ڈیفنس حملے میں 2افراد جاں بحق ,ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت8 افراد زخمی، ذمہ داری جندللہ نے قبول کر ل

ڈیفنس حملے میں 2افراد جاں بحق ,ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت8 افراد زخمی، ذمہ داری جندللہ نے قبول کر لی

26 ستمبر 2014 (10:22)

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایس ایس پی فاروق اعوان کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق فاروق اعوان بلٹ پروف گاڑی میں سوار تھے جس کے باعث وہ معمولی زخمی ہوئے، ان کے دائیں ہاتھ میں معمولی فریکچر ہوا جبکہ ان کو منہ پر بھی چوٹیں آئیں۔ ان کو جناح ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد سکیورٹی کے پیش نظر دوسرے نجی ہسپتال منتقل کر دیاہے۔ دیگر زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے اکثر کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 50 سے 100 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے تاہم اصل حقائق تحقیقات کے بعد ہی پتا چلیں گے، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں سے کسی قسم کے انسانی اعضاءنہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ دھماکہ خودکش نہیں تھا۔ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شخص کی لاش ہسپتال لائی گئی تھی جس کی شناخت عبدلغفار کے نام سے کر لی گئی ہے، بعد میں ایک اور زخمی کلیم اللہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا جبکہ باقی زخمی افراد میں دو پولیس اہلکار اور دو خواتین بھی شامل ہیں تاہم ان کی حالت خظرے سے باہر ہے۔دوسری جانب دہشت گرد تنظیم ’جند اللہ‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

http://dailypakistan.com.pk/national/25-Sep-2014/147058
 
ڈیفنس حملے میں 2افراد جاں بحق ,ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت8 افراد زخمی، ذمہ داری جندللہ نے قبول کر لی

26 ستمبر 2014 (10:22)

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ایس ایس پی فاروق اعوان کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق اور ایس ایس پی فاروق اعوان سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق فاروق اعوان بلٹ پروف گاڑی میں سوار تھے جس کے باعث وہ معمولی زخمی ہوئے، ان کے دائیں ہاتھ میں معمولی فریکچر ہوا جبکہ ان کو منہ پر بھی چوٹیں آئیں۔ ان کو جناح ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد سکیورٹی کے پیش نظر دوسرے نجی ہسپتال منتقل کر دیاہے۔ دیگر زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے اکثر کی حالت خطرے سے باہر بیان کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 50 سے 100 کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا ہے تاہم اصل حقائق تحقیقات کے بعد ہی پتا چلیں گے، دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں سے کسی قسم کے انسانی اعضاءنہیں ملے جس کی بنیاد پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ دھماکہ خودکش نہیں تھا۔ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک شخص کی لاش ہسپتال لائی گئی تھی جس کی شناخت عبدلغفار کے نام سے کر لی گئی ہے، بعد میں ایک اور زخمی کلیم اللہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا جبکہ باقی زخمی افراد میں دو پولیس اہلکار اور دو خواتین بھی شامل ہیں تاہم ان کی حالت خظرے سے باہر ہے۔دوسری جانب دہشت گرد تنظیم ’جند اللہ‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

http://dailypakistan.com.pk/national/25-Sep-2014/147058
یہ جنداللہ وہ ہے جو ایران میں بھی کارروائیاں کرتی رہتی ہے ؟
 
جند اللہ جو کہ ایران میں دہشتگردانہ کاروائیاں کرتی ہے کا سربراہ عبدالمالک ریگی ہوا کرتا تھا،جس کو ایران میں پھانسی دے دی گئی تھی۔عبدالمالک ریگی،جو کہ بلوچ تھا، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک طرف تو ایران میں سنی مسلمانوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہے اور دوسری جانب وہ بلوچوں کے حقوق کے لیے بھی آواز اٹھاتے رہے۔مالک ریگی کے جہاز کو زبردستی ایران میں اتارا گیا تھا۔ایرانی وزیر داخلہ مصطفی محمد نجار نے ملک کے ایک نجی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ریگی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ دبئی سے ایک مسافر طیارے کے ذریعے وسطی ایشیائی ریاست کرغستان جارہا تھا ۔۔ بعد میں ایک کاروائی میں مالک ریگی کا بھائی بھی ایران میں گرفتار ہواور ایرانی حکام نے اسے بھی پھانسی دے دی۔ راجہ پرویز اشرف کے دور حکومت میں جند اللہ کی وجہ سے ایران پاکستان ،سفارتی تعلقات، قطع تعلقی پر جا پہنچے تھے جنہیں بڑی مشکل سے بچایا گیا تھا۔
پاکستانی جنداللہ کا ترجمان احمد مروت ہے۔ اور یہ جند اللہ پشاور چرچ کے حملہ میں اورقصہ خوانی بازار میں سینما گھر کے حملہ کے علاوہ سکھر میں آی ایس آی پر حملہ میں بھی ملوث تھی اور اس کا تعلق طالبان سے بتایا جاتا ہے مگر طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد اس کو نہ مانتے ہیں۔ کراچی پولیس نے لیاقت آباد کے ایک گھر اور مدرسے پر چھاپے مار کر عسکریت پسند تنظیم جند اللہ سے تعلق رکھنے والے مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ تحریک طالبان سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں سے جند اللہ کا اتحاد ہو چکا ہے۔
 
آخری تدوین:
اس وقت دنیا کو سب سے بڑا درپیش چیلنج دہشت گردی ہے ۔ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہ ہے اور یہ قابل مذمت ہے۔ اسلام میں دہشت گردی اور خودکش حملوں کی کوئی گنجائش نہیں اور جند اللہ،طالبان،لشکر جھنگوی اور دوسری کالعدم جماعتیں اور القاعدہ دہشت گرد تنظیمیں ہولناک جرائم کے ذریعہ اسلام کے چہرے کو مسخ کررہی ہیں۔ مذہب، عقیدے اور کسی نظریے کی بنیاد پر قتل وغارت گری اور دہشت گردی ناقابل برداشت ہے ۔جسکی اسلام سمیت کسی مہذب معاشرے میں گنجائش نہیں۔
طالبان ایک رستا ہوا ناسور ہیں اور اس ناسور کا خاتمہ ہونا ضروری ہے۔ دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔ اسلامی ریاست کیخلاف مسلح جدوجہد حرام ہے۔ اِنتہاپسندوں کی سرکشی اسلام سے کھلی بغاوت ہے. طالبان دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں۔معصوم اور بے گناہ لوگوں کا قتل اسلام میں ممنوع ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اقبال جہانگیر کاتازہ بلاگ:
فاروق اعوان بم حملہ کی ذمہ داری جنداللہ نے قبول کر لی
https://awazepakistan.wordpress.com
 
آخری تدوین:
Top