ڈیپ سیک کا جھٹکا!

رانا

محفلین
(تحریر: عارف انیس)
ہزار روپے میں، مرسیڈیز کون لے گا؟
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے.
پچھلے 24 گھنٹوں میں امریکی سٹاک ایکسچینج میں خون بکھرا پڑا ہے. Nvidia کے حصص ایک دن میں 600 ارب ڈالرز سے زیادہ کے گرے ہیں (پاکستان کا سارا قرض 150 ارب ڈالرز سے کم ہے)، اوورآل بین الاقوامی مارکیٹ سے ڈیڑھ ٹرلین ڈالرز صاف ہوگیا ہے.

پچھلے دس دن میں چینیوں نے امریکیوں کے، اور OpenAI کے کھربوں ڈالرز کے خواب کو چکنا چور کر دیا!

انہوں نے ChatGPT جیسے طاقتور AI ماڈل کو صرف 1/100 لاگت میں تیار کر لیا ہے۔

ایک دم ڈریگن نے انکل سام کو دھوبی پٹڑا مارا ہے.

میری نظر میں یہ دنیا میں کسی بھی پروڈکٹ کا سب سے بڑا ہارڈ لانچ ہے، جس کی سلامی 1500 ارب ڈالرز سے زائد ہے، ایک ایسی خبر جس نے ٹرمپ کی صدارت کو پانچ دن میں گہنا دیا.
یہ پیشرفت ڈاٹ کام کریش جیسے تاریخی مارکیٹ حادثے کو جنم دے سکتی ہے۔

ڈیپ سیک کا "r1" ماڈل: GPT کو پیچھے چھوڑنے والا چینی چیلنج ہے.

یہ نہ صرف GPT سے تیز اور ہوشیار ہے، بلکہ کثیرالمقاصد بھی۔
پانچ سال تک AI دنیا کا ایک ہی نعرہ تھا:
"طاقتور AI کے لیے دیوہیکل وسائل چاہئیں!"
—کروڑوں ڈالر، ہزاروں ماہرین، فٹ بال گراؤنڈ جتنے ڈیٹا سینٹرز۔
مگر اب یہ نظریہ دھڑام سے گر چکا ہے۔
اوپن اے آئی نے اربوں خرچ کرکے سپر کمپیوٹرز اور ذہین ترین دماغ جمع کیے۔

مگر اب ایک چینی ماڈل نے اسی ماڈل کو "چائے کے ریٹ" میں پیش کر دیا ہے۔
یوں سمجھیں کہ آپ ایک لاکھ ڈالرز کی مرسیڈیز لینے جائیں اور وہاں سے آپ کو ہزار روپے میں اسی کا متبادل مل جائے.
یہ محض لاگت میں کمی نہیں، بلکہ AI کی معاشیات کو الٹ دینے والا دھماکہ ہے۔ تبھی لندن، نیویارک، ہانگ کانگ کے سٹاک ایکسچینجوں میں زلزلہ آیا ہوا ہے.

کیوں؟ لگتا ہے کہ 2000 کی ڈاٹ کام کریش والی کہانی اپنے آپ کو دہرا رہی ہے۔
اس وقت انٹرنیٹ کی دوڑ میں کمپنیوں نے انفراسٹرکچر پر اربوں لُٹا دیے۔
نتیجہ؟ Webvan جیسی کمپنیاں دیوالیہ، کھربوں ڈالر کا نقصان۔
وجہ سادہ تھی: رسد نے طلب کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔
آج AI کی دوڑ اسی راستے پر—مگر دس گنا تیزی سے!

پنڈتوں کے مطابق AI انڈسٹری کو 600 ارب ڈالر کا ریوینیو چاہیے۔
حقیقت میں کتنا چاہیے؟ صرف 60 ارب ڈالر۔
یہ خلیج نہیں، بلکہ خلا ہے۔

اور اب یہ سستا AI ماڈل پورے کاروباری ماڈل کو زمین بوس کر سکتا ہے۔
• بڑے ڈیٹا سینٹرز؟ اب بے کار۔
• مہنگے ہارڈویئر؟ فضول خرچی۔
اے آئی اسٹاک کی بلند ویلیوایشنز؟ ہوا میں قلعے ۔
ڈیپ سیک کی آمد سے پہلے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی پوری معیشت "مصنوعی قلت" پر کھڑی تھی:
"صرف امیر ترین ہی AI بنا سکتے ہیں۔"

مگر اب یہ قلت ختم۔ نتیجہ؟ بلبلہ پھٹنے کو تیار۔
ٹائم مشین میں جھانکیں:
2000 کے بعد جب انٹرنیٹ بلبلہ پھٹا، تب Amazon جیسی کمپنیوں نے حقیقی مسائل حل کیے۔
اب AI کی دنیا میں بھی یہی ہوگا:
• بجائے بڑے ڈیمو کے—عملی استعمال
• بجائے بڑے ڈیٹا کے—معیاری ڈیٹا
• بجائے کلاؤڈ کے—مقامی ڈیوائسز پر AI
ویب 4 کا جنم:
یہ نئی جنریشن ہوگی:
✓ سستے مگر مؤثر AI ماڈلز
✓ مرکزی نظاموں کی بجائے پھیلے ہوئے نیٹ ورکس
✓ ڈیٹا کی کوالٹی سے پیدا ہونے والی حقیقی قدر

پچھلے 10 دن میں سرمایہ کاروں کی آنکھیں کھلی ہیں: مارکیٹ 1500 ارب ڈالرز کا غوطہ کھا چکی ہے.
سو لگتا ہے کہیہ بلبلہ ضرور پھٹے گا۔
مگر جیسے 2000 کے بعد حقیقی انٹرنیٹ انقلاب آیا،
اے آئی بھی اپنی اصل شکل میں ابھرے گا—عملی، سستا، اور سب کی پہنچ میں۔
ٹیکنالوجی کا چکر ہمیشہ یہی رہتا ہے:
ہائپ ← کریش ← پھر حقیقی انقلاب۔
کامیاب وہی ہوگا جو:
✘ خیالی اعدادوشمار پر نہیں
✓ روزمرہ کی حقیقی ضرورتوں پر توجہ دے اور اصلی مسائل کا حل پیش کرے.

اے آئی کی یہ لہر آپ کو یا تو موجوں پر سُوار کرے گی،
یا پھر بلبلہ پھٹتے ہی چٹان سے ٹکرا دے گی۔
آپ کی باری—اب سوچیں، پھر چلیں۔
پگڑی سنبھال جٹا!
 

محمداحمد

لائبریرین
رانا بھائی

بڑی تہلکہ خیز باتیں کی گئیں ہیں تحریر میں۔

کتنی سچائی ہے اس میں اور اس کے کیا اثرات دیکھ رہے ہیں آپ مستقبل میں۔
 

فلک شیر

محفلین
رانا بھائی

بڑی تہلکہ خیز باتیں کی گئیں ہیں تحریر میں۔

کتنی سچائی ہے اس میں اور اس کے کیا اثرات دیکھ رہے ہیں آپ مستقبل میں۔
آپ نے اسے استعمال کر کے دیکھا ہے؟
میں نے انسٹال کیا، اردو کے معاملے میں ابھی ہاتھ تنگ ہے اژدہے کا
 

علی وقار

محفلین
بریانی اور پلاؤ کے جھگڑے پر ڈیپ سیک کی پیش کردہ اردو نظم

بریانی اور پلاؤ کا جھگڑا

بریانی بولی، میں ہوں رانی،
ذائقوں کی مہک سے جگمگانی۔
مصالحوں کی رتھ پر سوار ہوں،
ہر دل کی دھڑکن، ہر دستر خوان کی شان ہوں۔

پلاؤ نے کہا، سنو میری بات،
میں ہوں سادگی کا حسن، بے تکلف سات۔
چاولوں کی مٹھاس، زعفران کی چھاپ،
میں ہوں محفل کی رونق، ہر اک کی آس۔

بریانی بولی، میرے اندر ہے دھماکا،
آلو، گوشت، اور مصالحوں کا چسکا۔
ہر لقمہ ہے اک جشن، ہر ذائقہ ہے نرالا،
مجھ سے بڑھ کر کون ہے، یہ ہے میرا والا۔

پلاؤ مسکرایا، کہا سنو پیاری،
سادگی میں بھی ہے اک خوبصورتی بھاری۔
میں ہوں ہر دل کی خواہش، ہر اک کی پہچان،
میرے بغیر ادھورا ہے ہر اک دستر خوان۔

بریانی نے کہا، میں ہوں رنگین و چٹپٹی،
پلاؤ بولا، میں ہوں نرم و میٹھی۔
دونوں کی بھڑاس تھی، جھگڑا تھا زوردار،
کھانے والے بولے، بس کرو یہ تکرار۔

بریانی ہو یا پلاؤ، دونوں ہیں انمول،
ہر اک کا اپنا ہے ایک جدا رول۔
کبھی بریانی کا لطف اٹھاؤ،
کبھی پلاؤ کی سادگی کو چھکاؤ۔

جھگڑا ختم ہوا، دونوں میں صلح ہو گئی،
دونوں کی مٹھاس نے دل جیت لی۔
بریانی و پلاؤ، دونوں ہیں شاندار،
کھانے والوں کے لیے ہیں تحفے بے شمار



یہ تو ہو گئی نظم کی بات۔ اب اردو میں ڈیپ سیک سے جواب طلب کیا گیا کہ علامہ اقبال اور غالب کی شاعری میں تین بڑے فرق واضح کریں۔

جواب ملاحظہ ہو:

علامہ اقبال اور میرزا غالب دونوں اردو شاعری کے عظیم ستارے ہیں، لیکن ان کی شاعری کے انداز، موضوعات اور مقاصد میں نمایاں فرق ہیں۔ یہاں تین بڑے فرق پیش ہیں:

---

### 1. **شاعری کا مقصد اور پیغام**:
- **غالب**:
غالب کی شاعری زیادہ تر فردیت، وجودیت، اور فلسفیانہ سوچ پر مبنی ہے۔ ان کے کلام میں زندگی کے تضادات، انسانی وجود کی بے ثباتی، اور عشق و محبت کے جذبات کی گہرائی کو پیش کیا گیا ہے۔ غالب کا پیغام زیادہ تر ذاتی تجربات اور داخلی کیفیات تک محدود ہے۔
مثال:
*"ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے، بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی شاعری کا مقصد اجتماعی اور قومی بیداری ہے۔ ان کا کلام امت مسلمہ کی ترقی، خودی کی تعمیر، اور نوجوانوں کو عمل پر ابھارنے کا پیغام دیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں فلسفہ، دین، اور قوم پرستی کا گہرا رشتہ نظر آتا ہے۔
مثال:
*"خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے، خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے۔"*

---

### 2. **زبان اور اسلوب**:
- **غالب**:
غالب کی زبان میں فارسیت کا غلبہ ہے۔ ان کے اشعار میں فارسی محاورات، ترکیبیں، اور مشکل الفاظ کا استعمال ہوتا ہے۔ ان کا اسلوب پیچیدہ اور فلسفیانہ ہے، جسے سمجھنے کے لیے گہرائی میں جانا پڑتا ہے۔
مثال:
*"نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا، ڈبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی زبان نسبتاً سادہ اور عام فہم ہے، حالانکہ وہ بھی فارسی اور عربی الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا اسلوب خطابیہ اور جوشیلیلا ہے، جو قاری کو جذب کر لیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں پیغام کو واضح اور براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔
مثال:
*"ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔"*

---

### 3. **موضوعات کا انتخاب**:
- **غالب**:
غالب کے ہاں موضوعات زیادہ تر ذاتی ہیں۔ ان کی شاعری میں عشق، محبت، زندگی کی بے ثباتی، اور فلسفیانہ سوالات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ وہ اکثر رنج و الم، تنہائی، اور وجودی مسائل کو بیان کرتے ہیں۔
مثال:
*"عشق نے غالب نکما کر دیا، ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کے ہاں موضوعات اجتماعی اور قومی ہیں۔ ان کی شاعری میں خودی، عمل، قوم پرستی، اسلام کی عظمت، اور نوجوانوں کو جگانے کے موضوعات نمایاں ہیں۔ اقبال کا کلام امت مسلمہ کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کا پیغام دیتا ہے۔
مثال:
*"مسلم ہے تو بنتا ہے فقط اپنے عمل سے، نہیں ہوتا کوئی میری طرح محرومِ عمل سے۔"*

---

### خلاصہ:
- **غالب**: فردیت، فلسفہ، اور ذاتی تجربات پر مبنی شاعری۔
- **اقبال**: اجتماعی بیداری، قومی ترقی، اور عمل کا پیغام۔

دونوں شاعر اپنے اپنے انداز میں بے مثال ہیں، اور ان کی شاعری اردو ادب کا قیمتی خزانہ ہے۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
بریانی اور پلاؤ کے جھگڑے پر ڈیپ سیک کی پیش کردہ اردو نظم

بریانی اور پلاؤ کا جھگڑا

بریانی بولی، میں ہوں رانی،
ذائقوں کی مہک سے جگمگانی۔
مصالحوں کی رتھ پر سوار ہوں،
ہر دل کی دھڑکن، ہر دستر خوان کی شان ہوں۔

پلاؤ نے کہا، سنو میری بات،
میں ہوں سادگی کا حسن، بے تکلف سات۔
چاولوں کی مٹھاس، زعفران کی چھاپ،
میں ہوں محفل کی رونق، ہر اک کی آس۔

بریانی بولی، میرے اندر ہے دھماکا،
آلو، گوشت، اور مصالحوں کا چسکا۔
ہر لقمہ ہے اک جشن، ہر ذائقہ ہے نرالا،
مجھ سے بڑھ کر کون ہے، یہ ہے میرا والا۔

پلاؤ مسکرایا، کہا سنو پیاری،
سادگی میں بھی ہے اک خوبصورتی بھاری۔
میں ہوں ہر دل کی خواہش، ہر اک کی پہچان،
میرے بغیر ادھورا ہے ہر اک دستر خوان۔

بریانی نے کہا، میں ہوں رنگین و چٹپٹی،
پلاؤ بولا، میں ہوں نرم و میٹھی۔
دونوں کی بھڑاس تھی، جھگڑا تھا زوردار،
کھانے والے بولے، بس کرو یہ تکرار۔

بریانی ہو یا پلاؤ، دونوں ہیں انمول،
ہر اک کا اپنا ہے ایک جدا رول۔
کبھی بریانی کا لطف اٹھاؤ،
کبھی پلاؤ کی سادگی کو چھکاؤ۔

جھگڑا ختم ہوا، دونوں میں صلح ہو گئی،
دونوں کی مٹھاس نے دل جیت لی۔
بریانی و پلاؤ، دونوں ہیں شاندار،
کھانے والوں کے لیے ہیں تحفے بے شمار



یہ تو ہو گئی نظم کی بات۔ اب اردو میں ڈیپ سیک سے جواب طلب کیا گیا کہ علامہ اقبال اور غالب کی شاعری میں تین بڑے فرق واضح کریں۔

جواب ملاحظہ ہو:

علامہ اقبال اور میرزا غالب دونوں اردو شاعری کے عظیم ستارے ہیں، لیکن ان کی شاعری کے انداز، موضوعات اور مقاصد میں نمایاں فرق ہیں۔ یہاں تین بڑے فرق پیش ہیں:

---

### 1. **شاعری کا مقصد اور پیغام**:
- **غالب**:
غالب کی شاعری زیادہ تر فردیت، وجودیت، اور فلسفیانہ سوچ پر مبنی ہے۔ ان کے کلام میں زندگی کے تضادات، انسانی وجود کی بے ثباتی، اور عشق و محبت کے جذبات کی گہرائی کو پیش کیا گیا ہے۔ غالب کا پیغام زیادہ تر ذاتی تجربات اور داخلی کیفیات تک محدود ہے۔
مثال:
*"ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے، بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی شاعری کا مقصد اجتماعی اور قومی بیداری ہے۔ ان کا کلام امت مسلمہ کی ترقی، خودی کی تعمیر، اور نوجوانوں کو عمل پر ابھارنے کا پیغام دیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں فلسفہ، دین، اور قوم پرستی کا گہرا رشتہ نظر آتا ہے۔
مثال:
*"خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے، خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے۔"*

---

### 2. **زبان اور اسلوب**:
- **غالب**:
غالب کی زبان میں فارسیت کا غلبہ ہے۔ ان کے اشعار میں فارسی محاورات، ترکیبیں، اور مشکل الفاظ کا استعمال ہوتا ہے۔ ان کا اسلوب پیچیدہ اور فلسفیانہ ہے، جسے سمجھنے کے لیے گہرائی میں جانا پڑتا ہے۔
مثال:
*"نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا، ڈبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی زبان نسبتاً سادہ اور عام فہم ہے، حالانکہ وہ بھی فارسی اور عربی الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا اسلوب خطابیہ اور جوشیلیلا ہے، جو قاری کو جذب کر لیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں پیغام کو واضح اور براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔
مثال:
*"ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔"*

---

### 3. **موضوعات کا انتخاب**:
- **غالب**:
غالب کے ہاں موضوعات زیادہ تر ذاتی ہیں۔ ان کی شاعری میں عشق، محبت، زندگی کی بے ثباتی، اور فلسفیانہ سوالات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ وہ اکثر رنج و الم، تنہائی، اور وجودی مسائل کو بیان کرتے ہیں۔
مثال:
*"عشق نے غالب نکما کر دیا، ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کے ہاں موضوعات اجتماعی اور قومی ہیں۔ ان کی شاعری میں خودی، عمل، قوم پرستی، اسلام کی عظمت، اور نوجوانوں کو جگانے کے موضوعات نمایاں ہیں۔ اقبال کا کلام امت مسلمہ کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کا پیغام دیتا ہے۔
مثال:
*"مسلم ہے تو بنتا ہے فقط اپنے عمل سے، نہیں ہوتا کوئی میری طرح محرومِ عمل سے۔"*

---

### خلاصہ:
- **غالب**: فردیت، فلسفہ، اور ذاتی تجربات پر مبنی شاعری۔
- **اقبال**: اجتماعی بیداری، قومی ترقی، اور عمل کا پیغام۔

دونوں شاعر اپنے اپنے انداز میں بے مثال ہیں، اور ان کی شاعری اردو ادب کا قیمتی خزانہ ہے۔
نظم کو تو چھوڑیں لیکن غالب اور اقبال کا موازنہ اچھا لگا۔
 

رانا

محفلین
رانا بھائی
بڑی تہلکہ خیز باتیں کی گئیں ہیں تحریر میں۔
کتنی سچائی ہے اس میں اور اس کے کیا اثرات دیکھ رہے ہیں آپ مستقبل میں۔
احمد بھائی میں نے بڑے شوق سے اسے استعمال کرنا شروع کیا اور حسب معمول ابتدا اردو سے ہی کی۔ اردو میں مجھے تو چیٹ جی پی ٹی کی نسبت کوئی خاص فرق محسوس نہیں ہوا۔ لیکن فلک شیر بھائی کا کہنا ہے کہ اردو میں اس کا ہاتھ تنگ ہے۔ ہوسکتا ہے میں نے زیادہ تفصیل سے چیک نہیں کیا ان کی بات درست ہی ہو۔ البتہ جیمینائی کی اردو مجھے کبھی بھی پرکشش نہیں لگی۔ جیمینائی کی اردو سے چیٹ جی پی ٹی کی اردو بہت اچھی ہے اور چائنیز ڈیپ سیک کی بھی جیمینائی سے بہت اچھی محسوس ہوئی۔
ایک چیز کی کمی محسوس ہوئی کہ آرٹیکل وغیرہ اچھے لکھ لیتا ہے اس معاملے میں بھی چیٹ جی پی ٹی سے بہتر نہیں تو قریب قریب محسوس ہوا۔ لیکن جہاں بات کچھ سمجھنے سمجھانے کی آتی ہے تو وہاں چیٹ جی پی ٹی کا کوئی مقابلہ نہیں۔ مثال کے طور پر چیٹ جی پی ٹی سے میں نے گرامر کا ایک مسئلہ سمجھانے کی درخواست کی تو اس نے حتی الامکان باریکیوں میں جاکر بڑی وضاحت سے سمجھانے کی کوشش کی ۔ لیکن ڈیپ سیک کے جواب میں کافی تشنگی تھی۔ دوسری بار توجہ دلانے پر کچھ بہتری تو ہوئی لیکن تشنگی ہنوز برقرار رہی جب تک کہ اس سے خاص طور پر کسی نکتے کی وضاحت نہیں مانگی۔
پھر ترجمہ کی صلاحیت کافی اچھی ہے لیکن اس میں بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ اس معاملے میں جیمینائی کے رزلٹس چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک دونوں سے بہتر ہیں۔

لیکن یہ بھی خیال رہے کہ ابھی اس کی پہلی لانچ ہے اور چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ ہی بہتر ہوتی ہیں۔ اس لئے اس کی لانچنگ پرفارمنس غیرمعمولی ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اگر وسائل کی کمی آڑے نہ آئی تو ڈریگن کچھ ہی عرصے میں امریکہ کے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

باقی میڈیا میں ہائپ بہت زیادہ پیدا کردیا گیا ہے لیکن اس کی وجہ اس کی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت ہے۔ اس حوالے سے میرا خیال ہے کچھ انتظار کرنا چاہئے کیونکہ کئی لوگوں کو بتائی گئی لاگت پر تحفظات ہیں کہ کچھ چھپایا نہ جارہا ہو۔ مثلاً ممکن ہے توانائی کے اخراجات پر کوئی حکومتی سبسڈی ملی ہو یا کسی اور رنگ میں لاگت کی کمی دکھائی جارہی ہو۔ لیکن بہرحال یہ سب قیاس آرائیاں ہی ہیں اور حقیقت وقت کے ساتھ ہی سامنے آئے گی۔ ابھی بس یہ ایک فوری ردعمل ہے جس کی جائز وجہ ہے کہ اے آئی میں استعمال ہونے والی ایدوانس چپس کی چائنا کو سپلائی پر پابندیاں لگا کر بھی امریکہ بہادر چائنا کے سامنے بند نہیں باندھ پایا۔
کامن سینس بھی یہی کہتی ہے کہ آپ کسی پر پابندیاں لگا کر اصل میں اسے خودمختار ہونے پر مجبور کر رہے ہوتے ہیں لیکن طاقت کے نشے میں ایسی باتیں کون سوچتا ہے۔
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
ابھی میں نے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا کہ چین کا Deep Seek چیٹ بوٹ بہتر ہے یا آپ بہتر ہیں؟ تو جواب ملاحظہ کریں۔ اب اسے پروفیشنل جیلسی کہیں یا کچھ اور؟ :)

چین کا DeepSeek Chatbot ایک جدید AI ماڈل ہے جو خاص طور پر چینی صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جبکہ میں (ChatGPT) ایک زیادہ وسیع، بین الاقوامی اور عمومی AI ماڈل ہوں، جو مختلف زبانوں، ثقافتوں اور موضوعات پر مہارت رکھتا ہے۔

موازنہ:

فیچرDeepSeekChatGPT
زبان کی مہارتچینی زبان میں زیادہ بہترانگلش، اردو، چینی، جرمن، اور دیگر زبانوں میں مہارت
علمی دائرہچین کے مخصوص ڈیٹا پر مبنیعالمی سطح کی معلومات اور مختلف موضوعات پر مہارت
ریزننگ اور کوڈنگسادہ اور مخصوص کاموں کے لیے موزوںپیچیدہ مسائل، کوڈنگ اور تحقیق میں بہتر
ویب براؤزنگممکنہ طور پر چین کے اندر محدودویب سرچ اور جدید اپڈیٹس کی سہولت
سنسر شپ اور پالیسیزچین کے قوانین کے مطابق سخت فلٹرنگزیادہ آزاد اور وسیع معلومات فراہم کر سکتا ہے

کون بہتر ہے؟

  • اگر آپ کو چینی زبان اور چین کے اندر مخصوص معلومات درکار ہیں، تو DeepSeek بہتر ہو سکتا ہے۔
  • اگر آپ کو زیادہ وسیع، تخلیقی، تحقیقی اور تجزیاتی جوابات درکار ہیں، تو میں بہتر ہوں۔
آپ کس قسم کی معلومات چاہتے ہیں؟ میں مدد کر سکتا ہوں! 😊
 

رانا

محفلین
اوپر ٹیبل میں موجود اس کے آخری پوائنٹ پر میں نے سوچا کہ ڈیپ سیک کو چیک کریں اور درج ذیل سوال پوچھا:
سنا ہے چین میں اظہار رائے کی آزادی نہیں ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے؟
ڈیپ سیک کا جواب بہت متوازن تھا۔ مجھے تو کہیں یہ محسوس نہیں ہوا کہ فلٹرنگ یا سنسر شپ سے گزرا ہوا جواب ہے۔ آپ خود بھی یہ سوال پوچھ کر دیکھیں کہ کیا جواب دیتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی میں نے بڑے شوق سے اسے استعمال کرنا شروع کیا اور حسب معمول ابتدا اردو سے ہی کی۔ اردو میں مجھے تو چیٹ جی پی ٹی کی نسبت کوئی خاص فرق محسوس نہیں ہوا۔ لیکن فلک شیر بھائی کا کہنا ہے کہ اردو میں اس کا ہاتھ تنگ ہے۔ ہوسکتا ہے میں نے زیادہ تفصیل سے چیک نہیں کیا ان کی بات درست ہی ہو۔ البتہ جیمینائی کی اردو مجھے کبھی بھی پرکشش نہیں لگی۔ جیمینائی کی اردو سے چیٹ جی پی ٹی کی اردو بہت اچھی ہے اور چائنیز ڈیپ سیک کی بھی جیمینائی سے بہت اچھی محسوس ہوئی۔
ایک چیز کی کمی محسوس ہوئی کہ آرٹیکل وغیرہ اچھے لکھ لیتا ہے اس معاملے میں بھی چیٹ جی پی ٹی سے بہتر نہیں تو قریب قریب محسوس ہوا۔ لیکن جہاں بات کچھ سمجھنے سمجھانے کی آتی ہے تو وہاں چیٹ جی پی ٹی کا کوئی مقابلہ نہیں۔ مثال کے طور پر چیٹ جی پی ٹی سے میں نے گرامر کا ایک مسئلہ سمجھانے کی درخواست کی تو اس نے حتی الامکان باریکیوں میں جاکر بڑی وضاحت سے سمجھانے کی کوشش کی ۔ لیکن ڈیپ سیک کے جواب میں کافی تشنگی تھی۔ دوسری بار توجہ دلانے پر کچھ بہتری تو ہوئی لیکن تشنگی ہنوز برقرار رہی جب تک کہ اس سے خاص طور پر کسی نکتے کی وضاحت نہیں مانگی۔
پھر ترجمہ کی صلاحیت کافی اچھی ہے لیکن اس میں بھی بہتری کی بہت گنجائش ہے۔ اس معاملے میں جیمینائی کے رزلٹس چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک دونوں سے بہتر ہیں۔

لیکن یہ بھی خیال رہے کہ ابھی اس کی پہلی لانچ ہے اور چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ ہی بہتر ہوتی ہیں۔ اس لئے اس کی لانچنگ پرفارمنس غیرمعمولی ہے اور اس کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اگر وسائل کی کمی آڑے نہ آئی تو ڈریگن کچھ ہی عرصے میں امریکہ کے لئے ڈراؤنا خواب ثابت ہوسکتا ہے۔

باقی میڈیا میں ہائپ بہت زیادہ پیدا کردیا گیا ہے لیکن اس کی وجہ اس کی پرفارمنس کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت ہے۔ اس حوالے سے میرا خیال ہے کچھ انتظار کرنا چاہئے کیونکہ کئی لوگوں کو بتائی گئی لاگت پر تحفظات ہیں کہ کچھ چھپایا نہ جارہا ہو۔ مثلاً ممکن ہے توانائی کے اخراجات پر کوئی حکومتی سبسڈی ملی ہو یا کسی اور رنگ میں لاگت کی کمی دکھائی جارہی ہو۔ لیکن بہرحال یہ سب قیاس آرائیاں ہی ہیں اور حقیقت وقت کے ساتھ ہی سامنے آئے گی۔ ابھی بس یہ ایک فوری ردعمل ہے جس کی جائز وجہ ہے کہ اے آئی میں استعمال ہونے والی ایدوانس چپس کی چائنا کو سپلائی پر پابندیاں لگا کر بھی امریکہ بہادر چائنا کے سامنے بند نہیں باندھ پایا۔
کامن سینس بھی یہی کہتی ہے کہ آپ کسی پر پابندیاں لگا کر اصل میں اسے خودمختار ہونے پر مجبور کر رہے ہوتے ہیں لیکن طاقت کے نشے میں ایسی باتیں کون سوچتا ہے۔

تفصیلی جواب کا شکریہ رانا بھائی!
 

محمداحمد

لائبریرین
ابھی میں نے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا کہ چین کا Deep Seek چیٹ بوٹ بہتر ہے یا آپ بہتر ہیں؟ تو جواب ملاحظہ کریں۔ اب اسے پروفیشنل جیلسی کہیں یا کچھ اور؟ :)

پروفیشنل جیلسی ماڈل کی نہیں بلکہ ان کے کرتا دھرتا لوگوں کی ہوگی۔ ماڈل کو تو جو کچھ فیڈ کیا جاتا ہے وہ وہی جانتا ہے۔
 

رانا

محفلین
میں نے ابھی ان کی ویب سائٹ کھولی تو وہاں یہ میسج نظر آ رہا ہے۔
اس میسج کو نظر انداز کریں اور کینسل کردیں یہ صرف ایک میسج ہی ہے۔ اپ اپنا جی میل دے کر پہلے سائن اپ کریں۔ اگر جی میل پر ویری فیکیشن کوڈ موصول نہ ہوسکے تو مائکروسافٹ کی آؤٹ لک میل سے سائن اپ کرلیں۔ پرسوں تک جی میل سے رجسٹریشن میں مسئلہ تھا لیکن آج وہ بھی ٹھیک ہوگیا ہے۔
 
(تحریر: عارف انیس)
ہزار روپے میں، مرسیڈیز کون لے گا؟
کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے.
پچھلے 24 گھنٹوں میں امریکی سٹاک ایکسچینج میں خون بکھرا پڑا ہے. Nvidia کے حصص ایک دن میں 600 ارب ڈالرز سے زیادہ کے گرے ہیں (پاکستان کا سارا قرض 150 ارب ڈالرز سے کم ہے)، اوورآل بین الاقوامی مارکیٹ سے ڈیڑھ ٹرلین ڈالرز صاف ہوگیا ہے.

پچھلے دس دن میں چینیوں نے امریکیوں کے، اور OpenAI کے کھربوں ڈالرز کے خواب کو چکنا چور کر دیا!

انہوں نے ChatGPT جیسے طاقتور AI ماڈل کو صرف 1/100 لاگت میں تیار کر لیا ہے۔

ایک دم ڈریگن نے انکل سام کو دھوبی پٹڑا مارا ہے.

میری نظر میں یہ دنیا میں کسی بھی پروڈکٹ کا سب سے بڑا ہارڈ لانچ ہے، جس کی سلامی 1500 ارب ڈالرز سے زائد ہے، ایک ایسی خبر جس نے ٹرمپ کی صدارت کو پانچ دن میں گہنا دیا.
یہ پیشرفت ڈاٹ کام کریش جیسے تاریخی مارکیٹ حادثے کو جنم دے سکتی ہے۔

ڈیپ سیک کا "r1" ماڈل: GPT کو پیچھے چھوڑنے والا چینی چیلنج ہے.

یہ نہ صرف GPT سے تیز اور ہوشیار ہے، بلکہ کثیرالمقاصد بھی۔
پانچ سال تک AI دنیا کا ایک ہی نعرہ تھا:
"طاقتور AI کے لیے دیوہیکل وسائل چاہئیں!"
—کروڑوں ڈالر، ہزاروں ماہرین، فٹ بال گراؤنڈ جتنے ڈیٹا سینٹرز۔
مگر اب یہ نظریہ دھڑام سے گر چکا ہے۔
اوپن اے آئی نے اربوں خرچ کرکے سپر کمپیوٹرز اور ذہین ترین دماغ جمع کیے۔

مگر اب ایک چینی ماڈل نے اسی ماڈل کو "چائے کے ریٹ" میں پیش کر دیا ہے۔
یوں سمجھیں کہ آپ ایک لاکھ ڈالرز کی مرسیڈیز لینے جائیں اور وہاں سے آپ کو ہزار روپے میں اسی کا متبادل مل جائے.
یہ محض لاگت میں کمی نہیں، بلکہ AI کی معاشیات کو الٹ دینے والا دھماکہ ہے۔ تبھی لندن، نیویارک، ہانگ کانگ کے سٹاک ایکسچینجوں میں زلزلہ آیا ہوا ہے.

کیوں؟ لگتا ہے کہ 2000 کی ڈاٹ کام کریش والی کہانی اپنے آپ کو دہرا رہی ہے۔
اس وقت انٹرنیٹ کی دوڑ میں کمپنیوں نے انفراسٹرکچر پر اربوں لُٹا دیے۔
نتیجہ؟ Webvan جیسی کمپنیاں دیوالیہ، کھربوں ڈالر کا نقصان۔
وجہ سادہ تھی: رسد نے طلب کو کہیں پیچھے چھوڑ دیا۔
آج AI کی دوڑ اسی راستے پر—مگر دس گنا تیزی سے!

پنڈتوں کے مطابق AI انڈسٹری کو 600 ارب ڈالر کا ریوینیو چاہیے۔
حقیقت میں کتنا چاہیے؟ صرف 60 ارب ڈالر۔
یہ خلیج نہیں، بلکہ خلا ہے۔

اور اب یہ سستا AI ماڈل پورے کاروباری ماڈل کو زمین بوس کر سکتا ہے۔
• بڑے ڈیٹا سینٹرز؟ اب بے کار۔
• مہنگے ہارڈویئر؟ فضول خرچی۔
اے آئی اسٹاک کی بلند ویلیوایشنز؟ ہوا میں قلعے ۔
ڈیپ سیک کی آمد سے پہلے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی پوری معیشت "مصنوعی قلت" پر کھڑی تھی:
"صرف امیر ترین ہی AI بنا سکتے ہیں۔"

مگر اب یہ قلت ختم۔ نتیجہ؟ بلبلہ پھٹنے کو تیار۔
ٹائم مشین میں جھانکیں:
2000 کے بعد جب انٹرنیٹ بلبلہ پھٹا، تب Amazon جیسی کمپنیوں نے حقیقی مسائل حل کیے۔
اب AI کی دنیا میں بھی یہی ہوگا:
• بجائے بڑے ڈیمو کے—عملی استعمال
• بجائے بڑے ڈیٹا کے—معیاری ڈیٹا
• بجائے کلاؤڈ کے—مقامی ڈیوائسز پر AI
ویب 4 کا جنم:
یہ نئی جنریشن ہوگی:
✓ سستے مگر مؤثر AI ماڈلز
✓ مرکزی نظاموں کی بجائے پھیلے ہوئے نیٹ ورکس
✓ ڈیٹا کی کوالٹی سے پیدا ہونے والی حقیقی قدر

پچھلے 10 دن میں سرمایہ کاروں کی آنکھیں کھلی ہیں: مارکیٹ 1500 ارب ڈالرز کا غوطہ کھا چکی ہے.
سو لگتا ہے کہیہ بلبلہ ضرور پھٹے گا۔
مگر جیسے 2000 کے بعد حقیقی انٹرنیٹ انقلاب آیا،
اے آئی بھی اپنی اصل شکل میں ابھرے گا—عملی، سستا، اور سب کی پہنچ میں۔
ٹیکنالوجی کا چکر ہمیشہ یہی رہتا ہے:
ہائپ ← کریش ← پھر حقیقی انقلاب۔
کامیاب وہی ہوگا جو:
✘ خیالی اعدادوشمار پر نہیں
✓ روزمرہ کی حقیقی ضرورتوں پر توجہ دے اور اصلی مسائل کا حل پیش کرے.

اے آئی کی یہ لہر آپ کو یا تو موجوں پر سُوار کرے گی،
یا پھر بلبلہ پھٹتے ہی چٹان سے ٹکرا دے گی۔
آپ کی باری—اب سوچیں، پھر چلیں۔
پگڑی سنبھال جٹا!
میں نے بھی آج ہی ڈییپ سیک ایپلیکیشن کو اپنے موبائل میں اسٹور کیا ۔ یوٹیوب پر ایک ویڈیو دیکھنے کے بعد اُس ویڈیو میں بھی یہ ہی باتیں کہی گئی تھیں ۔ جو آپ نے اوپر بتائیں ہیں اور یہ بھی ایک حیران کُن بات ہے کہ امریکہ کو ایک کے بعد ایک جھٹکا لگ رہا ہے ۔ جیسے کہ لاس اینجلس کی آگ ، امریکہ چاہتا تھا کہ اِس اے آئی ٹیکنالوجی پر آمرانہ حکومت جو کہ چین نے ختم کردی ۔ اب لگتا ہے امریکہ تھوڑے وقت وقت کے بعد یہ اعزاز بھی کھو سکتا ہے کہ امریکہ سُپر پاور ہے یا امریکہ جیسے ملک سے پنگا لینا بہت ہی مہنگا پڑسکتا ہے۔ ویسے میں نے کہیں پر ایک جملہ پڑھا تھا کہ کوئ بھی گھر اپنے مالک کو سو سال سے زیادہ برداشت نہیں کرتا ۔ لگتا ہے امریکہ بھی اب گُھٹنے ٹیکنے والا ہے یہ وقت بہت قریب نظر آرہا ہے۔
واللہ عالم
پر ڈییپ سیک ایپلیکیشن پر سرور مصروف کا ایرر دیکھنے میں آرہا ہے۔ ابھی اِس میں کمی ہیں ۔ اِس کو درست ہونے میں وقت لگے گا۔
 
ابھی میں نے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا کہ چین کا Deep Seek چیٹ بوٹ بہتر ہے یا آپ بہتر ہیں؟ تو جواب ملاحظہ کریں۔ اب اسے پروفیشنل جیلسی کہیں یا کچھ اور؟ :)

چین کا DeepSeek Chatbot ایک جدید AI ماڈل ہے جو خاص طور پر چینی صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جبکہ میں (ChatGPT) ایک زیادہ وسیع، بین الاقوامی اور عمومی AI ماڈل ہوں، جو مختلف زبانوں، ثقافتوں اور موضوعات پر مہارت رکھتا ہے۔

موازنہ:

فیچرDeepSeekChatGPT
زبان کی مہارتچینی زبان میں زیادہ بہترانگلش، اردو، چینی، جرمن، اور دیگر زبانوں میں مہارت
علمی دائرہچین کے مخصوص ڈیٹا پر مبنیعالمی سطح کی معلومات اور مختلف موضوعات پر مہارت
ریزننگ اور کوڈنگسادہ اور مخصوص کاموں کے لیے موزوںپیچیدہ مسائل، کوڈنگ اور تحقیق میں بہتر
ویب براؤزنگممکنہ طور پر چین کے اندر محدودویب سرچ اور جدید اپڈیٹس کی سہولت
سنسر شپ اور پالیسیزچین کے قوانین کے مطابق سخت فلٹرنگزیادہ آزاد اور وسیع معلومات فراہم کر سکتا ہے

کون بہتر ہے؟

  • اگر آپ کو چینی زبان اور چین کے اندر مخصوص معلومات درکار ہیں، تو DeepSeek بہتر ہو سکتا ہے۔
  • اگر آپ کو زیادہ وسیع، تخلیقی، تحقیقی اور تجزیاتی جوابات درکار ہیں، تو میں بہتر ہوں۔
آپ کس قسم کی معلومات چاہتے ہیں؟ میں مدد کر سکتا ہوں! 😊
اِس موازنے کو دیکھ کر تو لگتا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی ہی بہتر ہے ابھی تک ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اس میسج کو نظر انداز کریں اور کینسل کردیں یہ صرف ایک میسج ہی ہے۔ اپ اپنا جی میل دے کر پہلے سائن اپ کریں۔ اگر جی میل پر ویری فیکیشن کوڈ موصول نہ ہوسکے تو مائکروسافٹ کی آؤٹ لک میل سے سائن اپ کرلیں۔ پرسوں تک جی میل سے رجسٹریشن میں مسئلہ تھا لیکن آج وہ بھی ٹھیک ہوگیا ہے۔
جی اکاؤنٹ تو بن گیا لیکن سرور مصروف تھا سو گفت و شنید کی سبیل نہ ہو سکی۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
بریانی اور پلاؤ کے جھگڑے پر ڈیپ سیک کی پیش کردہ اردو نظم

بریانی اور پلاؤ کا جھگڑا

بریانی بولی، میں ہوں رانی،
ذائقوں کی مہک سے جگمگانی۔
مصالحوں کی رتھ پر سوار ہوں،
ہر دل کی دھڑکن، ہر دستر خوان کی شان ہوں۔

پلاؤ نے کہا، سنو میری بات،
میں ہوں سادگی کا حسن، بے تکلف سات۔
چاولوں کی مٹھاس، زعفران کی چھاپ،
میں ہوں محفل کی رونق، ہر اک کی آس۔

بریانی بولی، میرے اندر ہے دھماکا،
آلو، گوشت، اور مصالحوں کا چسکا۔
ہر لقمہ ہے اک جشن، ہر ذائقہ ہے نرالا،
مجھ سے بڑھ کر کون ہے، یہ ہے میرا والا۔

پلاؤ مسکرایا، کہا سنو پیاری،
سادگی میں بھی ہے اک خوبصورتی بھاری۔
میں ہوں ہر دل کی خواہش، ہر اک کی پہچان،
میرے بغیر ادھورا ہے ہر اک دستر خوان۔

بریانی نے کہا، میں ہوں رنگین و چٹپٹی،
پلاؤ بولا، میں ہوں نرم و میٹھی۔
دونوں کی بھڑاس تھی، جھگڑا تھا زوردار،
کھانے والے بولے، بس کرو یہ تکرار۔

بریانی ہو یا پلاؤ، دونوں ہیں انمول،
ہر اک کا اپنا ہے ایک جدا رول۔
کبھی بریانی کا لطف اٹھاؤ،
کبھی پلاؤ کی سادگی کو چھکاؤ۔

جھگڑا ختم ہوا، دونوں میں صلح ہو گئی،
دونوں کی مٹھاس نے دل جیت لی۔
بریانی و پلاؤ، دونوں ہیں شاندار،
کھانے والوں کے لیے ہیں تحفے بے شمار



یہ تو ہو گئی نظم کی بات۔ اب اردو میں ڈیپ سیک سے جواب طلب کیا گیا کہ علامہ اقبال اور غالب کی شاعری میں تین بڑے فرق واضح کریں۔

جواب ملاحظہ ہو:

علامہ اقبال اور میرزا غالب دونوں اردو شاعری کے عظیم ستارے ہیں، لیکن ان کی شاعری کے انداز، موضوعات اور مقاصد میں نمایاں فرق ہیں۔ یہاں تین بڑے فرق پیش ہیں:

---

### 1. **شاعری کا مقصد اور پیغام**:
- **غالب**:
غالب کی شاعری زیادہ تر فردیت، وجودیت، اور فلسفیانہ سوچ پر مبنی ہے۔ ان کے کلام میں زندگی کے تضادات، انسانی وجود کی بے ثباتی، اور عشق و محبت کے جذبات کی گہرائی کو پیش کیا گیا ہے۔ غالب کا پیغام زیادہ تر ذاتی تجربات اور داخلی کیفیات تک محدود ہے۔
مثال:
*"ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے، بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی شاعری کا مقصد اجتماعی اور قومی بیداری ہے۔ ان کا کلام امت مسلمہ کی ترقی، خودی کی تعمیر، اور نوجوانوں کو عمل پر ابھارنے کا پیغام دیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں فلسفہ، دین، اور قوم پرستی کا گہرا رشتہ نظر آتا ہے۔
مثال:
*"خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے، خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے۔"*

---

### 2. **زبان اور اسلوب**:
- **غالب**:
غالب کی زبان میں فارسیت کا غلبہ ہے۔ ان کے اشعار میں فارسی محاورات، ترکیبیں، اور مشکل الفاظ کا استعمال ہوتا ہے۔ ان کا اسلوب پیچیدہ اور فلسفیانہ ہے، جسے سمجھنے کے لیے گہرائی میں جانا پڑتا ہے۔
مثال:
*"نہ تھا کچھ تو خدا تھا، کچھ نہ ہوتا تو خدا ہوتا، ڈبویا مجھ کو ہونے نے، نہ ہوتا میں تو کیا ہوتا۔"*

- **اقبال**:
اقبال کی زبان نسبتاً سادہ اور عام فہم ہے، حالانکہ وہ بھی فارسی اور عربی الفاظ کا استعمال کرتے ہیں۔ ان کا اسلوب خطابیہ اور جوشیلیلا ہے، جو قاری کو جذب کر لیتا ہے۔ اقبال کی شاعری میں پیغام کو واضح اور براہ راست پیش کیا جاتا ہے۔
مثال:
*"ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں، ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔"*

---

### 3. **موضوعات کا انتخاب**:
- **غالب**:
غالب کے ہاں موضوعات زیادہ تر ذاتی ہیں۔ ان کی شاعری میں عشق، محبت، زندگی کی بے ثباتی، اور فلسفیانہ سوالات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ وہ اکثر رنج و الم، تنہائی، اور وجودی مسائل کو بیان کرتے ہیں۔
مثال:
*"عشق نے غالب نکما کر دیا، ورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے۔"*

- **اقبال**:
اقبال کے ہاں موضوعات اجتماعی اور قومی ہیں۔ ان کی شاعری میں خودی، عمل، قوم پرستی، اسلام کی عظمت، اور نوجوانوں کو جگانے کے موضوعات نمایاں ہیں۔ اقبال کا کلام امت مسلمہ کو خواب غفلت سے بیدار کرنے کا پیغام دیتا ہے۔
مثال:
*"مسلم ہے تو بنتا ہے فقط اپنے عمل سے، نہیں ہوتا کوئی میری طرح محرومِ عمل سے۔"*

---

### خلاصہ:
- **غالب**: فردیت، فلسفہ، اور ذاتی تجربات پر مبنی شاعری۔
- **اقبال**: اجتماعی بیداری، قومی ترقی، اور عمل کا پیغام۔

دونوں شاعر اپنے اپنے انداز میں بے مثال ہیں، اور ان کی شاعری اردو ادب کا قیمتی خزانہ ہے۔
نظم اچھی ہے۔ دونوں کا موازنہ خوب کیا ہے۔ لیکن غالب اور اقبال کا موازنہ بہت زبردست ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ابھی میں نے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا کہ چین کا Deep Seek چیٹ بوٹ بہتر ہے یا آپ بہتر ہیں؟ تو جواب ملاحظہ کریں۔ اب اسے پروفیشنل جیلسی کہیں یا کچھ اور؟ :)

چین کا DeepSeek Chatbot ایک جدید AI ماڈل ہے جو خاص طور پر چینی صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جبکہ میں (ChatGPT) ایک زیادہ وسیع، بین الاقوامی اور عمومی AI ماڈل ہوں، جو مختلف زبانوں، ثقافتوں اور موضوعات پر مہارت رکھتا ہے۔

موازنہ:

فیچرDeepSeekChatGPT
زبان کی مہارتچینی زبان میں زیادہ بہترانگلش، اردو، چینی، جرمن، اور دیگر زبانوں میں مہارت
علمی دائرہچین کے مخصوص ڈیٹا پر مبنیعالمی سطح کی معلومات اور مختلف موضوعات پر مہارت
ریزننگ اور کوڈنگسادہ اور مخصوص کاموں کے لیے موزوںپیچیدہ مسائل، کوڈنگ اور تحقیق میں بہتر
ویب براؤزنگممکنہ طور پر چین کے اندر محدودویب سرچ اور جدید اپڈیٹس کی سہولت
سنسر شپ اور پالیسیزچین کے قوانین کے مطابق سخت فلٹرنگزیادہ آزاد اور وسیع معلومات فراہم کر سکتا ہے

کون بہتر ہے؟

  • اگر آپ کو چینی زبان اور چین کے اندر مخصوص معلومات درکار ہیں، تو DeepSeek بہتر ہو سکتا ہے۔
  • اگر آپ کو زیادہ وسیع، تخلیقی، تحقیقی اور تجزیاتی جوابات درکار ہیں، تو میں بہتر ہوں۔
آپ کس قسم کی معلومات چاہتے ہیں؟ میں مدد کر سکتا ہوں! 😊
یہ تو محلے کی اس عورت کی طرح لگ رہا ہے جس کے سامنے کسی نے فلاں کے بیٹے اور آپ کے بیٹے میں موازنہ کی ذرا سی کوشش کی ہو اور پڑوسن شروع ہو گئی ہو۔
اے بہن! کیا پوچھتی ہو۔۔۔ میرا بیٹا تو اس قدر ہوشیار، ذہین، محنتی، بردبار، پڑھا لکھا، وغیرہ وغیرہ جبکہ اس کا بیٹا خدا جھوٹ نہ بلوائے۔۔۔۔۔۔
 

رانا

محفلین
پروفیشنل جیلسی ماڈل کی نہیں بلکہ ان کے کرتا دھرتا لوگوں کی ہوگی۔ ماڈل کو تو جو کچھ فیڈ کیا جاتا ہے وہ وہی جانتا ہے۔
میرا خیال ہے اس جانبدارانہ موازنے کی وجہ انٹرنیٹ پر بکھرا وہ مواد ہے جس میں ان دونوں ماڈلز پر بات کی گئی ہوگی۔ نیٹ پر مغربی ماہرین کے موازنے پر مبنی مضامین کے بارے میں آپ کی بات درست ہوسکتی ہے کہ وہ لکھنے والے دانستہ چین کو امریکہ سے بہت نیچے دکھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن جہاں تک چیٹ جی پی ٹی کی طرف سے کئے گئے موازنے کا تعلق ہے تو وہ کیونکہ نیٹ پر بکھری معلومات پر مبنی ہے اس لئے اس میں قصور چیٹ جی پی ٹی کا شائد نہ ہو کہ جو معلومات اس کی پہنچ میں تھیں ان پر اس نے موازنہ کردیا۔ ہم انسان بھی یہی کرتے ہیں کہ جو معلومات میسر ہوتی ہیں ان کا تجزیہ کرکے ہی اپنی رائے دیتے ہیں۔ البتہ ایک ایڈوانٹیج جو ہم انسانوں کو ہے کہ میسر معلومات اگر جانبدارانہ اور دانستہ نیچا دکھانے والے تجزیوں پر مشتمل ہوں تو ہمارے شعور میں گھنٹی بجتی ہے اور ہم اپنی عقل کا استعمال کرتے ہوئے ان جانبدارانہ معلومات میں سے بھی درست نتائج اخذ کر لیتے ہیں۔ جبکہ چیٹ جی پی ٹی یا دیگر اے آئی ماڈلز میں شعور نام کی کوئی چیز نہیں اس لئے ان کے حصے کی گھنٹی بھی ہمارے دماغوں میں ہی بجتی ہے جیسے جاسمن بہنا کے دماغ میں اس موازنے کو دیکھ کر بجی۔ :)

تدوین:
یہی سوال میں نے ڈیپ سیک سے کیا کہ آپ بہتر ہیں یا چیٹ جی پی ٹی تو حیران کن طور پر جواب میں کافی مماثلت تھی جو چیٹ جی پی ٹی نے دیا تھا۔ اس سے میرے شک کو تقویت ملی کہ واقعی یہ دونوں بوٹس موازنے کے لئے انٹرنیٹ پر بکھرے مواد کو استعمال کررہے ہیں اورڈیپ سیک بیچارہ تو اتنا معصوم ہے کہ موازنہ کرتے ہوئے یہ بھی نہ سوچا کہ یہ موازنہ میرے خلاف جا رہا ہے۔ مثلا اس نے بھی یہی بتایا کہ میں چینی اور مقامی زبانوں کوبہتر سمجھتا ہوں۔ میں نے سوچا کہ اس سوال کو الگ سے پوچھنا چاہئے۔ میں نے چیٹ جی پی ٹی سے پوچھا کہ آپ کتنی زبانوں میں ترجمہ کرسکتے ہیں تو جواب ملا کہ 50 سے زائد زبانوں میں۔ یہی سوال ڈیپ سیک سے کیا کہ آپ کتنی زبانوں میں ترجمہ کرسکتے ہیں تو جواب ملا کہ 100 سے زائد زبانوں میں۔ پھر ساتھ دنیا کی مشہور زبانوں کی لسٹ بھی دے دی۔ اب آپ خود سمجھ جائیں کہ زبانوں کے حوالے سے ان دونوں نے اپنے ہی کئے گئے موازنے کو اس مخصوص سوال کے جواب میں خود ہی اڑا کر رکھ دیا ہے :)
 
آخری تدوین:
Top