کابل میں مزار پر حملہ،14افراد جاں بحق،24زخمی

کابل میں مزار پر حملہ،14افراد جاں بحق،24زخمی

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک) افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان کے دارلحکومت میں مزار پر حملے میں 14افراد مارے گئے ہیں جبکہ 24افراد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان کے دارلحکومت میں مزار پر حملے میں14افراد مارے گئے ہیں جبکہ24 افراد زخمی ہوگئے ہیں،ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں،افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں،افغان پولیس چیف کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے مزارکے گیٹ پرسیکیورٹی گارڈ پرفائرنگ کی،ایک حملہ آورنے خودکش حملہ کیا دوسرا مقابلے میں ماراگیا ہے،تیسرے حملہ آورکا سیکیورٹی فورسزسے مقابلہ جاری ہے۔
کابل میں مزار پر حملہ،14افراد جاں بحق،24زخمی
کابل میں مزار پر مسلح حملے میں شیعہ برادری کے 14 افراد ہلاک

کابل میں مزار پر مسلح حملے میں شیعہ برادری کے 14 افراد ہلاک -
BBC Urdu

داعش نے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خامہ پریس
 
آخری تدوین:
قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔ فرقہ واریت مسلم امہ کیلئے زہر ہے اور کسی بھی مسلک کے شرپسند عناصر کی جانب سے فرقہ واریت کو ہوا دینا اسلامی تعلیمات کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور یہ اتحاد بین المسلمین کےخلاف ایک گھناؤنی سازش ہے۔ ایک دوسرے کے مسالک کے احترام کا درس دینا ہی دین اسلام کی اصل روح ہے۔
اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہ ہے کیونکہ یہ چیزیں تفرقہ پھیلاتی ہیں۔دہشتگرد نہ ہی مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان ،بلکہ دہشتگرد انسانیت کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔ داعش کے دہشت گردوں کا نام نہاد جہاد شریعت اسلامی کے تقاضوں کے منافی ہے۔
 
آخری تدوین:
حدیث رسول کریم ہے کہ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھوں سے دوسرے مسلمانوں کو گزند نہ پہنچے۔داعش کے دہشتگر کیسے مسلمان ہیں جو بے گناہ مسلمانوں کو دن رات قتل کرتے ہیں اور پھر بھی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں؟ اسلام امن اور سلامتی کا دین ہے اور دہشتگرد اسلا م اور امن کے دشمن ہیں۔ دہشتگرد تنظیمیں جہالت اور گمراہی کےر استہ پر ہیں۔
بے گناہ اور معصوم لوگوں کے قتل کی اسلام میں ممانعت ہے۔اسلامی شریعہ کے مطابق بے گناہ لوگوں، عورتوں اور بچوں کو جنگ کا ایندہن نہ بنایا جا سکتا ہے اور نہ ہی انہوں جنگ کے دوران قتل کیا جا سکتا ہے ۔​
 
Top