F@rzana
محفلین
رات چپ چاپ دبے پاؤں چلی جاتی ہے
صرف خاموش ہے روتی نہیں، ہنستی بھی نہیں
کانچ کا نیلا سا گنبد بھی اڑا جاتا ہے
خالی خالی کوئی بجرا سا بہا جاتا ہے
چاند کی کرنوں میں وہ روز سا ریشم بھی نہیں
چاند مصری کی ڈلی ہے کہ گھلی جاتی ہے
اور سناٹوں کی اک دھول اڑی جاتی ہے
کاش اک بار کبھی نیند سے اٹھ کر تم بھی
ہجر کی راتوں میں یہ دیکھو تو کیا ہوتا ہے!
گلزار
۔
۔
۔
صرف خاموش ہے روتی نہیں، ہنستی بھی نہیں
کانچ کا نیلا سا گنبد بھی اڑا جاتا ہے
خالی خالی کوئی بجرا سا بہا جاتا ہے
چاند کی کرنوں میں وہ روز سا ریشم بھی نہیں
چاند مصری کی ڈلی ہے کہ گھلی جاتی ہے
اور سناٹوں کی اک دھول اڑی جاتی ہے
کاش اک بار کبھی نیند سے اٹھ کر تم بھی
ہجر کی راتوں میں یہ دیکھو تو کیا ہوتا ہے!
گلزار
۔
۔
۔