کالعدم تحریک طالبان نے فتح جنگ اور باجوڑ حملوں کی ذمے داری قبول کرلی

کالعدم تحریک طالبان نے فتح جنگ اور باجوڑ حملوں کی ذمے داری قبول کرلی

پشاور…کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے فتح جنگ روڈ پر خودکش حملے سمیت باجوڑ ایجنسی میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے جیو نیوز کو فون کے ذریعے بتایا کہ ٹی ٹی پی فتح جنگ میں ہونے والے خودکش حملہ سمیت باجوڑ ایجنسی میں حملے کی ذمہ داری قبول کر تی ہے۔ ترجمان کے مطابق باجوڑ ایجنسی میں اب تک 20 سیکیورٹی اہلکار مارے جاچکے ہیں جن میں 10 کی لاشیں طالبان کی تحویل میں ہیں۔ شاہد اللہ شاہد کے مطابق تحریک طالبان نے مذاکراتی عمل اخلاص سے شروع کیا اورجنگ بندی کی لیکن اس کے باوجود لاشیں ملتی رہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان حملوں کا جواب کارروائیوں کی صورت میں دے گی۔

http://urdu.geo.tv/UrduDetail.aspx?ID=149806
 
دہشت گردی ایک ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان ، دہشت گرد انسانیت کے سب سے بڑےد شمن ہیں۔ دہشت گردوں کا ایجنڈا اسلام اور پاکستان دشمنی ہے۔طالبان پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے میزبان ہیں۔
قرآن مجید، مخالف مذاہب اور عقائدکے ماننے والوں کو صفحہٴ ہستی سے مٹانے کا نہیں بلکہ ’ لکم دینکم ولی دین‘ اور ’ لااکراہ فی الدین‘ کادرس دیتاہے اور جو انتہاپسند عناصر اس کے برعکس عمل کررہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ، اس کے رسول سلم ، قرآن مجید اور اسلام کی تعلیمات کی کھلی نفی کررہے ۔
دہشت گرد گولی کے زور پر اپنا سیاسی ایجنڈا پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں ۔ نیز دہشت گرد قومی وحدت کیلیے سب سے بڑاخطرہ ہیں۔اسلام امن،سلامتی،احترام انسانیت کامذہب ہے لیکن چندانتہاپسندعناصرکی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام کاامیج خراب ہورہا ہے۔
خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے.اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ دہشت گرد خود ساختہ شریعت نافذ کرنا چاہتے ہیں اور پاکستانی عوام پر اپنا سیاسی ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں جس کی دہشت گردوں کو اجازت نہ دی جا سکتی ہے۔معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، تعلیمی اداروں ،طالبعلموںاور اساتذہ اور مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے اور جہاد نہ ہے۔ دہشت گرد ،اسلام کے نام پر غیر اسلامی و خلاف شریعہ حرکات کے مرتکب ہورہے ہیں اور اس طرح اسلام کو بدنام کر رہے ہیں۔ بے گناہ انسانوں کو سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قتل کرنا بدترین جرم ہے اور ناقابل معافی گناہ ہے.

معصوم شہریوں کا قتل کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اور جو لوگ ان دہشت گردوں کی کھلی حمایت کرتے ہیں وہ بھی انسانیت کے دشمن ہیں۔ و ہ دہشت گرد جو فوج اور پولیس کے افسروں اورجوانوں کے گلے کاٹیں،اور مساجد، امام بارگاہوں اورمزارات پر خودکش حملے کرکے معصوم شہریوں کا قتل عام کریں وہ انسانیت کے کھلے دشمن ہیں اور جولوگ دہشت گردوںکی حمایت کریں ، ان کی مذمت تک نہ کریں،انہیں شہیدقراردیں ،وہ بھی انسانیت کے دشمن ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طالبان نے فتح جنگ خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
https://awazepakistan.wordpress.com

 
آخری تدوین:
Top