ڈونلڈ ٹرمپ نے تہلکہ خیز ٹویٹ کر دی ہے۔ پس ثابت ہوا کہ حافظ سعید کو امریکی دباؤ پر گرفتار کیا گیا۔ سبکی در سبکی! غلامی در غلامی! گرفتار کرنا تھا تو بغیر دباؤ کے کیا جانا چاہیے تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ امریکی دباؤ کے سامنے موجودہ حکومت بھی ایک پل میں ڈھیر ہو جائے گی۔ یہ ہے نیا پاکستان!
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ کيونکر ممکن ہے کہ امريکی حکومت ايک ايسی تنظيم کے خلاف کاروائ کے ليے دباؤ ڈالے جسے خود حکومت پاکستان کالعدم قرار دے چکی ہے؟ ياد رہے کہ حکومت پاکستان نے کئ سال پہلے جماعت الدعوۃ پر قدغن لگائ تھی۔
امريکہ نے لشکر طيبہ کو ايک دہائ قبل ہی دہشت گرد تنظيم قرار دے ديا تھا۔ اس کے بعد اپريل دو ہزار آٹھ ميں يہی فيصلہ جماعت الدعوہ کے ضمن ميں بھی کيا گيا تھا جس کے روح رواں حافظ سعيد ہی تھے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے دسمبر دو ہزار آٹھ ميں حافظ سعيد کو عالمی دہشت گرد قرار ديا جا چکا ہے۔
اسی طرح نومبر 24 2010 کو ايگزيکٹو آرڈر 13224 کے تحت امريکی اسٹيٹ ڈيپارٹمنٹ نے فلاح انسانيت فاؤنڈيشن کو بھی دہشت گردی ميں ملوث قرار ديا اور امريکی ٹريزری ڈيپارٹمنٹ نے اس ادارے کے ليڈر حافظ عبدالروف اور مياں عبد اللہ کے علاوہ محمد نوشاد خان کو بھی عالمی دہشت گرد قرار ديا تھا۔ ان فيصلوں کی بدولت امريکہ کے ليے يہ ممکن ہو سکا تھا کہ ان سينير قائدين کے اثاثے منجمد کر کے انھيں ان اداروں کے ذريعے مالی اعانت کے ذرائع بند کيے جا سکيں اور انھيں دہشت گردی کی کاروائيوں کے ليے قانون کے دائرے ميں لايا جا سکے
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ