محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
کانٹوں کا اِک مکان مرے پاس رہ گیا
اِک پھُول سا نشان مرے پاس رہ گیا
سامان تو نے رکھ لیا جاتے ہوئے تمام
لیکن ترا دھیان مرے پاس رہ گیا
جاتے ہوئے یقین کی دولت وہ لے گیا
اِک وہم اور گُمان مرے پاس رہ گیا
سُورج چلا گیا مجھے صحرا میں چھوڑ کے
کرنوں کا سائباں مرے پاس رہ گیا
ہم کو بھُلانے پر ہے کہاں اُس کو اختیار
کتنا حسیں گُماں مرے پاس رہ گیا
فاخرہ بتول
اِک پھُول سا نشان مرے پاس رہ گیا
سامان تو نے رکھ لیا جاتے ہوئے تمام
لیکن ترا دھیان مرے پاس رہ گیا
جاتے ہوئے یقین کی دولت وہ لے گیا
اِک وہم اور گُمان مرے پاس رہ گیا
سُورج چلا گیا مجھے صحرا میں چھوڑ کے
کرنوں کا سائباں مرے پاس رہ گیا
ہم کو بھُلانے پر ہے کہاں اُس کو اختیار
کتنا حسیں گُماں مرے پاس رہ گیا
فاخرہ بتول