کانٹے

نور وجدان

لائبریرین
“جو لوگ دوسروں کے دلوں کو کانٹوں سے زخمی کرتے ہیں ان کے اپنے اندر کیکر اگے ہوئے ہوتے ہیں
وہ چاہے یا نہ چاہے ان کے وجود کو کانٹا ہی بننا ہوتا ہے-وہ پھول نہیں بن سکتے”-




لاحاصل:عمیرہ احمد
 

نظام الدین

محفلین
aa.jpg
 

نوشاب

محفلین
گلاب اور کانٹا

یہ ٹھیک ہے کہ تم گلاب نہیں بن سکتے ،مگر اس کا

یہ مطلب تو نہیں کہ تم کانٹا بن جاؤ۔

یہاں ایک راز کی بات ہے،اور وہ میں تمہیں بتا ہی دیتا

ہوں کہ جو شخص کانٹا نہیں بنتا،وہ بالآخر گلاب بن جاتا ہے۔



زاویہ:3،’’علم فہم اور ہوش‘‘، صفحہ 295سے اقتباس
 
Top