کاپی پیسٹ شدہ گند

یا معمول کے مطابق اسکے خلاف 'مضحکہ خیز' یا 'غیر متفق' جیسی منفی ریٹنگ سے نواز دیں؟ :)
جی بالکل ریٹنگ کا نظام بھی تو اسی لئے ہے یہ بھی اپنی رائے کے اظہار کا طریقہ ہے :)
آپ کا شکوہ سر آنکھوں پر- مگر یقین کریں میں کسی کو بھی خوامخوہ منفی ریٹنگ نہیں چاہتا مگر جب بحث برائے بحث خطرہ منڈلا رہا ہو تو ریٹنگ سے گزارا کرنا پڑتا ہے۔ :)
آپ کے شکوے کے بعد آپ کے معاملے میں مزید احتیاط کی کوشش کروں گا۔
 

محمد امین

لائبریرین
مجھے بھی کچھ اسی قسم کا شکوہ ہے کہ اردو محفل کو خبریں، کالم اور دیگر بیوقوفانہ قسم کی فیس بک پوسٹس ٹانگنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے۔ اگر کوئی شئے کسی دوسرے فورم یا سوشل سائٹ پر موجود ہے تو اس کو محض یہاں بھی شئیر کردیا جائے اس پر مجھے کچھ تحفظات ہیں۔ کیا ہونا چاہیے اور کیا نہ ہونا چاہیے اس پر بات ہوسکتی ہے اور ہونی ضروری ہے کہ محفل کے قوانین محفل کے مقصد کو سامنے رکھ کر بنائے جانے چاہئیں اور کبھی بھی ان کو ڈھیلا نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔

دوسروں پر کیچڑ اچھالنا: یہ انسانی فطرت ہے، سو یہاں محفل میں بھی اس کے ثمرات نظر آئیں گے۔ اور ہمارے معاشرے میں کیچڑ اچھالنا اور نفرت نکالنا بہت عام ہوگیا ہے۔ انسان اور اس کے نظریات کو تکریم نہیں دی جاتی۔ انگریزی کا جو مشہور جملہ ہے agree to disagree، افسوس کے ساتھ مسلمان اور خاص کر پاکستانی اس جملے سے ہی متفق نہیں نظر آتے۔ ہمارے پہلے ہی کیا دشمن بہت کم ہیں جو ہم آپس میں ہی ایک دوسرے کے دشمن بنتے جاتے ہیں؟ یہ انسانی فطرت ضرور ہے لیکن اس کی مذمت اور صفائی کی جانی بھی ضروری ہے۔۔

بلیٹن بورڈ یا با مقصد فورم: ہمیں اس بات کا دوبارہ جائزہ لینا ہوگا کہ اردو محفل اس گلوبل سوشل گاؤں میں فقط بے مقصد سوشل میڈیا پوسٹس، متعصب و مبنی بر ایجنڈا سیاسی کالمز، ذاتی و ذہنی پسماندگی کے اظہار اور دیگر نا پسندیدہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہورہی ہے یا ماضی کی طرح فقید المثال تخلیقی و تعلیمی اور علمی سرگرمیوں کا مرکز آج بھی ہے؟

اردو زبان کے لیے اردو محفل کی خدمات میں سرِ فہرست اردو کمپیوٹنگ، اردو ڈیجیٹل لائبریری اور اصلاحِ سخن جیسے بے مثال کام ہیں۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا موجودہ اردو محفل ان کاموں میں بخوبی آگے لے کر جا رہی ہے یا نہیں؟ اور کیا ہم اراکین نے اپنی اپنی حیثیت میں اردو کے لیے بالعموم اور اردو محفل کے لیے بالخصوص کوئی خدمات پیش کی ہیں؟ یا ہمارے پاس کوئی اچھوتے تخلیقی ارادے اور خیالات ہیں جنہیں ہم اردو کی خدمت میں عملی جامہ پہنا کر پیش کر سکتے ہیں؟

مجھے لگتا ہے کہ اسی کاپی پیسٹ گند اور بے مقصد پوسٹس کے سیلاب کی وجہ سے قابلِ قدر دماغوں نے وقت کے دھارے کے ساتھ محفل سے کنارہ کشی ختیار کر لی ہے۔

اردو محفل ایک phenomenon تھا اور اسے مزید پھلنا پھولنا تھا (اور ہے)۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ ڈیجیٹل اردو پروجیکٹس کا دائرۂ کار وسیع کرنے کی ضرورت ہے اور غالباً اردو محفل کو اب سائبر دنیا سے نکل کر حقیقی دنیا میں بھی کچھ کارنامے کرنے چاہئیں۔
 

اوشو

لائبریرین
اگر محفل کے تمام اراکین کی پوسٹس تک پڑھنے کی برداشت نہیں ہے تو اصل زندگی میں کیا کرتے ہوں گے؟ ہمارے معاشرے سے بڑھتی ہوئی عدم برداشت اور انتہا پسندی ایک لمحہ فکریہ ہے۔ آزادی اظہار کو نظر انداز کرنا بھی ایک قسم کی انتہا پسندی اور عدم رواداری میں شمار ہوتا ہے۔

واح صاحب ! عجیب منطق نکالی ہے ۔ جب کوئی کسی کی پوسٹ نہیں پڑھتا، ناپسندیدگی یا عدم دلچسپی کی وجہ سے تو اس میں عدم برداشت اور انتہا پسندی کہاں سے ٹپک پڑی۔ اگر اظہارِ رائے کی آزادی کے نعرے لگانے ہیں تو شخصی آزادی کو بھی تسلیم کریں۔ کسی کو پسند، ناپسند، یا اگنور کرنے کی آزادی بھی ہر ایک کو ہے۔ بلکہ عدم برداشت یہ ہے کہ کہ اگر کوئی آپ کی پوسٹ نہیں پڑھتا تو اس پر انتہاپسندی کا الزام لگا دیں۔
کچھ فضول پڑھ کر اپنا وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ اسے پڑھا ہی نہ جائے۔
 

اوشو

لائبریرین
مجھے بھی کچھ اسی قسم کا شکوہ ہے کہ اردو محفل کو خبریں، کالم اور دیگر بیوقوفانہ قسم کی فیس بک پوسٹس ٹانگنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے۔ اگر کوئی شئے کسی دوسرے فورم یا سوشل سائٹ پر موجود ہے تو اس کو محض یہاں بھی شئیر کردیا جائے اس پر مجھے کچھ تحفظات ہیں۔ کیا ہونا چاہیے اور کیا نہ ہونا چاہیے اس پر بات ہوسکتی ہے اور ہونی ضروری ہے کہ محفل کے قوانین محفل کے مقصد کو سامنے رکھ کر بنائے جانے چاہئیں اور کبھی بھی ان کو ڈھیلا نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔

دوسروں پر کیچڑ اچھالنا: یہ انسانی فطرت ہے، سو یہاں محفل میں بھی اس کے ثمرات نظر آئیں گے۔ اور ہمارے معاشرے میں کیچڑ اچھالنا اور نفرت نکالنا بہت عام ہوگیا ہے۔ انسان اور اس کے نظریات کو تکریم نہیں دی جاتی۔ انگریزی کا جو مشہور جملہ ہے agree to disagree، افسوس کے ساتھ مسلمان اور خاص کر پاکستانی اس جملے سے ہی متفق نہیں نظر آتے۔ ہمارے پہلے ہی کیا دشمن بہت کم ہیں جو ہم آپس میں ہی ایک دوسرے کے دشمن بنتے جاتے ہیں؟ یہ انسانی فطرت ضرور ہے لیکن اس کی مذمت اور صفائی کی جانی بھی ضروری ہے۔۔

بلیٹن بورڈ یا با مقصد فورم: ہمیں اس بات کا دوبارہ جائزہ لینا ہوگا کہ اردو محفل اس گلوبل سوشل گاؤں میں فقط بے مقصد سوشل میڈیا پوسٹس، متعصب و مبنی بر ایجنڈا سیاسی کالمز، ذاتی و ذہنی پسماندگی کے اظہار اور دیگر نا پسندیدہ سرگرمیوں کے لیے استعمال ہورہی ہے یا ماضی کی طرح فقید المثال تخلیقی و تعلیمی اور علمی سرگرمیوں کا مرکز آج بھی ہے؟

اردو زبان کے لیے اردو محفل کی خدمات میں سرِ فہرست اردو کمپیوٹنگ، اردو ڈیجیٹل لائبریری اور اصلاحِ سخن جیسے بے مثال کام ہیں۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ کیا موجودہ اردو محفل ان کاموں میں بخوبی آگے لے کر جا رہی ہے یا نہیں؟ اور کیا ہم اراکین نے اپنی اپنی حیثیت میں اردو کے لیے بالعموم اور اردو محفل کے لیے بالخصوص کوئی خدمات پیش کی ہیں؟ یا ہمارے پاس کوئی اچھوتے تخلیقی ارادے اور خیالات ہیں جنہیں ہم اردو کی خدمت میں عملی جامہ پہنا کر پیش کر سکتے ہیں؟

مجھے لگتا ہے کہ اسی کاپی پیسٹ گند اور بے مقصد پوسٹس کے سیلاب کی وجہ سے قابلِ قدر دماغوں نے وقت کے دھارے کے ساتھ محفل سے کنارہ کشی ختیار کر لی ہے۔

اردو محفل ایک phenomenon تھا اور اسے مزید پھلنا پھولنا تھا (اور ہے)۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ ڈیجیٹل اردو پروجیکٹس کا دائرۂ کار وسیع کرنے کی ضرورت ہے اور غالباً اردو محفل کو اب سائبر دنیا سے نکل کر حقیقی دنیا میں بھی کچھ کارنامے کرنے چاہئیں۔

آپ کی باتوں سے اتفاق کرتا ہوں۔ میں بھی اور مجھ سمیت بہت سے لوگ اردو محفل کا حصہ اس کے مخصوص معلوماتی، تعلیمی، ادبی اور تکنیکی ماحول کی وجہ سے بنے۔ لیکن اب وہ ماحول کم نظر آتا ہے۔ اور واقعی کئی ایسے لوگ نظر نہیں آتے جو اس طرح کے موضوعات شروع کرتےتھے۔
باقی چونکہ بات یہاں کاپی پیسٹ کی ہو رہی ہے۔ تو چونکہ یہ ایک اوپن فورم ہے اور فورم کے ضوابط کے اندر رہ کر اگر کوئی صارف مواد صرف کاپی پیسٹ کر رہا ہے اور خود تبصرہ نہیں کر رہا تو اس پر کچھ ایکشن تو نہیں لیا جا سکتا۔ لیکن یہ بات اخلاقی طور پر واقعی اچھی نہیں لگتی اور اس بارے میں شیئرنگ کرنے والے کو خود سے سوچنا چاہیے۔
اگر شیئر کیا گیا مواد طے کردہ اصول و ضوابط کے خلاف ہے تو انتظامیہ اس بارے میں ایکشن لے یا یوزر اس کی نشاندہی یا رپورٹ کرے۔
اگر ایسا ہو رہا ہے تو اس کے سدِ باب کا بہتر طریقہ میری نظر میں یہی ہے کہ ایسی شیئرنگز کو حدفِ تنقید بنا کر وقت اور دماغی صلاحیتیوں کے ضیاع کی بجائے آپ محفل کی پہلے والی روٹین کے مطابق علمی، ادبی، تعمیری کاموں کی طرف زیادہ دلچسپی لیں۔ ایسے موضوعات کو اگنور کریں۔ ایسا کرنے سے جو لوگ اس طرح کی شیئرنگ کرنے میں مشغول ہیں جب ان کو اگنور کیا جائے گا تو پھر یا تو وہ بھی تعمیری گفتگو کی طرف مائل ہو جائیں گے یا کسی اور گھر کا راستہ دیکھیں گے اور یہ شکایت کافی حد تک ختم ہو جائے گی۔
 
آخری تدوین:

عثمان

محفلین
کبھی کبھی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ محفل میں تکنیکی طور پر کچھ حدود ہونی چاہییں مثلاً کہ کوئی بھی رکن ایک دن میں تین سے زائد کاپی پیسٹ نہ کر سکے ، یا پانچ سے زائد دھاگے نہ کھول سکے۔۔ وغیرہ۔
 

رانا

محفلین
کبھی کبھی اس بات کی بھی ضرورت محسوس ہوتی ہے کہ نئے اراکین پر پانچ چھ سال پہلے والی پابندی دوبارہ لاگو کی جائے کہ جب تک سو سے زائد مراسلے نہ ہوجائیں مذہبی زمروں میں صرف جھانکنے کی اجازت ہو کُودنے کی نہیں۔
 

سین خے

محفلین
بعض اوقات تو یہ کاپی پیسٹ اراکین اتنے بوکھلا جاتے ہیں کہ کچن کارنر میں سیاسی خبریں پھینک آتے ہیں گویا طالبان وہاں تیار ہوتے ہوں۔۔۔ :p

ایسا ہی کچھ آجکل پھر دیکھنے میں آرہا ہے۔ کاپی پیسٹ کرنے سے پہلے اگر پوری لڑی نہیں پڑھی جا رہی ہو تو کم از کم لڑی کا عنوان اور زمرہ ہی اراکین پڑھ لیں۔
 
Top