منحوس کا لفظ کئی معنوں میں استعمال ہوتا ہے، صرف رات، دن یا وقت ہی نہیں ہوتا۔
جیسے منحوس شکل یا منحوس بات، بلکہ ایک شاعر نے تو منحوس کو اپنے کلام میں بھی باندھا ہے :
شام کا انتظار کرتا ہوں
میں اندھیرے سے پیار کرتا ہوں
میری منحوس بات مت ٹالو
غافلو ہوشیار کرتا ہوں
رو کے دم لے کے پھر سے رو دینا
بس یہی بار بار کرتا ہوں
پرمزاح کہانی میں منحوس دوست تک تو ٹھیک ہے۔ کیونکہ دوست تو سبکو معلوم ہے ایک مثبت رشتہ ہے۔ محض ہنسانے کے لیے منحوس دوست کہہ کر اپنی حالت پرمزاح بنایا جاتا ہے۔
کبوتر بازی کیونکہ منفی عمل ہے سو اس سے پہلے ایک منفی لاحقہ یا صفت لگانے سے اتنی ہنسی نہیں آئے گی جتنا کوئی مثبت لفظ مثلا شاہی یا خاندانی کبوتر بازی وغیرہ۔
آپ صحیح کہہ رہے ہیں کہ اوقات کے علاوہ منحوس دیگر اسم کی صفت منفی بن سکتا ہے۔