اظہرالحق
محفلین
فیض ہمارے ان شعرا میں ہیں جن کے بہت سارے اشعار مثل بن گئے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔۔ نیرہ نور نے بھی بہت اچھا گایا ہے ، موسیقار خلیل احمد کی دھن بہت لاجواب ہے ، مجھے یقین ہے آپ ضرور پسند کریں گے ۔ ۔
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں
کب ہاتھ میں تیرا ہاتھ نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں میں
اب ہجر کی کوئی رات نہیں
مشکل میں اگر حالات وہاں
دل دے آئیں جاں بیچ آئیں
دل والو کوچہ جاناں میں
کیا ایسے بھی حالات نہیں
گر بازی عشق کی بازی ہے
جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا
ہارے بھی تو بازی مات نہیں ۔ ۔ ۔
کب یاد میں تیرا ساتھ نہیں
کب ہاتھ میں تیرا ہاتھ نہیں
صد شکر کہ اپنی راتوں میں
اب ہجر کی کوئی رات نہیں
مشکل میں اگر حالات وہاں
دل دے آئیں جاں بیچ آئیں
دل والو کوچہ جاناں میں
کیا ایسے بھی حالات نہیں
گر بازی عشق کی بازی ہے
جو چاہو لگا دو ڈر کیسا
گر جیت گئے تو کیا کہنا
ہارے بھی تو بازی مات نہیں ۔ ۔ ۔