فراز : کب یاروں کو تسلیم نہیں ، کب کوئی عدو انکاری ہے

الف نظامی

لائبریرین
کب یاروں کو تسلیم نہیں ، کب کوئی عدو انکاری ہے
اس کوئے طلب میں ہم نے بھی دل نذر کیا جاں واری ہے

جب ساز سلاسل بجتے تھے ، ہم اپنے لہو میں سجتے تھے
وہ رِیت ابھی تک باقی ہے ، یہ رسم ابھی تک جاری ہے

کچھ اہلِ ستم ، کچھ اہلِ حشم مے خانہ گرانے آئے تھے
دہلیز کو چوم کے چھوڑ دیا دیکھا کہ یہ پتھر بھاری ہے

جب پرچمِ جاں لیکر نکلے ہم خاک نشیں مقتل مقتل
اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت طاری ہے

زخموں سے بدن گلزار سہی پر ان کے شکستہ تیر گنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے

کس زعم میں‌ تھے اپنے دشمن شاید یہ انہیں معلوم نہیں
یہ خاکِ وطن ہے جاں اپنی اور جان تو سب کو پیاری ہے

*شب خُون از احمد فراز سے لیا گیا کلام
 

شاہ حسین

محفلین
کچھ اہلِ ستم ، کچھ اہلِ حشم مے خانہ گرانے آئے تھے
دہلیز کو چوم کے چھوڑ دیا دیکھا کہ یہ پتھر بھاری ہے

زخموں سے بدن گلزار سہی پر ان کے شکستہ تیر گنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے


بہت خوب جناب خاص کر یہ دو شعر
 

فرحت کیانی

لائبریرین
غزل۔ کب یاروں کو تسلیم نہیں کب کوئی عدو انکاری ہے

کب یاروں کو انکار نہیں کب کوئی عدو انکاری ہے
اس کُوئے طلب میں ہم نے بھی دل نذر کیا جاں واری ہے

جب سازِ سلاسل بجتے تھے ہم اپنے لہو میں سجتے تھے
وہ رِیت ابھی تک باقی ہے یہ رسم ابھی تک جاری ہے

کچھ اہلِ ستم کچھ اہلِ حشم مے خانہ گرانے آئے تھے
دہلیز کو چُوم کے چھوڑ دیا دیکھا کہ یہ پتھر بھاری ہے

جب پرچمِ جاں لے کر نکلے ہم خاک نشیں مقتل مقتل
اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت طاری ہے

زخموں سے بدن گلزار سہی پر اُن کے شکستہ تیر گِنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے

کس زعم میں تھے اپنے دشمن شاید یہ اُنہیں معلوم نہ تھا
یہ خاکِ وطن ہے جاں اپنی اور جان تو سب کو پیاری ہے

احمد فراز
 

شاہ حسین

محفلین
زخموں سے بدن گلزار سہی پر اُن کے شکستہ تیر گِنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے

بہت خوب محترمہ ۔
فراز صاحب کی یہ غزل ہمیشہ میری پسند رہی ۔
 
جب پرچمِ جاں لے کر نکلے ہم خاک نشیں مقتل مقتل
اُس وقت سے لے کر آج تلک جلاد پہ ہیبت طاری ہے
واہ کیا بات ہے ،بر حق
زخموں سے بدن گلزار سہی پر اُن کے شکستہ تیر گِنو
خود ترکش والے کہہ دیں گے یہ بازی کس نے ہاری ہے
بلاشبہ ، حقیقت حال روز روشن کی طرح عیاں ہے ۔
 
آخری تدوین:
Top