کتابوں کے متوالوں کے لئے کوچہء خزائن

http://dai.ly/x2odyaj

اس فلم رپورٹ میں شامل اکثرکردار مابدولت سے شرف ملاقات حاصل کرچکے ہیں اور مابدولت ان کو اور یہ مابدولت کو بنفس نفیس جانتے ہیں.یہ گلیاں ،یہ کوچے متعدد بار مابدولت کو اپنے درمیان پانے کی سعادت پاچکے ہیں.:):)
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
کچھ ایسا ہی سماں، لاہور کی پرانی انار کلی بازار کا ہوتا ہے۔ خاکسار نے بھی لاہور کے ان گلی کوچوں کی بہت سیر کی ہے اور بہت سے نایاب جواہر بھی یہاں سے پائے ہیں :)
 

جاسمن

لائبریرین
کچھ ایسا ہی سماں، لاہور کی پرانی انار کلی بازار کا ہوتا ہے۔
پُرانی انار کلی؟
کیا وہاں فوڈ سٹریٹ نہیں ہے؟
مال روڈ سے جب ہم نئی انار کلی پہ آتے ہیں تو بائیں طرف فٹ پاتھ پہ ہوا کرتی تھیں کتابیں۔ اب وہاں سے ہٹ گئی ہیں شاید تجاوزات کی وجہ سے۔ ایک چھوٹی گلی دائیں طرف جاتی ہے۔ اب وہاں ہوتی ہیں۔
ا،س کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی کے عقب میں فُٹ پاتھ پہ ہوتی تھین۔ اب اورینٹئیل کالج کے ساتھ جو روڈ جاتی ہے،وہاں ہوتی ہیں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
پُرانی انار کلی؟
کیا وہاں فوڈ سٹریٹ نہیں ہے؟
مال روڈ سے جب ہم نئی انار کلی پہ آتے ہیں تو بائیں طرف فٹ پاتھ پہ ہوا کرتی تھیں کتابیں۔ اب وہاں سے ہٹ گئی ہیں شاید تجاوزات کی وجہ سے۔ ایک چھوٹی گلی دائیں طرف جاتی ہے۔ اب وہاں ہوتی ہیں۔
ا،س کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی کے عقب میں فُٹ پاتھ پہ ہوتی تھین۔ اب اورینٹئیل کالج کے ساتھ جو روڈ جاتی ہے،وہاں ہوتی ہیں۔
جی پرانی انارکلی اور نئی کا سنگم لکھنا چاہیے تھا مجھے۔ میرے خیال میں اب بھی ہوتی ہیں، اسی سنگم پر اتوار کو اور چھٹی والے دنوں میں۔ خاص پرانی انار کلی میں اب واقعی فوڈ سٹریٹ ہے۔ مال روڈ کی طرف سے نئی انار کلی کے شروع میں بھی کئی باقاعدہ دوکانیں ہیں، اب شاید کم ہو گئی ہیں لیکن موجود ہیں، چھوٹی چھوٹی گلیوں میں بھی پرانی کتابیں بیچنے والے ہوتے تھے۔ ساتھ ہی ادارہ اسلامیات والوں کی بڑی سی دوکان ہے۔ یہ ادارہ شاعر سعود عثمانی صاحب کے مرحوم والد زکی کیفی نے شروع کیا تھا اور اب شاید سعود عثمانی صاحب کے بھائی چلاتے ہیں۔ زکی کیفی صاحب، مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع صاحب کے صاحبزادے اور مولانا تقی عثمانی کے بھائی تھے۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
ادارہ اسلامیات والوں سے میں نے بہت کتابیں خریدی ہیں۔ کبھی اُن کی دکان کی باقائدہ خریدار تھی۔ ادھار بھی چلتا تھا۔ میرا خیال ہے کہ تب دو بھائی ہوا کرتے تھے۔
 

یاز

محفلین
کیا یاد دلا دی امین صدیق صاحب۔
کراچی کے فٹ پاتھوں کے بک سٹال سے استفادے کا تو ایک ہی بار موقع ملا۔
لیکن اسی نوعیت کے بک سٹال ہر اتوار کو راولپنڈی صدر میں بنک روڈ اور لاہور میں مال روڈ پہ انارکلی چوک کے پاس لگتے ہیں۔ کسی دور میں ہر اتوار کو ان (میں سے کسی ایک) پہ جانا تو ایک باقاعدہ معمول ہوا کرتا تھا۔
 
کیا یاد دلا دی امین صدیق صاحب۔
کراچی کے فٹ پاتھوں کے بک سٹال سے استفادے کا تو ایک ہی بار موقع ملا۔
لیکن اسی نوعیت کے بک سٹال ہر اتوار کو راولپنڈی صدر میں بنک روڈ اور لاہور میں مال روڈ پہ انارکلی چوک کے پاس لگتے ہیں۔ کسی دور میں ہر اتوار کو ان (میں سے کسی ایک) پہ جانا تو ایک باقاعدہ معمول ہوا کرتا تھا۔
اسی لئے مابدولت نے کبھی خودکویادوں پرمنحصرنہیں کیا ،برادرم یاز ،اور گاہے بگاہے ،باوجود مصروفیات ہزار ،پھر بھی ان گلی کوچوں میں قدم رنجہ فرمانا اپنا معمول بنایا ،کیونکہ یادکے ذکر سے مابدولت اپنے محترم بھائی یاز صاحب کےلہجے میں پنہاں اس یاس بھری کیفیت کو بخوبی محسوس کررہے ہیں،چنانچہ مابدولت برادرم یاز کو یہ منفعت بخش صلاح دینے میں قطعی کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے کہ یاز بھائی فی الفور اپنا متروک معمول ازسرنو اپناکر ثواب دارین حاصل کریں ۔:):)
 
تازہ تازہ چسپاں کی گئی تصویر میں محترم برادرم محمد وارث کو دیکھ کر مابدولت کو بے پایاں مسرت ہوئی اور تصویر میں موجود ذی نفس (کہ نام نامی جنکا محمد وارث ہے۔ )کو ایک دیدہ زیب شخصیت پایا.:):)
 

یاز

محفلین
اسی لئے مابدولت نے کبھی خودکویادوں پرمنحصرنہیں کیا ،برادرم یاز ،اور گاہے بگاہے ،باوجود مصروفیات ہزار ،پھر بھی ان گلی کوچوں میں قدم رنجہ فرمانا اپنا معمول بنایا ،کیونکہ یادکے ذکر سے مابدولت اپنے محترم بھائی یاز صاحب کےلہجے میں پنہاں اس یاس بھری کیفیت کو بخوبی محسوس کررہے ہیں،چنانچہ مابدولت برادرم یاز کو یہ منفعت بخش صلاح دینے میں قطعی کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے کہ یاز بھائی فی الفور اپنا متروک معمول ازسرنو اپناکر ثواب دارین حاصل کریں ۔:):)

بجا فرمایا جناب۔ کتب بازار کے طواف کی تمنا تو اب بھی اس دل میں ہے، لیکن وقت کی عدم دستیابی، نیز طبیعت میں ہنگام سے پرہیز کی وجہ سے اب جانا کم کم ہوتا ہے۔ ولے باایں ہمہ اب بھی موقع ملے تو خاکسار اسی کوچے کی راہ لیتا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top