کتابِ زبور سے انتخاب

عرفان سعید

محفلین
فَفَهَّمْنٰهَا سُلَيْمٰنَ ۚ وَكُلًّا اٰتَيْنَا حُكْمًا وَّعِلْمًا ۡ وَّسَخَّرْنَا مَعَ دَاوٗدَ الْجِبَالَ يُسَبِّحْنَ وَالطَّيْرَ ۭ وَكُنَّا فٰعِلِيْنَ
اُس وقت ہم نے صحیح فیصلہ سلیمانؑ کو سمجھا دیا حالانکہ حکم اور علم ہم نے دونوں ہی کو عطا کیا تھا۔ داؤد ؑ کے ساتھ ہم نے پہاڑوں اور پرندوں کو مسخر کر دیا تھا جو تسبیح کرتے تھے ، اس فعل کے کرنے والے ہم ہی تھے، (سورۃ ا الانبیا 79)۔

حضرت داؤدؑ پر نازل ہونے والی کتابِ زبور سراسر اللہ کی حمد اور تمجید سے بھری ہوئی ہے۔ یہ کتاب جس شکل میں آج ہمارے پاس موجود ہے، یہ کل 150 مزامیر کا مجموعہ ہے۔ اس میں بیان کی جانے والی اللہ کی حمد و ثنا کو اکثر خوشی و غمی اور مذہبی تہواروں کے موقع پر گایا جاتا ہے۔ اس کتاب سے مزمور 51 اردو میں پیشِ خدمت ہے، جس میں تمجید و حمد کا انتہائی خوبصورت اسلوب ملتا ہے۔

1۔ اے خدا! اپنی شفقت کے مطا بق مجھ پر رحم کر۔
اپنی بے پایاں رحمت کی وجہ سے، میرے تمام گناہوں کو مٹا دے۔

2۔ اے میرے خدا ! میرے گناہوں کو صاف کر۔
میرے گناہ دھو ڈال ، اور پھر سے تو مجھ کوپاک بنا دے۔

3۔ میں جانتا ہوں، جو خطا میں نے کی ہے۔
میں اپنے گناہوں کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا ہوں۔

4۔ اے خدا! میں نے تیرے خلاف گناہ کیا، صرف تیرے خلاف!
تو نے جن چیزو ں کوغلط کہا وہ میں نے کیا۔
میں اعتراف کرتا ہوں اِن باتوں کا تا کہ لوگ جان جا ئیں کہ
میں غلطی پر تھا اورتُو حق پر ہے اور تیری عدا لت راست ہے۔
اور تیرے فیصلے مکمل ہو تے ہیں۔

5۔ میں گناہ سے بھری دنیا میں پیدا ہوا ،
گنا ہ کی حالت میں میری ماں نے مجھ کو حمل میں رکھا۔

6۔ اے خدا تو سچ مچ چاہتا ہے کہ ہم لوگ تیرے سچے وفا دار رہیں۔
اس لئے تو باطنی طور پر سچی حکمت سے مجھے تعلیم دے۔

7۔ زوفے کے پو دے سے مجھےصاف کر تب میں پاک ہوں گا۔
مجھے دھو اور میں برف سے زیادہ سفید ہوں گا۔

8۔ مجھے شادماں کر دے۔ مجھے بتا دے کہ میں کیسے خوش رہوں؟
میری وہ ہڈیاں جو تو نے توڑی ہے پھر شادمانی سے بھر جا ئیں۔

9۔ میرے گناہوں کو مت دیکھ۔
اُن سب کو دھو ڈال۔

10۔ اے خدا ! میرے اندر ایک پاک قلب پیدا کر!۔
دوبارہ میری رُوح کوطا قتور بنا۔

11۔ اپنی مقدس رُوح کو مجھ سے نکال۔
مجھے اپنی بارگاہ سے خارج نہ کر۔

12 اپنی نجات کی شادمانی مجھے پھر عنایت کر
تیری خدمت کے لئے مجھے خواہشمند رُوح دے۔

13۔ میں خطا کاروں کو تیری را ہیں سکھا ؤں گا
تا کہ وہ لوٹ کر تیرے پاس آئیں گے۔

14۔ اے خدا! تو مجھے قتل کا مجرم کبھی مت بننے دے۔
اے خدا، میرے نجات دہندہ، میری زبان تیری اچھائی کا گیت گائے گی۔

15۔ اے میرے خدا،
مجھے اپنا مُنہ کھولنے دے کہ میں تیری تمجید کروں۔

16۔ جن قربانیوں میں تیری خوشنودی نہیں اُسے میں پیش نہیں کروں گا۔
جلانے کی قربانی سے تجھے کچھ خوشی نہیں۔

17۔ اے خدا! تو جو قربانی چاہتا ہے وہ ایک منکسر المزاج رُوح ہے۔
اے خدا تو ایک شکستہ اور خستہ دل سے کبھی مُنہ نہیں موڑے گا۔

18۔ اے خدا! صیّون کے ساتھ رحم دل ہو کر بھلا ئی کر۔
تو یروشلم کی دیوار کی تعمیر کر۔

19۔ تو اچھی قربانیوں اور پوری جلانے کی قربانیوں سے خوش ہو گا۔
لوگ پھر سے تیری قربان گاہ پر بچھڑے کی قربانیاں پیش کرینگے۔
 
Top