کتاب چہرہ از حنیف سمانا

یوسف-2

محفلین
ہمارے عزیز دوست اور قلمکار محمد حنیف سمانا کی فیس بک پر لکھی گئی تحریروں کا ایک انتخاب ”کتاب چہرہ“ کے نام سے عنقریب شائع ہورہا ہے۔ کتاب کا برقی نسخہ پیش ہے۔
 

x boy

محفلین
کوئی بات نہیں
حنیف سمانا بہت سلجھے ہوئے مزاحیہ سنجیدہ رائٹر ہیں انکے ساتھ ایک زمانے سے ویپ فرینڈ شپ ہے:)
 

x boy

محفلین
ایک تازہ تازہ،،،

صلہ شہید کیا ہے : حنیف سمانا

سندھ کے محترم وزیر اعلیٰ جناب قائم علی شاہ کا یہ قول_مبارک 'آب_زر' سے لکھنے کے قابل ہے..بلکہ حقیقتا" قلم کو کاغذ پہ لکھنے سے پہلے انگور کے پانی میں ڈبو کر لکھنا لازم ہے ...
انہوں نے فرمایا...

"جو لوگ سندھ میں کچی شراب پی کے مرے ہیں..وہ شہید ہیں"

آفرین ہے شاہ صاحب !
کیا بات ہے شاہ صاحب کی...دیکھئے حقیقی لیڈر ایسا ہوتا ہے ...جو اپنی ریاست میں بسنے والے ہر آدمی کے لئے اپنے دل میں درد رکھتا ہے...اور ہر منفی بات کا بھی مثبت پہلو دیکھتا ہے...شاہ صاحب نے سوچا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ "کے پی کے" اور بلوچستان کے لوگ دہشت گردی میں مر مر کے شہیدوں کی تعداد سندھ سے زیادہ کر لیں...اس لئے سندھ کو خصوصی طور پر یہ رعایت دلائی گئی ہے کہ سندھ کے لوگ اگر چاہیں تو کچی شراب پی کر بھی شہادت کا مرتبہ پا سکتے ہیں...
واہ شاہ صاحب واہ...کیا دور اندیشی ہے...اب ہر شخص "ٹن" ہونے سے پہلے یہ نیت کرے گا کہ
"بچ گئے تو شرابی...اور مر گئے تو شہید"
 

x boy

محفلین
بیگم نام کی مخلوق : حنیف سمانا

چھٹی کا دن تھا ..ارشد بھائی کی بیگم نے ضد کی کہ میری خالہ بیمار ہے..مجھے اسکے گھر لے چلو...ارشد بھائی نے سمجھانے کی کوشش کی.
"دیکھو ... ایک تو یہ کہ میں سارے ہفتے کام میں مصروف ہوتا ہوں..مجھے ایک ہی دن ملتا ہے آرام کا...دوسرا یہ کہ ابھی یہاں سے نیوکراچی آنے جانے میں تین چار سو روپے لگ جائیں گے....تنخواہ ویسے ہی 24 /25 تاریخ کو ختم ہو جاتی ہے...تم بات مانو..ان کو فون کر کے خیریت دریافت کر لو "
مگر بیگم صاحبہ کہاں ماننے والوں میں سے تھیں.بس اپنی ضد پراڑی رہیں.
"بس میں نے کہہ دیا نہ مجھے خالہ سے ملنا ہے.تم تو ہر ہفتے آرام کرتے ہو.
اور روزانہ آفس میں کونسے پہاڑ کھودتے ہو.سیٹ پر بیٹھے ہی تو رہتے ہو.
تھکتی تو میں ہوں سارے گھر کا اکیلے کام کر کے.جھاڑ پونچھ, برتن دھونا, کپڑے دھونا, کھانا پکانا, بچے سنبھالنا. "
ارشد بھائی نے اخبار کو ایک طرف پھینکا اور سر پکڑ لیا
"ارے چلو بابا جہاں چلنا ہے...خدا کے لئے سر مت کھاؤ "

دونوں میاں بیوی نے بچوں کو گھر میں چھوڑا..گھر سے نکل کر سڑک پر آئے تو بیگم صاحبہ نے ایک فروٹ والے کا ٹھیلہ دیکھ کے نئی فرمائش کر دی...
"سنو! اتنے عرصے کے بعد خالہ کے ہاں جا رہے ہیں...خالی ہاتھ جانا ٹھیک نہیں...2 کلو سیب تو لےلو ..."
ارشد بھائی لال ہوگئے..."تمہارا دماغ خراب ہے..یہ سیب 100 روپے کلو سے کم نہیں ہیں"
بیگم کہاں ماننے والی تھیں"ارے تو کیا خالی ہاتھ جائیں گے...کونسا روز روز جاتے ہیں...ارے صرف 200 روپے میں تمہاری جان نکلتی ہے"
مرتا کیا نہ کرتا...ارشد بھی نے سیب خریدے...رکشه روکا"بھائی..نیو کراچی کے کیا لو گے"
"250 روپے "
ارشد بھائی کا بی پی ہائی ہو گیا.."دماغ خراب ہے...بھائی نیو کراچی جانا ہے... حیدرآباد نہیں"
رکشے والا بولا "چلو 230 دیدینا"
ارشد بھائی نے کہا " میاں..150 روپے دونگا" رکشے والا آگے بڑھ گیا...دو تین رکشے والوں سے مذاکرات کرنے کے بعد بمشکل ایک 180 روپے میں راضی ہوا....ارشد بھائی سارے راستے بیوی کو غصّے سے دیکھتے رہے..
خالہ کے ہاں پہنچے تو پتا لگا کے انکی سالی صاحبہ بھی آئی ہوئی ہیں عیادت کے لئے....انکی بیگم کے ہاتھ میں ایک تھیلا تھا سیب کا..سالی صاحبہ ذرا خوش حال تھیں..انکے ہاتھ میں تین چار تھیلے تھے..سیب..انار..بسکٹ وغیرہ کے...بیمار خالہ کے چہرے پر بھی اتنے سارے تھیلے دیکھ کر رونق آگئی...

انکے "تھیلے" سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق،
وہ سمجھتے ہیں کے بیمار کا حال اچھا ہے..

بہرحال ..خالہ نے بستر سے اٹھ کے ارشد بھائی کی بیگم کا چھوٹا سا تھیلا تو دیکھے بنا ایک طرف رکھ دیا...اور انکی سالی کو بمع تھیلے کے گلے سے لگا لیا....اسکا ہاتھ پکڑ کے اپنے بستر کے پاس ہی کرسی پر بٹھا لیا...ارشد بھائی اوران کی بیگم وہیں دروازے پر کھڑے تھے ...
خالہ مصروف تھیں سالی صاحبہ سے باتیں کرنے میں..."ارے نرگس! تم اتنے عرصے بعد آئیں...اور اس تکلف کی کیا ضرورت تھی..یہ اتنی ساری چیزیں..یہ کون کھائے گا..."
ارشد بھائی کی بیگم کا منہ کھلے کا کھلا رہ گیا..ارشد بھائی اس سچوویشن کو انجوئے کر رہے تھے..
وہاں سے جب واپس نکلے تو بیگم صاحبہ کا موڈ بہت خراب تھا..واپسی کا رکشہ بھی 200 کا پڑا...ارشد بھائی نے بات شروع کی..
"منع کیا تھا نا تمہیں کہ صرف فون پر خیریت معلوم کرلو...بلاوجہ..پانچ چھ سو روپے برباد کئے...اور فائدہ بھی کچھ نہیں ہوا...اس سے اچھا تو یہ پانچ چھ سو روپے اپنے بچوں کو کھلاتے..."
لیکن بیگم صاحبہ کی سوچ کا تو زاویہ ہی الگ تھا...
"یہ سب تمہاری وجہ سے ہوا ہے...تم ہی غریبوں کی طرح ایک تھیلا لے کے چلے تھے.....اگلے ہفتے میری کمیٹی کھلنے والی ہے...دیکھنا میں 1000 روپے کا فروٹ اور دیگر چیزیں لے کے خالہ کے گھر جاؤں گی...پھر دیکھنا خالہ کیسی ہماری آؤ بھگت کرتی ہیں "
ارشد بھائی آسمان کی طرف دیکھنے لگے...جیسے الله سے پوچھ رہے ہوں..
"مالک! یہ بیگم نام کی مخلوق تو نے کیوں بنائی ؟؟
 

x boy

محفلین
نگوڑ ماری جمہوریت" : حنیف سمانا

اسلام آباد میں ان دنوں عزیزو! عجب قیامت مچی ہوئی ہے،
کسی کی گردن تنی ہوئی ہے ، کسی کی درگت بنی ہوئی ہے،

کوئی کہے "تو وطن کا دشمن" کوئی کہے "تو ہے دین دشمن"
کوئی کہے "خود تمہاری پارٹی ان فوجیوں سے ملی ہوئی ہے"

کسی کا منہ گالیوں سے پر ہے، کسی کا منہ جھاگ سے بھرا ہے،
کسی کے چہرے پہ خاک و مٹی ناجانے کب کی لگی ہوئی ہے،

کل ایک بڑھیا یہ کہہ رہی تھی جمہوریت کے لئے عزیزو!
"نہ راس آئی نگوڑ ماری ، نا جانے کس کی جنی ہوئی ہے"

حنیف مگر بات وہی کہے گا، کسی نے پہلے کہی ہوئی ہے،
"یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے"
 

x boy

محفلین
چور چوری سے جائے : حنیف سمانا

ہماری بیگم نے جو کل سے پابندی لگادی ہے کہ اب آپ فیس بک پر کوئی بھی سیاسی یا مذہبی تحریر نہیں لکھیں گے...اب جب بھی میں فیس بک کھولتا ہوں وہ روٹی بنانے کا بیلن لے کے ساتھ بیٹھتی ہے...ابھی ابھی کچن کی طرف گئی ہے ..میں نے سوچا جلدی جلدی کچھ لکھ لوں....
ہمارے پیارے دوست یوسف ثانی نے صحیح کہا..
"چور چوری سے جائے...ہیرا پھیری سے نہ جائے.."

بیگم کا کہنا بھی صحیح ہے کہ آپ نے گھر بیٹھے بیٹھے فیس بک کے ذریعے اتنے سارے دشمن پیدا کر لئے..اتنے تو طاہر القادری کے بھی نہیں ہونگے....روزانہ ان بکس بھرا ہوتا ہے مسلکی جھگڑوں کی گند سے....آپ نے کسی مسلک کو نہیں چھوڑا...ہر کوئی آپ کو اپنے مخالف مسلک کا سمجھتا ہے....
ایک مہربان نے تو یہاں تک سوال کر لیا کہ آپ قادیانی تو نہیں...استغفراللہ......
اب اگر ایسی جگہ میر تقی میر کو استعمال کیا جائے کہ

میر کے دین ومذھب کو کیا پوچھتے ہو اس نے تو،
کشکا کھینچا، دیر میں بیٹھا، کب کا ترک اسلام کیا..

تو معاملہ بالکل الٹا ہو جائے گا..یار لوگ کہیں گے..... دیکھا ...یہ ہندو ہے...
ہمیں تو پہلے ہی شبہ تھا..یہ بندہ ایجنٹ لگتا ہے .."موساد" کا..."سی آئی اے" کا یا پھر "را" کا ...وغیرہ وغیرہ...
ہمارے ہاں مصیبت یہ ہے کہ کسی پر کوئی بھی الزام لگاؤ...لوگ پھٹ سے یقین کر لیتے ہیں...
اور پھر اس بیچارے کی ساری عمر وضاحتوں میں ہی گزر جاتی ہے...
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غیبت اور بہتان کا فرق بتایا ہے کہ کسی میں کوئی برائی ہے وہ بیان کی تو وہ تو غیبت ہے..مگر اگر وہ اس میں نہیں اور پھر بھی اس کے بارے میں بتائی تو یہ بہتان ہے..جو غیبت سے بھی بڑا گناہ ہے..
بہرحال ہمیں کیا کہ غیبت کیا ہے اور بہتان کیا ہے..ہمیں تو اپنا الّو سیدھا کرنا ہے...
فیس بک پر لوگ تھوڑی سی دیر کے لئے آتے ہیں...اور اپنی فطرت دکھا کے چلے جاتے ہیں..
میں کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ یہ شخص پانچ منٹ کے لئے فیس بک پر آکر لوگوں کو اتنی اذیت دیتا ہے تو لوگ اس کے ساتھ ساری زندگی کیسے گزارتے ہوں گے...
ایک دوست نے مسلک پوچھا ہے...کیا جواب دوں..کہیں لکھا تھا کہ میرا مسلک وہی ہے جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے صحابہ کا تھا...تو بھی لوگوں کی تشفی نہیں ہوئی...

ایک محفل میں مجھہ سے پوچھا گیا کہ آپ دیوبندی ہیں یا بریلوی...میں نے جواب میں کہا کہ جس کی بریانی اچھی ہو...
اب آپ میں سے جو مجھے اپنے مسلک میں کھینچنا چاہے...بریانی اچھی بنوائے...
جہاں دیکھے توا پرات،
وہیں گائے دن اور رات...
روٹی سے بڑا کوئی مذھب نہیں...کسی نے کیا خوب کہا تھا کہ روٹی اسلام کا چھٹا رکن ہے...
لگتا ہے پھر کوئی نئی controversy شروع ہوگی...
اللہ خیر کرے...
دوستو!
آج کے لئے اتنا بہت...بیگم کچن کی طرف سے بیلن لئے آ رہی ہیں..اللہ حافظ..
 

x boy

محفلین
بیل کے ہاں بچھڑے کی پیدائش : حنیف سمانا

اللہ اللہ کر کے قادری صاحب کا انقلاب_عظیم اختتام کو پہنچا اور کچھ لوگ ہنسی خوشی اور کچھ روتے دھوتے اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوئے...جس طرح تین گھنٹے کی کوئی بور فلم پوری ہو اور لوگ سینما سے اپنے گھر کو روانہ ہوتے ہیں ....اگر کسی نے فلم کا ٹکٹ بلیک میں لیا ہے تو پھر پوری فلم دیکھنا اس کی مجبوری ہے...کبھی کبھی آدمی اس آس پر بھی پوری فلم دیکھتا ہے کہ شاید اب کوئی اچھا سین آجائے...یا اچھا گانا آجائے...اور پھر انتظار ہی انتظار میں تین گھنٹے گزر جاتے ہیں.
قادری صاحب کے چاہنے والوں کے ساتھ بھی یہی ہوا...بیچارے انتظار میں ہی رہے کہ اب انقلاب آیا...اب آیا.......مگر کہیں بیل کو بھی بچھڑا ہوا ہے....سیم و تھور کی زمین پر بھی کبھی گلاب اگے ہیں ...
انقلاب لفظ لغت میں اچھا لگتا ہے...مہنگے پبلشرز کی مہنگی کتابوں میں.....فائیو اسٹار ہوٹلز کے ڈائس پر کھڑے "سوٹیڈ بوٹیڈ" دانشوروں کی تقریروں میں (جن کے بائیں ہاتھ میں "رولیکس" گھڑی اور دائیں ہاتھ میں قیمتی گاڑی کی چابی ہوتی ہے ) شام کے چھ آنے والے اخباروں میں...غلام شاعروں کی آزاد نظموں میں....انقلاب وہیں اچھا لگتا ہے...بھوکے اور محروم لوگ زیادہ جذباتی ہوتے ہیں...اور پھر بھوک اور محرومی تعلیم کے ساتھ ہو تو انقلابی تقریروں کا نشہ دگنا ہوجاتا ہے...یہ معصوم اور محروم لوگ جو بیچارے قادری صاحب کے دھرنے میں آئے تھے..ان کا کوئی قصور نہیں تھا...یہ خواب دیکھنے والے لوگ تھے...یہ سمجھتے تھے کہ ان کی تپسیا...محنت...ایثار اور قربانی....اس ملک کو انقلاب کی نوید دے گی...وہ اس نظام کو بدل پائیں گے.....مگر........مگر.........یہ ہو نہ سکا.
ابھی اس ملک کے غریب نے بہت کچھ سہنا ہے...ابھی ظلم کی سیاہ رات ختم نہیں ہوئی....ابھی سحر بہت دور ہے...
قادری صاحب نے جو کیا سو کیا...مگر ہمیں ان معصوم لوگوں کے جذبوں کی قدر کرنی چاہیے...جو دور دور سے اپنے گھر بار چھوڑ کر دو مہینے سے زیادہ اسلام آباد میں سرد و گرم جھیلتے رہے...اگر وہ اپنے جذبوں میں پر خلوص تھے تو اللہ تعالیٰ انہیں اس کا اجر دے...اور اگر .........روپے پیسے یا کسی لالچ کے تحت آئے تھے ....تو اللہ تعالیٰ ان کی روٹی روزی برقرار رکھنے کے لئے قادری صاحب کو مزید دھرنوں کی توفیق دے....کہہ دیں...آمین.
 

x boy

محفلین
عمران خان کے نام کینیڈا سے ایک خط :

مائی ڈئیر کزن!
میں یہاں کینیڈا میں خیریت سے ہوں اور تمہاری خیریت بھی اس سے نیک مطلوب ہے جس کی جھوٹی قسمیں میں کھاتا رہتا ہوں....
دیگر احوال یہ کہ یہاں کینیڈا کا موسم بہت پیارا ہے....
وہاں اسلام آباد میں تو میرا رنگ کالا ہو چلا تھا...
ایک تو گرمی..اوپر سے اس قدر بدبو...
وہ تو شکر ہے میں نے کنٹینر میں بہت ہی مہنگا "ایئر فریشنر" رکھا ہوا تھا...
مجھے حیرت ہے کہ پاکستانی قوم اتنی گرمی اور بدبو میں کیسے جیتی ہے...
اور سناؤ.....
کچھ معاملہ آگے بڑھا ...
یا وہیں رکا ہوا ہے...
میں اب بھی تمہیں مشورہ دوں گا کہ تم بھی میری طرح کوئی ڈیل کرکے یہاں آجاؤ...
یا پھر لندن چلے جاؤ....
ابھی دو پیسے مل جائیں گے..بعد میں اس سے بھی رہ جاؤ گے....
اس وقت "انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ " اور "لوکل اسٹیبلشمنٹ" دونوں نواز کو ہٹانے کے موڈ میں نہیں لگ رہیں...
بھلا عوام کی طاقت سے بھی کبھی کوئی حکومت گئی ہے؟
یہ پاکستان ہے میری جان!
پاکستان....کوئی یورپی ملک نہیں...
اور ہاں اس چوہدری شجاعت اور پرویز الہی سے کہنا کے مجھے معاف کریں ....
وہ دونوں کئی دن سے میرا فون بھی نہیں اٹھا رہے...
ان سے کہنا ایسی بھی کیا ناراضگی...
ہر شخص کو حق ہے اپنے فائدے کے سوچنے کا...
مجھے فائدہ نظر آیا..میں نکل گیا...
اب میں نے ان سے ...یا تم سے....نکاح تھوڑی کیا تھا...
چوہدری صاحب نے بھی مشرف کے کہنے پر نواز شریف کے ساتھ یہی کیا تھا نا؟
یہ دنیا ہے پیارے...یہاں یہی ہوتا ہے....
رہی بات اس جاہل... جنگلی عوام کی...
تو وہ یوں ہی اپنی جہالت اور بد اعتقادی مرتی رہے گی...
لوگوں سے پوچھنا کیا اور ٹشو پیپر (tissue paper) بھیجوں؟
میں نے ناک صاف کرکے ...سنبھال کے رکھے ہیں ...
تبرکا" تقسیم کرنے کے لئے....
شیخ رشید کو سلام کہنا...
میں اس کے منہ نہیں لگتا...
منہ پھٹ آدمی ہے.
بس یہی کہنا تھا...
فقط تمہارا منہ بولا کزن

(رپورٹ : حنیف سمانا)
 
Top