کتب منجانب خانودہ حضرت مولانا غلام رسول مہر

راشد اشرف

محفلین
cleardot.gif

لاہور میں مقیم فرزند مولانا غلام رسول مہر جناب امجد علوی صاحب، راقم الحروف سے قریب ایک ماہ قبل رابطے میں آئے تھے۔ راقم کے شامل کردہ کتابوں کے تعارف پڑھ کر ان کو خیال آیا کہ کیونکہ خاکسار کو اپنے والد گرامی کی تحریر کردہ چند کتابوں سے نوازا جائے۔ نیکی اور پوچھ پوچھ، عرض کیا بسر و چشم ۔ ۔ ۔ سو ایک گزشتہ کل ڈاک کا ہرکارہ ایک بھاری بھرکم تھیلا سنبھالے ہانپتا کاپنتا پہنچا۔ تین کتابوں کی تفصیل یہ ہے:​

اقبالیات
مولانا غلام رسول مہر
ناشر: مہر سنز، لاہور
سن اشاعت: 1988​
مولانا ابو الکلام آزاد-ایک نادر روزگار شخصیت
مولانا غلام رسول مہر
ناشر: مہر سنز، لاہور
سن اشاعت: 1994​
انہی سے رنگ گلستاں
مولانا غلام رسول مہر
لاہور سے شائع ہوئی​
چوتھی کتاب پر نظر پڑی تو دل باغ باغ ہوا اور ہرکارے کے ہانپنے کی وجہ بھی سمجھ میں آئی۔ یہ لاہور سے شائع ہوئی 956 صفحات پر مشتمل حزیں کاشمیری کے لکھے خاکوں کی وہ ضخیم کتاب ہے جو ڈھونڈے سے نہیں ملتی، اس کا نام پے:​
کہاں گئے وہ لوگ
تمام کتابوں کے ایک جامع تعارف کے لیے یہ لنک ملاحظہ کیجیے:​
پی ڈی ایف فائل میں ابتدائی تین کتابوں کا تعارف معہ فہرست مضامین شامل ہے جبکہ "کہاں گئے وہ لوگ" کا سرورق، پیش لفظ، روداد انتساب اول، گرد پوش پر موجود مصنف کا تعارف، ان کی تصویر اور ان کی لکھی دیگر کتب کی تفصیل اور "کہاں گئے وہ لوگ" میں موجود خاکوں کی فہرست شامل کی گئی ہے۔ کتاب سے قائد اعظم محمد علی جناح اور شاگرد حضرت نوح ناروی، "زیبا ناروی" کا خاکہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ حزیں کاشمیری کے بارے میں امجد علوی صاحب نے راقم کے سوال کے جواب میں آگاہ کیا کہ دو تین برس قبل لاہور میں ان کا انتقال ہوگیا تھا۔​
"کہاں گئے وہ لوگ" کی فہرست دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ کیسی کیسی نادر روزگار شخصیات پر حزین کاشمیری مرحوم نے قلم اٹھایا ہے۔​
"کہاں گئے وہ لوگ" میں "قید یاغستان" کے مصنف شیخ محمد اکرم کا ایک طویل اور دلچسپ خاکہ بھی موجود ہے جسے عنقریب پیش کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ کچھ عرہ قبل راقم نے پرانی کتابوں کے ایک احوال میں "قید یاغستان" کا تعارف پیش کیا تھا۔ یہ کتاب پہلی مرتبہ 1910 میں شائع ہوئی تھی اور 2009 میں لاہور سے اس کا آٹھواں ایڈیشن شائع کیا گیا ہے۔ شیخ محمد اکرم کی ایک تصویر بھی شامل کی گئی ہے۔​
 
Top