کتب: کاپی رائٹ تحریری طور پر حاصل کئے گئے

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

الف عین

لائبریرین
مجھے جو زیادہ تر کتب ملی ہیں وہ ایسے دوستوں کی ہیں جو شاید پسند نہیں کر رہے کہ تحریری طور پر اجازت دیں۔ ایک صاحب نے فائلیں بھیجیں اور میں نے اجازت کا کہا تو جواب ملا کہ میری کتابیوں کی سافٹ کاپی بھیجنے کا مطلب ہی یہی ہے!! ایک دوست نے کہا کہ تحریر لکھ کر میں ہی ان کی طرف سے دستخط کر دوں۔
اسطرح سبھی اجازتیں زبانی ہی قرار پاتی ہیں۔ ایک اجازت کے باوجود کتاب سے معلوم ہوا کہ کاپی رائٹ ناشر کا ہے۔ چناں چہ میں نے ان کی دو کتابوں کو ملا کر ایک کتاب بنا دی ہے۔ کلیم احسان بٹ کی چلو جگنو پکڑتے ہیں اور موسمَ گل حیران کھڑا ہے ، نئ کتاب کا نام ہے عذاب رُت کے صحیفے‘
 
بغیر مجاز اتھارٹی کی اجازت کے کتب کو اس طرح‌ سے شائع کرنا کیا کاپی رائٹ‌ اور انٹیلکچیول رائٹ کی خلاف ورزی نہ ہوگی ۔۔ حکومت پاکستان کے کاپی رائٹ‌ایکٹ 1962 سیکشن 6(1) کے تحت مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر کاپی رائٹ ‌پروٹیکٹڈ مواد کی عوامی سطح‌ پر نمائش بھی تعزیری جرم کے زمرے میں آتی ہے ۔۔ میرے خیال میں‌ مجاز اتھارٹی کی اجازت شائد ضروری ہے ۔ لیکن کیا اس کا اطلاق نیٹ‌ کے لئے بھی ہوتا ہے اس کا مجھے علم نہیں‌ ہے ۔۔۔ بھارت میں‌ کیا صورت حال ہے اس بارے میں‌ اعجاز صاحب بہتر بتا سکتے ہیں‌۔۔
 

الف عین

لائبریرین
ای میل سے اجازت
سائبان ہاتھوں کا۔۔ پرویز اختر
صدائے موسمِ گل۔ طارق بٹ
سرور راز صاحب کی ساری کتابیں(باقیاتِ راز، تیسرا ہاتھ، شہرِ نگار، در شہوار، رنگِ گلنار)
گڑبڑ گھوٹالہ۔ مظہر عباس
الاؤ
نئی صدی کا عذاب
ٹوٹی چھت کا مکان
(تینوں ایم مبین)
چشمِ نقشِ قدم۔ ترنم ریاض
اردو کے مشہورا فسانے۔ کتاب گھر ڈاٹ کام
منظر پس منظر۔ حیدر قریشی
شام شفق تنہا؂ئی۔ ضلد علیم
محامد، خالد علیم
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top