محمد وارث
لائبریرین
وضاحت دینے کا بہت شکریہ۔ میں یہی سمجھا تھا کہ یہ اپنے فاتح بھائی ہیں۔
شمشاد صاحب، اپنے فاتح صاحب، بشیر تخلص کرتے ہیں بلکہ ان کا پورا نام "فاتح الدین بشیر" ہے۔
وضاحت دینے کا بہت شکریہ۔ میں یہی سمجھا تھا کہ یہ اپنے فاتح بھائی ہیں۔
کہیں اور ہی ناں لائن ملا لی ہو پھر۔
اچھی نہیں بہت اچھی بات ہے ویسے ج کل فاتح بھائی آٹے کی طرح نایاب ہیں نہ ادھر آن لائن نہ ادھر آن لائن۔
جب میںلکھ رہی تھی تبھی خیال آیا تھا کہ فاتحبھائی پڑھہیں گے تو کہیں گے"ہایئں یہ میںنے کب لکھی":
خوبصورت نظم ہے زینب۔ بہت شکریہ!
ویسے میں واقعی حیران تھا کہ یہ میری تو نہیں ہے اور یوں بھی میں "فاتح" تخلص نہیں کرتا۔
ویسے میں واقعی حیران تھا کہ یہ میری تو نہیں ہے اور یوں بھی میں "فاتح" تخلص نہیں کرتا۔
آپ "فاتح" تخلص بھلے نہ ہی کرتے ہوں فاتح صاحب لیکن آپ دلوں کو فتح کرنا خوب جانتے ہیں
ہایں یہ میں کیا دیکھ رہی ہوں یہ کون ایا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے پا جی رکیں نا زرہ اپ سے تو میری زبردست سی لڑئی ہونے والی ہے ۔۔۔۔۔۔۔اپ کی "وہکل"ابھی نہیں آئی نا۔۔۔۔
جدھر دیکھو لڑائی، جس سے دیکھو لڑائی، صبح ناشتے میں کیا کھاتی ہو جو سارا دن لڑائی بھڑائی میں ہی گزرتا ہے۔
بس کچھ مصروفیت آڑے آتی رہی۔ لیکن آپ کی وہ "اتوار" بھی تو نہیں آئی
کتنے اچھے تھے ہم دونوں
دھن کے پکے تھے ہم دونوں
مخلص مخلص پاگل پاگل
ایک ہی جیسے تھے ہم دونوں
مل جاتے تو پورے ہوتے
آدھے آدھے تھے ہم دونوں
واپس آنا تھا ناممکن
گزرے لمحے تھے ہم دونوں
خشک ہوئے صحرا کی صورت
جھیل سے گہرے تھے ہم دونوں
سلب کیا حالات نے ہم کو
خودرو پودے تھے ہم دونوں
یاد کرو اس پیار کی خاطر
سو دکھ سہتے تھےہم دونوں
کیوں اتنے بے دید ہوئے ہیں
دید کے پیاسے تھے ہم دونوں
لوگ بہت عیار تھے فاتح
بھولے بھالے تھے ہم دونوں