مستقبل کا سیاسی نقشہ !!
ایسا ہوسکتا ہے
سندھ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی طاقت کا مرکز ھے اور رھے گا اور دونوں نے اسے بانٹ لیا ھے گورنر مہاجر ھو گا ، وزیرِ اعلی سندھی ھو گا اگرچہ الطاف بھائی کو کتنی تکلیف کیوں نہ ھو ،، یہ کمبینیشن ٹوٹا تو خون کے سمندر پر سے گزرنا پڑے گا ! اس کو آئندہ پچاس سال تک تو کوئی چھیڑ نہین سکتا !
اس میں باقی پارٹیاں وھی کردار ادا کر سکتی ھیں جو آٹے میں نمک ادا کرتا ھے ،یعنی جمہوریت کا حسن ،،،،،،،، اور بس !
گویا نون لیگ اور پی ٹی آئی کا سندھ میں کوئی عمل دخل نہیں ھو سکتا،،
بلوچستان میں بھی عمران بھائی اور نون لیگ بہت کم عمل دخل رکھتی ھیں جو کم تو ھو سکتا ھے زیادہ نہیں !! وھاں کی سیاست سرداری اور مذھبی رنگ میں رنگی ھوئی ھے !
کے پی کے والوں کے ساتھ جو ھو رھا ھے کہ حکومت اس صوبے کے عوام کو ٹھیکے پہ بیوروکریسی کو دے کر خود اسلام آباد کنسرٹ میں مصروف ھے اور وزیر اعلی عمران خان کے Batman بنے ھوئے ھیں، چپراسی نہیں لکھتا توھین ھو جائے گی ،، اپنی باڈی لینگویج سے عمران بھائی الطاف بھائی بننے کی کوشش کرتے لگتے ھیں اور ،ماڈل ویلاز کے طور پہ پرویز خٹک کافی ھے وہ چاروں وزراء اعلی کو خٹک کی طرح غلام بے دام دیکھنا چاھتے ھیں -
مگر پٹھان محبت کرنے میں پاگل اور سزا دینے میں بہت بے رحم ھوتے ھیں ، اس سے قبل پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ ، ایم ایم اے - اے این پی ،، یہ سزا پا چکی ھیں ،، اگلی باری عمران کی پی ٹی آئی کی ھے ،، میرٹ کے نام پہ پولیس بھرتی کا حال آپ پڑھ چکے ھیں کہ کس طرح بغیر ٹیسٹ ،بغیر کسی ریکارڈ کے کس طرح 376 پولیس کانسٹیبلز کو بھرتی کیا گیا ،، کتنی رشوت لی گئ ھو گئ ؟ آئی جی اپنے نائب سمیت 5 اعلی افسروں کی چھٹی چاھتے ھیں،،مگر خٹک صاحب اس کو بہت ایزی لے رھے ھیں ،، اگلے الیکشن میں دما دم مست قلندر نہیں ھو گا بلکہ داغا داغا ووئی ووئی ھو گا !
رہ گیا پنجاب ،،،،،،،،،،
تو پنجاب آلہ دین کا چراغ ھے ،، اس کی تقسیم بھی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ میں ھو چکی ھے ،، اب آپس کی محبت کے بعد کوئی فارمولہ طے کیا جا رھا ھے کہ اگر مرکز میں مسلم لیگ ھو گی تو پیپلز پارٹی کو پنجاب دیا جائے ،، اگر پیپلز پارٹی مرکز میں حاکم ھو گی تو مسلم لیگ پنجاب لے گی ،، اس کے بعد الیکشن میں اس فارمولے پر عمل درآمد کا میکنزم بنایا جائے گا ،،
دھرنوں کی ناکامی کے بعد تو یہ ھونا ھی تھا،، جنگوں کے بعد ملکوں کے جغرافیئے تبدیل ھوتے ھیں،، تو پارٹیوں کے دوست اور دشمن بھی تبدیل ھو جاتے ھیں،، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی ایک ھی سکے کے دو رخ ھیں،،
رہ گئے مٹی پاؤ والے تو وہ خود لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ھو گئے ھیں !!