اس قتل و غارت گری کے تانے بانے چاہے کہیں بھی مل رہے ہوں پر یہ تو حقیقت ہے کہ ہمارے انٹیلیجنس کے اداروں کا کارکردگی کا پول کھل گیا ہے جیسا کہ مولانا حسن ظفر نے کہا کہ پولیس اور رینجرز اپنا کام کر رہی ہے وہ لوگ شہید بھی ہورہے ہیں پر انٹیلیجنس کے ادارے ناکام ہوگئے ہیں دھماکوں کے بعد یہ ضرور کہا جاتاہے کہ ہم کو پہلے سے اس بات کی خبر تھی پر اسکے بعد وہ اسکو روک کیوں نہیں پائے نہ وہ اسکا جواب دے سکتے ہیں نہ ہی کوئی ان سے اسکی باز پرس کرتا ہے کہ جب آپ کو پتہ تھا تو آپ نے کیا کیا۔
میرا سلام ہے اپنے پولیس اور رینجرزکے شہدا پر جنہوں نے اپنی جان دے کر کئی جانوں کوبچالیا اور اپنے ان سنی بھائیوں پر جنہوں نے اپنی شیعہ بھائیوں کے خون میں اپنا خون ملادیا یقیناََ وہ بھی ہمارے شہید ہیں جو امام مظلوم کا غم منانے والوں کو ساتھ خود بھی شہید ہوئے ہم انکا غم بھی اسی طرح منائیں گے جیسے اپنے کسی شہید کا اور انکے جنازے بھی اسی طرح اٹھائیں گے۔
اِنا للہِ وَانا علیہِ راجِعُون