محمداحمد
لائبریرین
غالباً مذاکرات کچھ دنوں سے پہلے ہی معطل ہیں۔
لیکن بات ابھی تک مخمصے میں ہے۔ حکومت کو واضح پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے ۔ ساتھ ساتھ عوام کو اعتماد میں لینے کی بھی۔
غالباً مذاکرات کچھ دنوں سے پہلے ہی معطل ہیں۔
میرے خیال میں
طالبان ایک ایسا معاشرتی اور سیاسی گروہ ہے جس کے تشدد پسندانہ اسلامی عقائد ایک خاص مکتب فکر سے متعلق ہیں
وہ پاکستان کی آئیں کو غیر اسلامی قراد دیتے ہیں،
اور پاکستانی عوام کی اکثریت ( دیگر مکتب فکر کے حامل) کو گمراہ، بے دیں اور واجب القتل قرار دیتے ہیں
ان کی اکثریت مقامی ہے ، لیکن دیگر مملک کے افراد بھی اس کا حصہ ہیں
ان کو سیاسی جماعتوں ، حکومتی اداروں، میڈیا اور عوام میں بھی اپنی حمایتی افراد کا تعاون حاصل رہتا ہے
ملکی غنڈہ عناصر بھی ان میں شامل ہو چکے ہیں۔اور غیر ملکی دشمن طاقتیں بھی ان کی پشت پناہ ہیں
تو پھر ان کے حملے اور متششد کاروائیاں کیسے روکی جاسکتی ہیں ؟
میں بات کو عمومی رنگ میں کرنے کی کوشش کرتا ہوں، بوجوہ کسی کا نام لینا مناسب نہیں ہے لیکن سو میں سے ننانوے فیصد پر آپ نظر ثانی کر لیں، ان کے حمایتی اس سے بہت زیادہ اور منظم ہیں اور یہ اپنی عوام میں اپنی جڑیں رکھنے کے باعث اس طرح کے مہلک حملوں میں کامیاب ہو جاتے ہیںجزوی طور پر آپ نے صحیح کہا ، لیکن اگر آپ عوامی رائے عامہ معلوم کرے تو میرا خیال ہے کہ سو نہیں تو نناوے فیصد ان دہشتگرد طالبان اور انکے نظریات کے خلاف ہے بشمول ملک میں موجود تمام اسلامی مکاتب فکر ان سے اعلان برات کرچکے ہیں ،
یہ لوگ خوارجی کا ایک گروہ ہے جیسے بیرون ملک بلخصوص بھارت کی پشت پناہی حاصل ہے ، یہ اپنے علاوہ تمام مسالک کو کافر و واجب القتل سمجھتے ہیں ۔۔۔
ان سے جنگ کرنے سے پہلے مذاکرت کی بجائے تمام مکاتب فکر انکو مناظرہ کا چیلنچ دے ، ان اتمام حجت کرے ، تاکہ وہ لوگ جو ان سے تھوڑی بہت ہمدردری رکھتے ہیں اسلام کے نام پہ ان پر انکی حقیقت کھل کر سامنے آجائے ۔۔۔ ۔پھر بزور قوت انکا خاتمہ کرے ۔۔۔ اور ساتھ ساتھ ان کی کارروائی سے سیاسی فائدہ اٹھانے سیاسی دہشتگردوں کا بھی خاتمہ کیا جانا چاہیئے
ہاہاہا۔ تو پچھلے 13 سال سے کیا جھک مار رہے تھے۔ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں نقصان: 102 ارب ڈالر!!!حکومت کو چاہیے کہ مذاکرات کو باقاعدہ ختم کیا جائے اور کمان عسکری حلقوں کو سونپ دی جائے۔
جزاک اللہ۔ وہ تو ہم جیسے پاکستانی 70 کی دہائی سے ویسے ہی کر رہے ہیں۔لوگوں کو چاہیئے کہ اس ملک سے نقل مکانی کرے ، یہ ملک صرف بدعنوان سیاستدان اور دہشتگردوں کا ہے ، جو ملی بھگت سے کھارہے ہیں
تحریک انصاف پاکستان کے حق میں ہے طالبان کے حق میں نہیں۔ دہشت گردی کیخلاف اس 13 سالہ جنگ میں جانتے ہیں ملک کا کتنا نقصان ہوا ہے؟ 103 ارب ڈالر!!! اور نتیجہ کیا نکلا؟ صفر!!! اگر جنگ اس دہشت گردی کا حل ہوتی تو پچھلے 13 سال سے کیا جھک مار رہے تھے؟جب تک ان جیسے جاہل لوگ ملک میں ہے ملک کا یہی حال رہے گا
تحریک انصاف پہلے بھی طالبان سے بات کے حق میں تھی اوراب بھی ہے، جاوید ہاشمی، روزنامہ اُردو پوائنٹ
urdupoint.com
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9جون 2014ء) پاکستان تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی کہتے ہیں کہ ان کی جماعت پہلے بھی طالبان سے بات کے حق میں تھی اوراب بھی ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے بیرونی دنیا۔۔۔ http://daily.urdupoint.com/livenews/2014-06-09/news-278237.html
اگر پاک آرمی چاہیے تو یہ سب ٹھیک ہوسکتا ہے جیسے سوات میں کیا تھا مگر آرمی کے اندر جو سوچ ہے اچھے اور برے طالبان کی اس نے سارے حالات خراب کیے ہوئے ہیںتحریک انصاف پاکستان کے حق میں ہے طالبان کے حق میں نہیں۔ دہشت گردی کیخلاف اس 13 سالہ جنگ میں جانتے ہیں ملک کا کتنا نقصان ہوا ہے؟ 103 ارب ڈالر!!! اور نتیجہ کیا نکلا؟ صفر!!! اگر جنگ اس دہشت گردی کا حل ہوتی تو پچھلے 13 سال سے کیا جھک مار رہے تھے؟
http://www.dailytimes.com.pk/national/03-Jun-2014/pakistan-lost-rs-8-264-billion-in-war-on-terror