رینجرز ہو کہ پولیس، جب سیاسی دباؤ نہیں ہوگا تو یہ بالکل ٹھیک کام کریں گے اور کام ہوتا بھی دکھائی دے گا
محمد امین بھائی، رینجرز کے جو دو اہلکار شہید ہوئے ہیں، وہ انٹیلی جینس کی ڈیوٹی پر تھے۔ یعنی یہ آپریشن پہلے سے پلان ہو چکا تھا اور عمل درآمد کے لئے اتفاقاً ایسا وقت آیا کہ اہلکاروں کی شہادت اور آپریشن کا وقت ایک جیسے ہو گئے
رینجرز کو کیا فائدہ؟ اپنے بندے بھی مرواتی ہے، گالیاں بھی سنتی ہے اور فائدہ صرف اتنا کہ تین ماہ اور رہ لیتی ہے؟ جب تک اوپر سے حکم نہ ہو، رینجرز تو کیا، فوج بھی کچھ نہیں کر سکتیجی صحیح فرمایا مگر میں خبروں کو اور عوام میں پھیلی باتوں کو بہت فولو کرتا ہوں۔ پھر کڑیاں ملاتا ہوں۔ میرا تجزیہ یہ کہتا ہے کہ رینجرز نے عمل درآمد بہت دیر سے کیا جان بوجھ کر۔ کراچی میں یہ بات زبان زدِ عام ہے کہ رینجرز حالات کو بگڑنے دیتی ہے بلکہ خود بھی اکثر خراب کردیتی ہے کیوں کہ اگر کراچی میں 3 مہینوں تک امن ہوگیا تو پھر ان کو واپس بھیج دیا جائے گا۔۔ واضح رہے کراچی میں رینجرز کے قیام کی مدت 3 مہینے ہوتی ہے جسے حکومتِ سندھ ہر تین مہینے بعد مزید تین مہینے کے لیے بڑھا دیتی ہے۔۔ بہرحال یہ افواہ ہی ہوگی مگر کراچی میں بہت کچھ ہوتا رہا اور رینجرز کچھ نہیں کر رہی تھی یہ تو سامنے کی بات ہے۔۔۔
یار یہ سب کچھ ہو رہا ہے تو رینجرز کے پاس جو بیل 206 ہیں شاہین کے نام سے ان کو کس لیے کھڑا کیا ہوا ہے ؟ اسالٹ کریں اور ائیر کور دے انہیں ۔ سنھ پولیس کے پاس بھی بیل-412 اور بیل206 ہیں کیا اچار ڈالنا ہے ان کا آئی جی کے چکر لگوانے کے لیے ہیں لعنت ہے بھئی پہلے سوائے رہتے ہیں جب مرض حد سے بڑھ جاتا ہے تو فوج کے سر مڑھ دیتے ہین ہر بلا کو یہ لوگ ۔ایک بات یاد آئی۔ سہراب گوٹھ پر مشہور و معروف الآصف اسکوائر جو کہ پٹھانوں کا علاقہ ہے کراچی کے لوگوں میں افغانی کھانوں کے لیے بڑا مشہور تھا۔ لوگ خاص طور پر گروپس میں وہاں جاتے تھے مگر پچھلی دہائی کے وسط کے بعد جو کراچی میں پٹھان مہاجر فسادات پھیلے تھے اس کے بعد "پینٹ شرٹ" والی عوام کا وہاں جانا موت کو دعوت دینا بن گیا تھا۔ کیوں کہ وہ کلی طور پر اے این پی کا علاقہ ہے۔ اب اس کے آس پاس رہنے والوں سے یہ بھی سننے کو ملا ہے کہ طالبان نے اے این پی والوں کو وہاں سے مار مار کر بھگا دیا ہے۔ اس کی تصدیق پچھلے دنوں کے کچھ واقعات سے بھی ہوتی ہے کہ جب عباس ٹاؤن دھماکے کے بعد سہراب گوٹھ سے گزرنے والے جنازے پر الآصف اسکوائر سے مورچہ بند شدید فائرنگ کی گئی۔ جس کے بعد دو طرفہ جنگ ہوئی اور کھلم کھلا طالبان کا نام لیا گیا۔ اس سے کچھ مہینوں قبل الآصف کے عین مقابل سڑک پر واقع رینجرز کی چوکی پر فائرنگ کر کے 4 اہلکاروں کو شہید کیا گیا تھا جو کہ مبینہ طور پر طالبان اور کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی کا ردِعمل تھا۔ حملہ آور بائکوں پر الآصف کی گلیوں میں فرار ہوگئے تھے۔۔
اس کے علاوہ سہراب گوٹھ سے آگے جا کر سپر ہائی وے پر افغان بستی طالبان کا ایک بہت بڑا گڑھ ہے۔ دوسری طرف نیشنل ہائی وے کے پاس جہاں ابھی دھماکہ ہوا ہے وہاں بھی پختون آبادی لاکھ سے کم نہیں ہوگی اور طالبان موجود۔ کچھ سالوں قبل کراچی میں القاعدہ کے لوگ پکڑے جارہے تھے تو طالبان اور القاعدہ نے اورنگی ٹاؤن کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہوا تھا بالآخر وہاں سے بھی بھاگنا پڑا۔ اب کراچی کے ایک اور طرف منگھوپیر میں طالبان نے "منی وزیرستان" بنالیا ہے جس کی پولیس کھلم کھلا تصدیق کرتے ہے اور جب بھی اس علاقے میں جاتی ہے چاروں طرف سے اس قدر شدید فائرنگ ہوتی ہے کہ بھاگتے ہی بنتی ہے۔ یہ تین علاقے کراچی کے تین مختلف اطراف میں واقع ہیں اور ان تینوں علاقوں سے ہائی ویز گزرتی ہیں جو کراچی کو سارے ملک سے ملاتی ہیں۔ انہی علاقوں کی نشاندہی میں نے محترم امجد میانداد کی بچگانہ باتوں پر کی تھی جس پر انہوں نے مزید بچگانہ باتیں صادر فرمادیں۔۔۔ ۔۔ (کراچی کی چوتھی سمت سمندر ہے ویسے۔۔۔ !)
رینجرز کو کیا فائدہ؟ اپنے بندے بھی مرواتی ہے، گالیاں بھی سنتی ہے اور فائدہ صرف اتنا کہ تین ماہ اور رہ لیتی ہے؟ جب تک اوپر سے حکم نہ ہو، رینجرز تو کیا، فوج بھی کچھ نہیں کر سکتی
یار یہ سب کچھ ہو رہا ہے تو رینجرز کے پاس جو بیل 206 ہیں شاہین کے نام سے ان کو کس لیے کھڑا کیا ہوا ہے ؟ اسالٹ کریں اور ائیر کور دے انہیں ۔ سنھ پولیس کے پاس بھی بیل-412 اور بیل206 ہیں کیا اچار ڈالنا ہے ان کا آئی جی کے چکر لگوانے کے لیے ہیں لعنت ہے بھئی پہلے سوائے رہتے ہیں جب مرض حد سے بڑھ جاتا ہے تو فوج کے سر مڑھ دیتے ہین ہر بلا کو یہ لوگ ۔
پھر کولہو کیسے چلتا ہوگا؟ہاں ایک چھوٹا ہیلی استعمال کر رہے ہیں یہ لوگ میں بتانا بھول گیا تھا شاید بیل ہی ہوگا۔۔۔ سندھ پولیس تو اپنی اے پی سی استعمال نہیں کرتی بیل کیا کرے گی۔۔۔
کراچی میں "سرکار" میں رہنا ایسا ہے جیسے سونے کی کان میں رہنا ۔۔۔ اتنا تو سمجھتے ہی ہونگے آپ۔۔۔ ۔ فوج کو ڈی ایچ اے بنوانے میں کیا فائدہ؟ فوجی فرٹئلائزر مل بنانے میں کیا فائدہ؟ این ایل سی؟ وغیرہ وغیرہ۔۔۔ رینجرز کی کراچی میں بڑی عیاشیاں ہیں۔۔۔ خیر سب کو ایک جیسا نہیں کہہ رہا میں۔ رینجرز سے امیدیں ہیں اور بہت اچھی تربیت کے حامل لوگ ہیں یہ۔
پھر کولہو کیسے چلتا ہوگا؟
میرے بھائی آپکو پھر کبھی بتاؤن گا کہ کس کس دنیا کی فورس کے کیا کیا بزنس ہیں پر یاد رکھنا یہ بجٹ سپورٹ ہیں ہمارے لیے ہم غریب قوم ہیں اور مجبور کے بڑی فوج رکھیں جدید ہتھیاروں والی یہ ایک مین وجہ ہے باقی بھی ہین پر یقین مانو یہ انہونی نہیں ہے ۔ فیلڈ فائر رینجرز کو اس گھن چکر میں پھنسا کر بہت بڑی غلطی ہوئی ہے اب ریگولر فوج ان کی ڈیوتیاں دے رہی ہے اور سچل رینجرز کا مورال اور فوجی صلاحیتیں مانند پڑ چکی ہے اس گند میں رہ کر ۔ مجھے تو ان کو ایک دن وہاں دیکھنا اچھا نہیں لگتا پر پولیس کاش سنبھالے اسے
ان سب کو ملے ہوئے ہیں ایک نہین 4 ہیں اور 3 پولیس کے ہیں ٹوٹل کراچی کے لیے 7 ہیلی کاپٹر ہیں ان کے پاس صرف بیل کی تو میں نے خود فوٹو بنائی ہین کچھ دن پہلے کراچی میں رینجرز والے شاہین -1-2-3-4 کے ناموں سے انہیں استمال کرتے ہیں پر کام کے وقت پتا نہین کہا ں مرے ہوتے ہیں پہلے تو کور دیتے تھے ۔ہاں ایک چھوٹا ہیلی استعمال کر رہے ہیں یہ لوگ میں بتانا بھول گیا تھا شاید بیل ہی ہوگا۔۔۔ سندھ پولیس تو اپنی اے پی سی استعمال نہیں کرتی بیل کیا کرے گی۔۔۔
ان سب کو ملے ہوئے ہیں ایک نہین 4 ہیں اور 3 پولیس کے ہیں ٹوٹل کراچی کے لیے 7 ہیلی کاپٹر ہیں ان کے پاس صرف بیل کی تو میں نے خود فوٹو بنائی ہین کچھ دن پہلے کراچی میں رینجرز والے شاہین -1-2-3-4 کے ناموں سے انہیں استمال کرتے ہیں پر کام کے وقت پتا نہین کہا ں مرے ہوتے ہیں پہلے تو کور دیتے تھے ۔
بات یہی ہے نا کہ صحیح طریقے سے اوپریشن اب ہورہا ہے۔۔۔ پچھلے سال سی آئی ڈی پولیس نے 4 دن تک لیاری میں جو ڈرامے بازی کی اس کی جگہ اگر رینجرز کو بلاتے تو ساری پچھل پیریاں سیدھے پیروں بھاگتیں۔۔۔ دیکھ دیکھ کر مجھے غصہ آرہا تھا سالوں کو گن تک چلانی نہیں آتی پتا نہیں کس بل پر سی آئی ڈی میں بیٹھے ہیں۔ اوپر سے حد ہوگئی اوپریشن چل رہا ہے دو طرفہ فائرنگ ہورہی ہے اور وہیں بیٹھ کر ایم-16 رائفل کے ڈبے کی پیکنگ کھول رہے ہیں ۔۔۔ فائرنگ کر رہے ہیں تو ری کوائل تک نہیں سنبھل رہا 180 کے زاویے سے پکڑی گن ٹرگر دبانے کے بعد 45 کے زاویے پر۔۔۔ ۔ عجیب بے ہودہ اور نامعقول پولیس اوپریشن تھا وہ۔۔۔