اس پر یوسفِ ثانی صاحب کا تبصرہ بھی درکار ہے۔
میرا تبصرہ ہے جب تک موصوف جن مجھ سے خود نہیں مل لیتے، نہ میں اس داستان کی تصدیق کرسکتا ہوں، نہ تکذیب۔ ویسے جن کا وجود تو اپنی جگہ حقیقت ہے۔ اگر عامل صاحب کی روایت درست ہے تو یہ قصہ درست ہوگا۔ اور اگر عامل نے محض زیب داستان اور اپنی پبلسٹی کے لئے یہ سب کچھ بیان کیا ہے تو غلط ہوگا۔ میں عامل صاحب کو بھی ذاتی طور پرنہیں جانتا کہ وہ سچےہیں یا نہیں۔
میرا تبصرہ ہے جب تک موصوف جن مجھ سے خود نہیں مل لیتے، نہ میں اس داستان کی تصدیق کرسکتا ہوں، نہ تکذیب۔ ویسے جن کا وجود تو اپنی جگہ حقیقت ہے۔ اگر عامل صاحب کی روایت درست ہے تو یہ قصہ درست ہوگا۔ اور اگر عامل نے محض زیب داستان اور اپنی پبلسٹی کے لئے یہ سب کچھ بیان کیا ہے تو غلط ہوگا۔ میں عامل صاحب کو بھی ذاتی طور پرنہیں جانتا کہ وہ سچےہیں یا نہیں۔
اگر آپکو یہ موصوف جن مل بھی جائیں، میں تب بھی اس میٹنگ کی تصدیق نہیں کر سکتا جب تک اجتماعی طور پر یا خودمختارانہ طریقے سے جن جیسی کسی مخلوق کی حقیقت کا پتا نہ چل جائے۔
آپ کو تصدیق کے لئے بلا کون رہا ہے
اصل بات یہ ہے کہ جنات جیسی غیر مرئی مخلوق کا ایسا کوئی وجود نہیں جو ہم بچپن سے عینک والا جن جیسے فضول ڈراموں میں تصور کرتے آئے ہیں۔
ہم جنات کے وجود پر اس لئے یقین رکھتے ہیں کہ ان کا ذکر قران میں مذکور ہے اور قران "ہدایت" ہے ایسے لوگوں کے لئے جو "بغیر دیکھے" ایمان لاتے ہیں اور ایمان لانے کے لئے شواہد کا مطالبہ نہیں کرتے۔
آپ نے اپنے نام کے اوپر جو تصویر لگائی ہے وہی آپ کی ذہنیت کا عکاس ہے۔ جس طرح وائرلیس، موبائل کے سگنل کسی پیمائش، عدسے اور آلے کے بغیر نظر نہیں آسکتے اسی طرح یہ "جن" بھی عام آنکھ سے نظر نہیں آتے اس کے لیے مخصوص "طریقے کار" اور "اعمال" ہوتے ہیں تب ہی یہ مخلوق نظر آتی ہے۔ اوپر کا سائنسی مثال نظر میں رکھ کر جواب میں لکھنا۔ یہ ایک بہت ہی عام اور سادہ جواب ہے۔ باقی اگر آپ "امت" کو قابلِ اعتبار نہیں سمجھتے (جو کہ ایک آپ جیسے لبرل اور قادیانی نوازوں کا وطیرہ ہے) تو پھر قدرت اللہ شہاب صاحب جیسے معتبر ادیب، محقق، اور کھری شخصیت کا "شہاب نامہ" پڑھ لیں۔ اس میں اس "غیر مرئی" مخلوق پر ان پر بیتے تجربات کی روشنی میں سیرِِ حاصل بحث کی گئی ہے۔اگر آپکو یہ موصوف جن مل بھی جائیں، میں تب بھی اس میٹنگ کی تصدیق نہیں کر سکتا جب تک اجتماعی طور پر یا خودمختارانہ طریقے سے جن جیسی کسی مخلوق کی حقیقت کا پتا نہ چل جائے۔
جواب:
- اصل بات یہ ہے کہ جنات جیسی غیر مرئی مخلوق کا ایسا کوئی وجود نہیں
- جو ہم بچپن سے عینک والا جن جیسے فضول ڈراموں میں تصور کرتے آئے ہیں۔
شواہد کے لیے آپ کو ایسے عاملین پر ہی بھروسہ کرنا پڑتا ہے۔۔۔ جنات پر یقین عین اسلام ہے اور اسلام کو ایک طرف بھی رکھ دیں تو ایک عام انسان ہونے کے ناطے بھی آپ کو یقین کرنا ہی پڑے گا۔۔۔ وادی جن میں جا کر دیکھ لیں۔۔۔۔ اگر جا نہیں سکتے تو ویڈیوز تلاش کریں کہ جو لوگ گئے ہیں ان کے ساتھ کیا ہوا۔۔۔ جنات چونکہ وجود رکھتے ہیں، لہٰذا ان کے شواہد دستیاب ہونا بھی کوئی زیادہ مشکل بات نہیں۔۔۔ اس آٹھ سو سالہ عالم دین جن کی کہانی پر یقین کرنا یقینا ایمان کا حصہ نہیں لیکن بغیر تصدیق کیے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔۔۔ سو بہتر یہی تھا کہ Neutralرہا جاتا۔۔۔۔جس ایمان میں شواہد نہ ہوں، حقیقت نہ ہو، اس اندھے لکیر کے فقیر ایمان کا کیا فائدہ؟ جنات کا وجود بے شک ہے لیکن اسکی شکل وہ نہیں جو یہاں امت کے اخبار میں پیش کی جا رہی ہے۔ ایسی کہانیاں بچوں کو لوری دیتے وقت تو سنائی جا سکتی ہیں۔ ایک باشعور بالغ کیلئے ان پر ’’ایمان‘‘ لانا اپنے آپ سے دھوکہ ہے۔
جس ایمان میں شواہد نہ ہوں، حقیقت نہ ہو، اس اندھے لکیر کے فقیر ایمان کا کیا فائدہ؟
گو کہ میں اس طرح کے موضوعات میں تبصرہ تو نہیں کرتا لیکن پھر بھی عارف صاحب کی بات پہ شہزاد صاحب کا ایک شعر شہزاد صاحب سے معذرت کے ساتھ کہ کل کو یہ یہی کہیں گےایسا ہے تو پھر (شاید) کل آپ کہیں کہ میں نے تو خدا کو بھی نہیں دیکھا۔ اب کیسے مان لوں کہ واقعی خدا ہے؟
اور امتِ مرزیہ کا حال بھی ذرا گوش گزار کیجیے گایہ مضمون کیا کسی کوہ قاف کے جن نے لکھا ہے؟ میں ایک بار پھر کہوں گا، جو اس امت اخبار کا حال ہے وہی امت محمدیہ کا حال ہے۔
وادی جن کے قصے پہ تو ابھی آپ کو تردید کے تھپیڑے کھانے پڑیں گے۔شواہد کے لیے آپ کو ایسے عاملین پر ہی بھروسہ کرنا پڑتا ہے۔۔۔ جنات پر یقین عین اسلام ہے اور اسلام کو ایک طرف بھی رکھ دیں تو ایک عام انسان ہونے کے ناطے بھی آپ کو یقین کرنا ہی پڑے گا۔۔۔ وادی جن میں جا کر دیکھ لیں۔۔۔ ۔ اگر جا نہیں سکتے تو ویڈیوز تلاش کریں کہ جو لوگ گئے ہیں ان کے ساتھ کیا ہوا۔۔۔ جنات چونکہ وجود رکھتے ہیں، لہٰذا ان کے شواہد دستیاب ہونا بھی کوئی زیادہ مشکل بات نہیں۔۔۔ اس آٹھ سو سالہ عالم دین جن کی کہانی پر یقین کرنا یقینا ایمان کا حصہ نہیں لیکن بغیر تصدیق کیے انکار بھی نہیں کیا جاسکتا۔۔۔ سو بہتر یہی تھا کہ Neutralرہا جاتا۔۔۔ ۔