کراچی کو دنیا بھر کے بڑے شہروں میں سب سے سستا شہر

فرضی

محفلین
بھئی بات کراچی کی ہی ہورہی ہے تو وہاں کا کریڈٹ جن صاحب کو دیا جاتا ہے ان کے انداز گفتگو کی ایک جھلک بھی ملاحظہ فرمالیں۔ ماشاءاللہ ایک مثال ہیں ہم سب کے لیے۔

 

الف عین

لائبریرین
گراف سے تو بس یہ پتہ چلتا ہے کہ ممبئی مہنگائی میں 131 واں اور کراچی 132 واں ہیں۔ سستے کی تو بات ہی نہیں کی گئی۔ ممکن ہے کہ ہند و پاک کے اس سے سستے شہر بھی ہوں۔ ویسے کل ہی میں پاکستان کے اخباروں کی قیمت دیکھ کر چونک گیا تھا۔ ایکپسریس 9 روپئے کا 12 صفحات کا اخبار؟ یہاں حیدر آباد میں 12 صفحات کا اعتماد‘ ہے جس کی قیمت 2 روپئے ہے، 14 یا 16 صفحات کا سیاست اور منصف 3 روپئے کے اور 20، 22 صفحات کا راشٹریہ سہارا بھی 3 روپئے کا ہے۔
 

ساجد

محفلین
پاکستان میں بھارت کی نسبت صرف نمک سستا ہے۔
اور انسانی جان پوری دنیا کی نسبت سستی ہے وطنِ عزیز میں۔
 

زین

لائبریرین
گراف سے تو بس یہ پتہ چلتا ہے کہ ممبئی مہنگائی میں 131 واں اور کراچی 132 واں ہیں۔ سستے کی تو بات ہی نہیں کی گئی۔ ممکن ہے کہ ہند و پاک کے اس سے سستے شہر بھی ہوں۔ ویسے کل ہی میں پاکستان کے اخباروں کی قیمت دیکھ کر چونک گیا تھا۔ ایکپسریس 9 روپئے کا 12 صفحات کا اخبار؟ یہاں حیدر آباد میں 12 صفحات کا اعتماد‘ ہے جس کی قیمت 2 روپئے ہے، 14 یا 16 صفحات کا سیاست اور منصف 3 روپئے کے اور 20، 22 صفحات کا راشٹریہ سہارا بھی 3 روپئے کا ہے۔

واقعی !
یہ بات میرے ذہن میں‌بھی آئی تھی جب میں‌نیٹ‌پر روزنامہ سیاست (حیدرآباد دکن ) دیکھ رہا تھا۔ اس کی قیمت بھی میرے خیال سے صرف 3 روپے ہے ۔

یہاں‌کاغذ بہت مہنگا ہوگیا ہے اخبارات کے ساتھ ساتھ کتابیں بھی کافی مہنگی ہوچکی ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
لیکن اخبارات اور تدریسی کُتب کے لیے تو حکومت امداد بھی تو دیتی ہے، وہ کہاں جاتی ہے؟
 

فہیم

لائبریرین
یہ پچاس پیسے میں ماچس کہاں مل رہی ہے فہیم ؟

ہر جگہ شمشاد بھائی۔

میں کوئی ہوائیاں نہیں‌ مار رہا۔


آج بھی چھوٹی ماچس کی ڈبیا 50 پیسے میں ہی ملتی ہے۔ ہر دوکان پر۔
جبکہ اب یہاں 50 پیسے کا سکہ نہیں چلتا۔
لیکن پھر بھی اس ماچس کی قیمت اتنی ہی ہے۔
بھلے آپ دس ڈبیوں والا پیکٹ لے لیں‌ 5 روپے کا یا پھر دو ڈبیا لے لیں 1 روپے میں۔
 

ابو کاشان

محفلین
ہر جگہ شمشاد بھائی۔

میں کوئی ہوائیاں نہیں‌ مار رہا۔


آج بھی چھوٹی ماچس کی ڈبیا 50 پیسے میں ہی ملتی ہے۔ ہر دوکان پر۔
جبکہ اب یہاں 50 پیسے کا سکہ نہیں چلتا۔
لیکن پھر بھی اس ماچس کی قیمت اتنی ہی ہے۔
بھلے آپ دس ڈبیوں والا پیکٹ لے لیں‌ 5 روپے کا یا پھر دو ڈبیا لے لیں 1 روپے میں۔

یہ بات مجھے آپ سے پتہ چلی ہے ورنہ تو بچوں کی ٹافیاں بھی ایک روپے سے کم کی نہیں آتیں۔
(ہمارے یہاں لائٹر استعمال ہوتا ہے اس لیئے معلوم نہیں اور سگریٹ میں پیتا نہیں۔)
 

فہیم

لائبریرین
یہ بات مجھے آپ سے پتہ چلی ہے ورنہ تو بچوں کی ٹافیاں بھی ایک روپے سے کم کی نہیں آتیں۔
(ہمارے یہاں لائٹر استعمال ہوتا ہے اس لیئے معلوم نہیں اور سگریٹ میں پیتا نہیں۔)

ہممممممممممم
بچوں کی ٹافیاں بھی آتی ہیں پچاس پیسے والی۔
وہ الگ بات ہے کہ لینا ایک روپے کی ہی پڑتی ہیں۔

اور یہ آپ بہت اچھا کرتے ہیں کہ سگریٹ‌ نہیں پیتے:)
 

زیک

مسافر
یہ تو دکھ کی بات ہے کہ کراچی مہنگا نہیں ہے۔ معاشیات کے اصول کے مطابق supply اور demand کے حساب سے قیمت طے ہوتی ہے۔ اس لئے اگر کسی چیز یا جگہ کی ڈیمانڈ زیادہ ہو گی تو وہ مہنگی ہو گی۔
 

ساجداقبال

محفلین
یہ تو دکھ کی بات ہے کہ کراچی مہنگا نہیں ہے۔ معاشیات کے اصول کے مطابق supply اور demand کے حساب سے قیمت طے ہوتی ہے۔ اس لئے اگر کسی چیز یا جگہ کی ڈیمانڈ زیادہ ہو گی تو وہ مہنگی ہو گی۔
معاشیات کا یہ اصول شاید 90 فیصد سے زیادہ کراچی والوں کو مہنگا پڑیگا۔ پس ثابت ہوا جدید معاشی اصول حد درجہ فارغ ہیں۔
 

ساجداقبال

محفلین
گراف سے تو بس یہ پتہ چلتا ہے کہ ممبئی مہنگائی میں 131 واں اور کراچی 132 واں ہیں۔ سستے کی تو بات ہی نہیں کی گئی۔ ممکن ہے کہ ہند و پاک کے اس سے سستے شہر بھی ہوں۔ ویسے کل ہی میں پاکستان کے اخباروں کی قیمت دیکھ کر چونک گیا تھا۔ ایکپسریس 9 روپئے کا 12 صفحات کا اخبار؟ یہاں حیدر آباد میں 12 صفحات کا اعتماد‘ ہے جس کی قیمت 2 روپئے ہے، 14 یا 16 صفحات کا سیاست اور منصف 3 روپئے کے اور 20، 22 صفحات کا راشٹریہ سہارا بھی 3 روپئے کا ہے۔
پاکستانی روپے کی قدر بھی کم ہے اور دوسرے ہندوستان سے اچھے تعلقات نہ ہونے کیوجہ سے پرنٹنگ انڈسٹری دور کے ممالک سے کاغذ‌درآمد کرتی ہے۔ اگر ہم ہندوستان سے کاغذ‌درآمد کریں‌تو ہمارے ہاں‌بھی اخبار اتنے ہی سستے ہوں۔
 

طالوت

محفلین
کیا ہی بہر پو کہ پاکستان خود کاغز پیدا کرے خام مال کی کمی نہیں ہے وطن عزیز میں ۔۔
وسلام
 

مہوش علی

لائبریرین
کیا ہی بہر پو کہ پاکستان خود کاغز پیدا کرے خام مال کی کمی نہیں ہے وطن عزیز میں ۔۔
وسلام
ملکی معیشت اور انڈسٹری کے پھیلنے پھولنے کی سب سے اہم اور پہلی شرط امن و امان میں بہتری ہے۔
پاکستان میں انڈسٹڑی صرف دو ادوار میں لگی ہے، ایک جنرل ایوب خان، اور دوسرا جنرل مشرف کے ابتدائی چھ سات سال تا وقتیکہ جامعہ حفصہ کا واقعہ پیش نہیں آیا۔
معاشی طور پر سب سے زیادہ تباہی اور کرپشن سول حکومتوں کے دور میں ہوئی۔
 

شمشاد

لائبریرین
بالکل بنایا جا سکتا ہے، بلکہ بن بھی رہا ہے لیکن اتنا نہیں جتنے کی ضرورت ہے۔
نئی انڈسٹری لگانے کے لیے سرمایہ کار راضی نہیں، وجہ یہی ہے کہ ملکی حالات ہی وگرگوں رہتے ہیں۔
 
Top