ساجداقبال
محفلین
اتوار بازاروں میں۔۔۔یہ پچاس پیسے میں ماچس کہاں مل رہی ہے فہیم ؟
اتوار بازاروں میں۔۔۔یہ پچاس پیسے میں ماچس کہاں مل رہی ہے فہیم ؟
اتوار بازار آنے جانے کے لیے پیٹرول کتنے کا خرچ ہوتا ہے؟
گراف سے تو بس یہ پتہ چلتا ہے کہ ممبئی مہنگائی میں 131 واں اور کراچی 132 واں ہیں۔ سستے کی تو بات ہی نہیں کی گئی۔ ممکن ہے کہ ہند و پاک کے اس سے سستے شہر بھی ہوں۔ ویسے کل ہی میں پاکستان کے اخباروں کی قیمت دیکھ کر چونک گیا تھا۔ ایکپسریس 9 روپئے کا 12 صفحات کا اخبار؟ یہاں حیدر آباد میں 12 صفحات کا اعتماد‘ ہے جس کی قیمت 2 روپئے ہے، 14 یا 16 صفحات کا سیاست اور منصف 3 روپئے کے اور 20، 22 صفحات کا راشٹریہ سہارا بھی 3 روپئے کا ہے۔
یہ پچاس پیسے میں ماچس کہاں مل رہی ہے فہیم ؟
لیکن اخبارات اور تدریسی کُتب کے لیے تو حکومت امداد بھی تو دیتی ہے، وہ کہاں جاتی ہے؟
ہر جگہ شمشاد بھائی۔
میں کوئی ہوائیاں نہیں مار رہا۔
آج بھی چھوٹی ماچس کی ڈبیا 50 پیسے میں ہی ملتی ہے۔ ہر دوکان پر۔
جبکہ اب یہاں 50 پیسے کا سکہ نہیں چلتا۔
لیکن پھر بھی اس ماچس کی قیمت اتنی ہی ہے۔
بھلے آپ دس ڈبیوں والا پیکٹ لے لیں 5 روپے کا یا پھر دو ڈبیا لے لیں 1 روپے میں۔
یہ بات مجھے آپ سے پتہ چلی ہے ورنہ تو بچوں کی ٹافیاں بھی ایک روپے سے کم کی نہیں آتیں۔
(ہمارے یہاں لائٹر استعمال ہوتا ہے اس لیئے معلوم نہیں اور سگریٹ میں پیتا نہیں۔)
معاشیات کا یہ اصول شاید 90 فیصد سے زیادہ کراچی والوں کو مہنگا پڑیگا۔ پس ثابت ہوا جدید معاشی اصول حد درجہ فارغ ہیں۔یہ تو دکھ کی بات ہے کہ کراچی مہنگا نہیں ہے۔ معاشیات کے اصول کے مطابق supply اور demand کے حساب سے قیمت طے ہوتی ہے۔ اس لئے اگر کسی چیز یا جگہ کی ڈیمانڈ زیادہ ہو گی تو وہ مہنگی ہو گی۔
پاکستانی روپے کی قدر بھی کم ہے اور دوسرے ہندوستان سے اچھے تعلقات نہ ہونے کیوجہ سے پرنٹنگ انڈسٹری دور کے ممالک سے کاغذدرآمد کرتی ہے۔ اگر ہم ہندوستان سے کاغذدرآمد کریںتو ہمارے ہاںبھی اخبار اتنے ہی سستے ہوں۔گراف سے تو بس یہ پتہ چلتا ہے کہ ممبئی مہنگائی میں 131 واں اور کراچی 132 واں ہیں۔ سستے کی تو بات ہی نہیں کی گئی۔ ممکن ہے کہ ہند و پاک کے اس سے سستے شہر بھی ہوں۔ ویسے کل ہی میں پاکستان کے اخباروں کی قیمت دیکھ کر چونک گیا تھا۔ ایکپسریس 9 روپئے کا 12 صفحات کا اخبار؟ یہاں حیدر آباد میں 12 صفحات کا اعتماد‘ ہے جس کی قیمت 2 روپئے ہے، 14 یا 16 صفحات کا سیاست اور منصف 3 روپئے کے اور 20، 22 صفحات کا راشٹریہ سہارا بھی 3 روپئے کا ہے۔
ملکی معیشت اور انڈسٹری کے پھیلنے پھولنے کی سب سے اہم اور پہلی شرط امن و امان میں بہتری ہے۔کیا ہی بہر پو کہ پاکستان خود کاغز پیدا کرے خام مال کی کمی نہیں ہے وطن عزیز میں ۔۔
وسلام
میرا نہیں خیال۔۔۔تاہم تھوڑی سی کوشش کر کے بنایا جا سکتا ہے۔ جیسے گھاس کی افزائش۔کیا ہی بہر پو کہ پاکستان خود کاغز پیدا کرے خام مال کی کمی نہیں ہے وطن عزیز میں ۔۔
وسلام