ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 15

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000017.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۳۲


ولید :۔ مجھے آپ کی یہ صلاح مناسب معلوم ہوتی ہے ۔ بے شک آپ کے بیعت کرنے سے وہ نتیجہ نکلے گا ۔ جو یزید کا منشا ہے کوئی کہے گا کہ آپ نے بیعت کی اور کوئی کہے گا ۔ نہیں کی ۔ اس کی تصدیق کرنے میں بہت وقت صرف ہوگا ۔ اس سے یی بہتر ہے کہ جلسہ عام طلب کرلیا جائے ۔
مروان :۔ امیر مین آپ کو خبردار کئے دیتا ہوں کہ ان باتوں میں نہ آئیے بغیر بیعت لئے ان کو یہاں سے جانے نہ دیجئے ۔ ورنہ آپ ان سے اس وقت تک بیعت نہ لے سکیں گے ۔ جب تک خون کی ندیاں نہ بہہ جائیں ۔ یہ چنگاری کی طرح اڑ کر ساری خلافت میں آگ لگا دیں گے ۔
ولید :۔ مروان خدا کے واسطے چپ رہو ۔
مروان :۔ حسین میں خدا کو گواہ کرکے کہتا ہوں میں آپ کا دشمن نہیں ہوں ۔ میری دوستانہ صلاح یہ ہے کہ آپ یزید کی بیعت منظور کرلیجئے ۔ تاکہ آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچے ۔ آپس کا فساد مٹ جائے اور ہزاروں بندوں کی جانیں بچ جائیں ۔ خلیفہ آپ کی بیعت کی خبر سن کر بہت خوش ہوں گے اور آپ کے ساتھ ایسے سلوک کریں گے کہ خلافت میں کوئی آدمی آپ کی ہمسری نہ کرسکے گا ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی جاگیر اور وظیفے دوچند کرا دونگا ۔ اور آپ مدینے میں عزت و احترام کیساتھ رسول کے قدموں سے لگے دین و دنیا میں سُرخرو رہ کر زندگی بسر کرسکیں گے ۔
حسین :۔ بس خاموش رہو مروان ! میں تمہاری دوستانہ صلاح سنُنے کے لئے نہیں آیا ہوں تم نے کبھی اپنی دوستی کا ثبوت نہیں دیا اور اگر اس موقع پر


۳۳


میں تمہاری صلاح کو دوستانہ نہ سمجھوں تو میرا دل اور میرا خدا مجھ سے ناخوش نہ ہوگا ۔ کیا آج اسلام اتنا کمزور ہو گیا ہے کہ رسول کا نواسہ یزید کی بیعت کرنے کے لئے مجبور کیا جائے ؟
مروان :۔ ان کی بیعت سے آپ کو کیوں اعتراض ہے ۔
حسین :۔ اس لئے کہ وہ شرابی ، جھوٹا ، دغا باز ، حرام کار اور ظالم ہے ، وہ علماء و مشائخ کی توہین کرتا ہے ۔ جہاں جاتا ہے ۔ وہاں ایک گدھے پر ایک بندر کو عالموں کا کپڑا پہنا کر سوتھ لے جاتا ہے میں ایسے آدمی کی بیعت اختیار نہیں کرسکتا ۔
مروان :۔ یا امیر آپ ان سے بیعت لیں گے یا نہیں ۔
حسین :۔ میری بیعت کسی کے اختیار میں نہیں ۔
مروان : ۔ قسم خدا کی آپ بیعت قبول کئے بغیر نہیں جاسکتے ۔ میں آپ کو یہیں قتل کر ڈالوں گا (تلوار کھینچ کر بڑھتا ہے )
حسین :۔ (ڈپٹ کر ) ظالم تو اور مجھے قتل کرے گا ! تجھ میں اتنی ہمّت نہیں ہے ۔ دور رہ ایک قدم بھی آگے رکھا تو تیرا ناپاک سر زمین پر ہوگا ۔
( حضرت عباس تین مسلح آدمیوں کیساتھ تلوار کھینچتے ہوئے گھُس آتے ہیں )
عباس :۔ (مروان کی طرف جھپٹ کر ) ملعون تیرے لئے دوزخ کا دروازہ کُھلا ہوا ہے ۔
حسین :۔ مروان کے سامنے کھڑے ہوکر ۔ عباس تلوار نیام میں رکھو میری لڑائی مروان سے نہیں ہے ۔ یزید سے ہے ۔ مجھے اعتراض نہیں ۔ اگر یہ اپنے آقا کا وفادار خادم ہے ۔
 
Top