ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 16

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000018.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۳۴

عباس :۔ اس ملعون کی اتنی ہمّت کہ آپ کے جسم پر ہاتھ اٹھائے ۔ کیا اپنی ناپاک اصل کو بُھول گیا ۔
حسین :۔ بھیّا ! غصّہ نہ ہو ہم کبھی ابتدا نہیں کرتے ۔
ولید :۔ (حسین ) میں سخت نادم ہوں کہ میرے سامنے آپ کی یہ توہین ہوئی ۔ خدا اُس کا عذاب مجھے دے ۔
حسین :۔ ولید میری تقدیر میں ابھی بڑی بڑی سختیاں جھیلنا لکھی ہیں ۔ یہ اُس معرکہ کی تمہید ہے جو پیش آنے والا ہے ۔ ہم اور تم شاید پھر نہ ملیں ۔ ا س لئے رخصت میں تمھاری مروّت اور اخلاق کو کبھی نہ بھولوں گا ۔ تم سے میری یہ التجا ہے کہ میرے یہاں سے جانے میں معترض نہ ہونا ۔
(دونوں گلے مل کر رخصت ہوتے ہیں عبّاس اور تینوں آدمی باہر چلے جاتے ہیں )
مروان :۔ ولید تمہاری خاطر مجھے یہ ذلّت ہوئی ۔
ولید :۔ تم ناشکرے ہو ۔ میری بدولت تمہاری جان بچ گئی ۔ ورنہ تمہاری لاش فرش پر تڑپتی نظر آتی ۔
مروان :۔ تم نے یزید کی خلافت یزید سے چھین کر حسین کو دے دی ۔ تم نے ابوسفیان کی اولاد ہو کر اُسی خاندان سے دشمنی کی تم خدا کی درگاہ میں اس قتل و خونریزی کے ذمہ دار ہو گے ۔ جو آج کی غفلت کی وجہ سے ہوگی ۔
(مروان جلا جاتا ہے )


۳۵

پانچواں سین

(آدھی رات کا وقت ہے ۔ حسین اور عباس مسجد کے صحن میں بیٹھے ہیں )
عباس :۔ بڑی خیریت ہوئی ورنہ ملعون نے دشمنوں کا کام ہی تمام کر دیا تھا ۔
حسین :۔ تم لوگوں کی دور اندیشی بڑے موقع پر کام آئی ۔ مجھے گمان نہ تھا کہ یہ سب میرے ساتھ اتنی دغا کریں گے ۔ مگر جو یہ کچھ ہوا آگے چل کر اس سے بھی زیادہ ہو گا ۔ مجھے ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ ہمیں اب چین سے بیٹھنا نصیب نہ ہوگا ۔ میرا ابھی وہی حال ہونے والا ہے جو بھائی حسن کا ہوا ۔
عباس :۔ خدا نہ کرے ! خدا نہ کرے !
حسین :۔ اب مدینہ میں ہم لوگوں کا رہنا کانٹوں کے بستر پر سونا ہے ۔ بھیّا شاید نبی کی اولاد شہید ہونے کے لئے دنیا میں آتی ہیں ۔ شاید نبیوں سے بھی آنے والے واقعات کا انسداد نہیں ہوتا (نہیں تو کیا نانا کی مسند پر وہ لوگ بیٹھتے ۔ جو اسلام کے دشمن ہیں اور جنھوں نے صرف اپنی خود غرضی کے لئے نام نہاد کو اسلام اختیار کیا ہے ۔ دیکھو میں رسول سے ہی پوچھتا ہوں ۔ کہ وہ مجھے کیا حکم دیتے ہیں ۔ مدینہ میں رہوں یا کہیں اور چلا جاؤں ؟ حضرت محمد رسول اللہ کی قبر پر جا کر ) اے خدا یہ تیرے رسول محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر ہے اور میں ان کا نوسہ ہوں تو میرے دل کا حال جانتا ہے ۔میں نے ہمیشہ تیری اور تیرے رسول کی مرضی پر چلنے کی کوشش کی ہے ۔ مجھ پر رحم کر اور اس پاک نبی کے وسیلہ و رشتہ سے جو اس قبر میں محو خواب ہیں ۔ مجھے ہدایت کر کہ اس وقت میں کیا کروں ؟
 
Top