ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 2

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000004.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۶


کہیں طبقاتی کشمکش تھی اور کہیں استحصال، کہیں زمین کی اساس پر گفتگو تھی کہیں رنگ و نسل کا فتنہ، بھائی چارگی کی فضا پہ مفادات کے تیرہ وتار سحاب چھائے ہوئے تھے۔
تاریخ آدم گواہ ہے کہ سنہ۶۱ھج میںسکوت مرگ طاری تھا ۔ ہر نطق مہر بلب تھا ، انسانیت کی دھجیاں اڑرہی تھیں اور انسان خاموش تھا ایسے میں ایک مرد جری نے اُٹھ کر تاریخ کے غلط لہجے کی نشاندہی کی ، اور گلے سے تلوار کو شکست دے کر تاریخ انسانیت کی ایک زندہ جاوید شخصیت بن گیا۔

دنیا کے قطعی غیر جانبدار ، باضمیر ، انسان مشرب ، حساس ، اور اہل فکر و نظر ، دانشوروں ، مفکروں مورخین ، مصلحین اور مذہبی رہنماؤں نے تاریخ اقوام اور مذاہب عالم کے تقابلی مطالعہ، تعمق و تحقیق اور اور تفکر و تفحص کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر انسانیت کے قیام کے لئے پورے فہم ، پورے خلوص ، پوری جرأت ، پوری ذمہ داری ، پورے وسائل اورپورے ذرائع کے ساتھ کسی نے کوئی کوشش کی ہے تو وہ صرف حضرت امام حسین کی ذات والا صفات ہے کیونکہ حسین کی قربانی کسی مذہب ، مخصوس رنگ و نسل ،مخصوص افراد کے لئے نہ تھی بلکہ پوری انسانیت کے لئے تھی کیونکہ یزید اپنے وقت میں صرف اسلام ہی نہیں انسانی حدود اور اخلاقی اقدار کو بھی پامال کر رہا تھا ۔
حسین نے انسانیت و حیوانیت ، حق و باطل ، مظلومیت و ظلم ، علم و جہل ، سچ و جھوٹ انصاف و بے انصافی ، اور دین و ملوکیت کے فرق کو واضح کیا ۔ تاریخ شاہد ہے کہ شہادت حسین کے بعد فکر و نظر کا معیار بدل گیا ، زندگی کی غائیت اور وجدان کی اساس بدل گئی ، حیات انسانی کے انداز اور خیر و شر کے معیار بدل گئے ۔ انسانیت پر حسین کے اس عظیم احسانات کو صرف مسلمانوں نے بلکہ دنیا کے تمام اہل نظر انسانوں نے تسلیم

۷

کیا ہے نہ صرف تسلیم کیا ہے بلکہ انسانیت کے اس عظیم محسن و نجات دہندہ کے حضور اپنی بصیرت و بصارت اور اپنے عقائد و نظریات کے مطابق خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
مغرب کے ڈاکٹر ایڈورڈ گبن ، ڈاکٹر کرسٹوفر، مسٹر براون ، مسٹر نکلسن ، مسٹر فلپ ہیٹی ، آئیزن ، واشنگٹن ایرونگ ایف سی او ڈونیل ، تھامس کارلائل ، جان لونگ، کرنل ہیری سن ، جیمس کارکرن، آرتھر این ولسٹن ، سر فیڈرک جیمس ، ایس گلبرٹ ، ڈاکٹر ایڈورڈ رسل ، لارڈ ہیڈلی ، جی سی سموئیل ، جے آر رابنس ، ، فریڈرگ جے گولڈ ، جان پون، ایڈورڈ اے فیری مین ، سر جارج تھامس ، فادر پلاش ، جے اے سمیس ریورینڈ فادر پیلے ، جی بی ایڈ روڈ ، مارکوٹس ، ایف سی بنجمن ، ، آر جے ولسن ۔
جرمنی کے ڈاکٹر ایچ ڈبلیو مورنیو ، ڈاکٹر میور ماربن ، پروفیسر این وہائٹ ، فطشے ، والٹر فرنچ ، ڈاکٹر ڈچ برن ، امریکہ کے ، کے سی جان ، ہالینڈ کے مسٹر پرمیل پیٹر ، چین و جاپان کے یان بے چی ہان ، وان کروہا، کوشان فوہو ، لبنان کے ڈاکٹر ع مرقس ، خلیل جبران خلیل اور جارج جرواق۔
ہندو ، بدھ اور جین مت کے مہاتما گاندھی ، جوہر لال نہرو ، سروجی نائیڈو ، سربائی رام ، جی بی بی بھائی ، ہز ہائی نس سر نٹور سنگھ ، ایم آر جیار کار ، دیوان بہادر کرشن لال، ڈاکٹر جے اے کولاکو ، راجندر پرشاد ، پنڈت سندر لال ، سوامی شنکر اچاریہ ، گوبند بلیتھ پنتھ، سوتیجا سنگھ، سومی کلچو گانند ، مہاراجہ گولیار ، ڈاکٹر سنہا ، میلا رام فارانی ، رابندر ناتھ ٹیگور ، فراق گھورک پوری، منشی پریم چند ، لبھو رام جوش ملیسانی ، ڈاکٹر سر رادھا کرشنن ، مہاراجہ کرشن پرشاد ، موہن داس کرم چند گاندھی ، جی آر گودی ، پروفیسر بی بی مورندار ، پنڈت دہاس دیو ، منشی گوپی ناتھ ، پرنسپل سہن ، گرونانک ، سکھوں کے سردار کرتار سنگھ ، مہندر سنگھ
 
Top