ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 22

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000024.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۴۶


قمر :۔ تو پھر ہمارے اوپر بھی تو وہ ہی مصیبت آنی ہے ؟
عبداللہ :۔ اسی فکر میں تو پڑا ہوا ہوں ۔ کچھ سوجتا ہی نہیں ۔
قمر :۔ سُوجھنا ہی کیا ہے ۔ یزید کی بیعت ہرگز نہ قبول کرو ۔
عبداللہ :۔ اپنی خوشی کی بات نہیں ہے ۔
قمر :۔ کیا ہوا ؟
عبداللہ :۔ وظیفہ بند ہو جائے گا ۔
قمر :۔ ایمان کے سامنے وظیفہ کی کوئی ہستی نہیں ۔
عبداللہ :۔ جاگیر سے زیادہ نہیں پرورش تو ہو ہی جاتی ہے ۔ مگر وہ فوراً ضبط ہو جائے گی ۔ کتنی محنت سے ہم نے میوؤں کا باغ لگایا ہے ۔ یہ کب گورا ہو گا کہ ہماری محنت کا پھل دوسرے کھائیں ۔ قسم کلام پاک کی ۔ میرے باغ پر بڑے بڑوں کو رشک ہے ۔
قمر :۔ باغ کے لئے ایمان بیچنا پڑے تو باغ کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنا بھی گناہ ہے ۔
عبداللہ :۔ قمر معاملہ اس قدر آسان نہیں ہے ۔ جتنا تم نے سمجھ رکھا ہے ۔ جائیداد کے لئے انسان اپنی جان دیتا ہے ۔ بھائی بھائی دشمن ہو جاتے ہیں ۔ باپ بیٹوں میں ۔ زن میں شوہر میں نفاق پڑجاتا ہے ۔ اگر لوگ اُسے اتنی آسانی سے چھوڑ سکتے ۔ تو دنیا جنت بن جاتی ۔
قمر :۔ یہ صحیح ہے ۔ مگر ایمان کے مقابلے میں جائیداد ہی کی نہیں ۔ زندگی کی بھی کوئی ہستی نہیں ۔ دنیا کی چیزیں ایک دن چھوٹ جائیں ۔ مگر ایمان تو ہمیشہ


۴۷

ساتھ رہے گا
عبداللہ :۔ شہر بدر ہونا پڑا تو یہ مکان ہاتھ سے نکل جائے گا ۔ ابھی پچھلے سال بن کر تیار ہوا ہے ۔ دیہاتوں جنگلوں میں بدؤں کی طرح مارے مارے گھومنا پڑے گا ۔ کیا جلاوطنی کوئی معمولی چیز ہے ۔
قمر :۔ دین و ایمان کے لئے لوگوں نے سلطنتیں ترک کردی ہیں ۔ سر کٹائے ہیں اور ہنستے ہوئے دار پر چڑھ گئے ہیں ۔ دین و ایمان کی دنیا میں ہمیشہ فتح رہی ہے اور رہے گی ۔
عبداللہ :۔ وہب اپنی اماں جان کی باتیں سن رہے ہو ۔
وہب :۔ جی ہاں سُن رہا ہوں اور دل میں فخر کر رہا ہوں کہ میں ایسی دین پرور ماں کا بیٹا ہوں ۔میں آپ سے سچ عرض کرتا ہوں کہ قیس حجر حراشعت ایسے رئیسوں کو بیعت قبول کرتے دیکھ کر میں بھی راضی ہو گیا تھا ۔ لیکن اماں کی باتوں نے ہمّت مظبوط کردی ۔ اب میں سب کچھ جھیلنے کے لئے تیار ہوں ۔
عبداللہ :۔ مذہب ہم ضعیفوں کے لئے ہے جنہوں نے دنیا بھر کے مزے اٹھالئے ۔ جوانوں کے لئے دنیا ہے تم ابھی شادی کر کے لوٹے ہو ۔ بہو کی چوڑیاں بھی میلی نہیں ہوئیں ۔ جانتے ہو وہ ایک رئیس کی لڑکی ہے ۔ کیا اُسے بھی خانہ ویرانی کی مصیبت میں ڈالنا چاہتے ہو ۔ ہم اور قمر تو حج کرنے چلے جائیں گے ۔ تم میری جائیداد کے وارث ہو ۔ مجھے بھی تسکین رہے گی کہ میری محنت رائیگاں نہیں گئی ۔ تم نے ماں کی نصیحت پر عمل کیا تو مجھے بے حد صدمہ ہوگا ۔ پہلے جاکر نسیمہ سے پوچھو تو ۔
 
Top