ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 79

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000081.gif
 

نایاب

لائبریرین
زینب ۔ کیا بالکل پانی غائب ہو گیا ۔
حنفہ ۔ اے قربان گئی بی بی ۔ ساری مشکیں خالی پڑی ہیں ۔
زینب ۔ غضب ہو گیا ۔ ندی تو بند ہی تھی ۔ اب ظالم کنوئیں بھی نہیں کھودنے دیتے ۔
اصغر ۔ پانی ۔ پانی
شہر بانو ۔ یا خدا کس عذاب میں پھنسے ۔ ان ننھوں کو کیسے سمجھاؤں ۔
حنفہ ۔ بی بی قربان جاؤں : میں جا کر دریا سے پانی لاتی ہوں ۔ کون موا روکے گا ۔ منہ جھلس دوں اس کا ۔ کیا میرے لال پیاسے تڑپیں گے ۔ جب دریا میں پانی بھرا ہوا ہے ۔
زینب ۔ تو نہیں جانتی ساڑھے چھ ہزار جوان دریا کا پانی روکنے کے لئے تعینات ہیں ۔
حنفہ ۔ اے قربان جاؤں بی بی ۔ کون مجھ سے بولے گا ۔ جھاڑو نہ ماروں گی ۔ رسول کے بیٹے پیاسے رہیں گے ۔ ؟
حنفہ اک مشک لے کر دریا کی طرف جاتی ہے اور تھوڑی دیر کے بعد لوٹ آتی ہے ۔ سر کے بال نچے ہوئے ۔ کپڑے پھٹے ہوئے ۔ مشک ندارد ۔ روتی ہوئی زمین پر بیٹھ جاتی ہے ۔
زینب ۔ کیا ہوا حنفہ ؟ یہ تیری کیا حالت ہے ۔ ؟
حنفہ ۔ بی بی خدا کا عذاب ان روسیاہوں پر نازل ہو ۔ ظالموں نے مجھے روک لیا ۔ میری مشک چھین لی اور ایک کتے کو مجھ پر چھوڑ دیا ۔ بھاگتے بھاگتے کسی طرح یہاں تک پہنچی ہوں ۔ ہائے ان موذیوں پر آسمان بھی نہیں ٹوٹ پڑتا ۔ اتنا ذلیل کبھی نہ ہوئی تھی ۔
(روتی ہے )
حسین ۔ (اندر جا کر ) حنفہ کیوں روتی ہے ۔؟ ارے یہ تیرے کپڑے کس نے پھاڑے ۔
زینب ۔ بچاری شامت کی ماری پانی لانے گئی تھی ۔ بچے پیاس سے تڑپ رہے تھے ظالموں نے نیم جان کر دیا ۔
حسین ۔ حنفہ مت رو ۔ رسول کے قدموں کی قسم ۔ ابھی ان ظالموں کا سر تیرے پیروں پر ہو گا ۔ جن کے بے رحم ہاتھوں نے تیری بیحرمتی کی ہے ۔ چاہے میرے سارے رفیق میرے سارے عزیز اور میں خود کیوں نہ مر جاؤں ۔ عورت کی بیحرمتی کا بدلہ خون ہے ۔ چاہے وہ غلکام اور بیکس ہی کیوں نہ ہو ۔ میں ظالموں کو دکھا دوں گا ۔ کہ مجھے اپنی لونڈی کی آبرو اپنے حرم سے کم پیاری نہیں ہے ۔
( تلوار ہاتھ میں لے کر باہر جاتے ہیں ۔ پر حنفہ ان کے پاؤں سے لپٹ جاتی ہے )
حنفہ ۔ میرے آقا ۔ میری جان آپ پر فدا ہو ۔ میں اپنا بدلہ دنیا میں نہیں ۔ عقبے میں لینا چاہتی ہوں ۔ جہاں کی آگ کہیں زیادہ تیز ۔ جہاں کے سزائیں یہاں سے کہیں زیادہ دل دہلانے والی ہوں گی ۔ میں نہیں چاہتی کہ آپ کی تلوار سے قتل ہو کر وہ عذاب سے چھوٹ جائیں ۔
حسین ۔ حنفہ یہ سب اس کے لیے ہے جو دنیا میں اپنا بدلہ نہ لے سکے ۔ اگر میرے پاس ایک لاکھ آدمی ہوتے تو تیری بے عزتی کا بدلہ لینے کے لئے میں انہیں قربان کر دیتا ۔ ان بہتر آدمیوں کی حقیقت ہی کیا ہے ۔ میرے پاؤں چھوڑ دے ایسا نہ ہو
 
Top