حوالوں کے انبار سے بات کی تفہیم نہیں ہوتی صرف یہ فائدہ ہوتا ہے کہ۔۔ "دیکھو جی میں یہ بات اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا، فلاں کتاب میں فلاں صفحے پر فلاں صاحب نے یہ بات کہی تھی۔ میں تو اسے آپ تک پہنچا رہا ہوں"۔۔۔ ۔
قسم بالله ايسا هي هے.ميں كسي كو نهيں كهتا كه ميري بات مانيں. اور نهايت پر زور تاكيد سے كهتا هوں كه غزنوي صاحب كي بات بھي بالكل نه مانيں.
قرآن كي مانيں جو آيات پيشش كي هيے .
تمهارے لئے حضرت ابراهيم ميںاور ان كے صحابه ميں اسوه هے جبكه ان سب نے اپني قوم سے برملا كھ ديا كه هم تم سے اور جن جن كي تم الله كے سوا عبادت كرتے هو ان سب سے بالكل بيزارهيں. هم تمهارے عقائد كے منكر هيں اورجب تك تم الله كي وحدانيت پر ايمان نهلاؤهم ميں تم ميںهميشه كے ليے بغض و عداوت ظاهر هو گئي.
سرور كونين صلى الله عليه وسلم كي مانيں.
همارے آقا صلى الله عليه وسلم نے يهود ونصارى كو مشرك قرار دے كر فرمايا كه ميں ان كي عيد كے دن ان كي مخالفت كرنا پسند كرتا هوں.
اور علماء كى متفقه رائے كو مانيں جس كے سامنے ميري آپكي رائے نهايت بوني هے.