سید زبیر
محفلین
کتنی عجیب دیکھئے شان رسول بھی
کتنی عجیب دیکھئے شان رسول بھی
برسائے جس نے سب پہ ہی رحمت کے پھول بھی
جب بھی چلا ہوں جانب کعبہ، تو دشت کا
میرے لئے تو پھول بنا تھا، ببول بھی
دنیا کو کرتے اب بھی حقیقت سے روشناس
انمول گیان دیتے ہیں انؐ کے اصول بھی
جس کی زباں پہ نام نبیؐ گونجتا رہا
اللہ نے درگزر کی ہے اس کی تو بھول بھی
دولت ہے جس کے پاس یہ ایماں کی دوستو
اس سے خوش ہوئے ہیں دیکھو رسول بھی
رنج و الم کی یورشیں کافور ہو گئیں
کھل کھل گئے ہیں جا کے وہاں پر ملول بھی
دیدار کی تو بات ہی پرویز اور ہے
مجھ کو تو ہے قبول مدینے کی دھول بھی
کرشن پرو یز