کروں تو کس لیئے آخر ملال اسکا

کروں تو کس لیئے آخر ملال اسکا
اُسے نہیں تو مجھے بھی نہیں خیال اسکا
میری وفا نے بنایا ہے بے وفا اسکو
کسی ادا پہ نہیں ہے کمال اسکا
میرے نصیب کی یہ بھی تو خوش نصیبی ہے
کہ مجھ کو دیکھ کے سب پوچھتے ہیں حال اسکا
یہی دعا میں کروں ہر برس کے پہلے دن
میرے بغیر نہ گزرے کوئی بھی سال اسکا
میرے عروج کو اسکے نصیب میں لکھ دے
خدائے پاک! اور مجھے سونپ دے زوال اسکا!
 

حجاب

محفلین
اعجازعظیم نے کہا:
کروں تو کس لیئے آخر ملال اسکا
اُسے نہیں تو مجھے بھی نہیں خیال اسکا
میری وفا نے بنایا ہے بے وفا اسکو
کسی ادا پہ نہیں ہے کمال اسکا
میرے نصیب کی یہ بھی تو خوش نصیبی ہے
کہ مجھ کو دیکھ کے سب پوچھتے ہیں حال اسکا
یہی دعا میں کروں ہر برس کے پہلے دن
میرے بغیر نہ گزرے کوئی بھی سال اسکا
میرے عروج کو اسکے نصیب میں لکھ دے
خدائے پاک! اور مجھے سونپ دے زوال اسکا!

بہت خوب۔
 
بہت خوب،

محبتوں میں ایک لمحہ وصال ہوگا ایہ طے ہوا تھا
بچھڑ کر بھی ایک دوسرے کاخیال ہو گا یہ طےہوا تھا

وہی ہوا نہ بدلتے موسم میں تم نے ہم کو بھلا دیا
کوئی بھی رت ہو نہ چاہتوں کا زوال ہوگا یہ طے ہوا تھا
 
اعجاز بھائی غزل بہت عمدہ ہے۔۔ ہاں ایک دو تبدیلیاں چاہوں گا، دوسرے شعر کے دوسرے مصرعے میں "کسی ادا پہ نہیں ہے"کے بعد" کوئی کمال اسکا" آتا ہے۔۔ اور آخری شعر کے دوسرے مصرعے میں "خدائے پاک!" کے بعد "اور" نہیں آتا
 
Top