کروں تو کس لیئے آخر ملال اسکا
اُسے نہیں تو مجھے بھی نہیں خیال اسکا
میری وفا نے بنایا ہے بے وفا اسکو
کسی ادا پہ نہیں ہے کمال اسکا
میرے نصیب کی یہ بھی تو خوش نصیبی ہے
کہ مجھ کو دیکھ کے سب پوچھتے ہیں حال اسکا
یہی دعا میں کروں ہر برس کے پہلے دن
میرے بغیر نہ گزرے کوئی بھی سال اسکا
میرے عروج کو اسکے نصیب میں لکھ دے
خدائے پاک! اور مجھے سونپ دے زوال اسکا!
اُسے نہیں تو مجھے بھی نہیں خیال اسکا
میری وفا نے بنایا ہے بے وفا اسکو
کسی ادا پہ نہیں ہے کمال اسکا
میرے نصیب کی یہ بھی تو خوش نصیبی ہے
کہ مجھ کو دیکھ کے سب پوچھتے ہیں حال اسکا
یہی دعا میں کروں ہر برس کے پہلے دن
میرے بغیر نہ گزرے کوئی بھی سال اسکا
میرے عروج کو اسکے نصیب میں لکھ دے
خدائے پاک! اور مجھے سونپ دے زوال اسکا!