الف عین
لائبریرین
احباب شاید اکثر کنفیوز ہوتے ہیں کہ ہائے ہوز ( چھوٹی ہ) پر ختم ہونے والے الفاظ میں کہاں ہمزہ استعمال کیا جائے اور کہاں کسرہ یعنی زیر۔ کچھ احباب ’صفحہِ‘ لکھتے ہیں تو کچھ "نگۂ ناز‘۔ یہاں اس اصول کا خیال رکھیں کہ جن الفاظ میں آخری حرف ’ہ‘ میں ’ہ‘ کی آواز نکلتی ہے، وہاں کسرہ استعمال کیا جانا چاہئے۔ لیکن جہاں اس کی آواز محض ’الف‘ کے مماثل ہے، وہاں ہمزۂ اضافت استعمال ہوگا۔
چنانچہ یہاں کسرہ درست ہے:
نگاہِ کرم
راہِ نجات
رہِ راست
وجہِ سکون
شبیہِ ۔۔۔
لیکن یہاں ہمزہ کا محل ہے
صفحۂ اول
نالۂ دل
دانش کدۂ تفسیر
بادۂ کہن
منصۂ شہود
اس لئے کہ یہاں پہلے لفظ کا تلفظ ’نالا‘، ’صفحا‘، ’دانش کدا‘ ’بادا‘ منصا‘ ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں کوئی حوالہ اگر کسی کے پاس ہو تو مطلع کریں کہ کیا ایسا کوئی اصول بھی ہے کہ کن الفاظ میں ہپ کا تلفظ الف سے ہوگا۔ اور کس قسم کے الفاظ میں ’ہ‘ کی آواز بھی نکلے گی؟؟
وارث؟؟؟ متوجہ ہوں
چنانچہ یہاں کسرہ درست ہے:
نگاہِ کرم
راہِ نجات
رہِ راست
وجہِ سکون
شبیہِ ۔۔۔
لیکن یہاں ہمزہ کا محل ہے
صفحۂ اول
نالۂ دل
دانش کدۂ تفسیر
بادۂ کہن
منصۂ شہود
اس لئے کہ یہاں پہلے لفظ کا تلفظ ’نالا‘، ’صفحا‘، ’دانش کدا‘ ’بادا‘ منصا‘ ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں کوئی حوالہ اگر کسی کے پاس ہو تو مطلع کریں کہ کیا ایسا کوئی اصول بھی ہے کہ کن الفاظ میں ہپ کا تلفظ الف سے ہوگا۔ اور کس قسم کے الفاظ میں ’ہ‘ کی آواز بھی نکلے گی؟؟
وارث؟؟؟ متوجہ ہوں