کاشفی
محفلین
غزل
(ملِک زادہ جاوید)
کسی نیزے پہ کوئی سر نہیں ہے
شجاعت سے بھرا لشکر نہیں ہے
پُرانے لوگ اُکساتے ہیں ورنہ
نئی نسلوں میں بالکل شر نہیں ہے
سبھی گملے اُٹھا لایا ہوں گھر میں
مجھے اب موسموں کا ڈر نہیں ہے
بہت کچھ تجھ میں ہے جاوید لیکن
تو اپنے باپ سے بہتر نہیں ہے
(ملِک زادہ جاوید)
کسی نیزے پہ کوئی سر نہیں ہے
شجاعت سے بھرا لشکر نہیں ہے
پُرانے لوگ اُکساتے ہیں ورنہ
نئی نسلوں میں بالکل شر نہیں ہے
سبھی گملے اُٹھا لایا ہوں گھر میں
مجھے اب موسموں کا ڈر نہیں ہے
بہت کچھ تجھ میں ہے جاوید لیکن
تو اپنے باپ سے بہتر نہیں ہے