ابن رضا
لائبریرین
غزل برائے اصلاح حاضرِ خدمت ہے
کس قدر پست ہے پیمانۂ افکار یہاں
نفسا نفسی کا نظر آتا ہے پرچار یہاں
علم و دانش کی امانت تھی جنہیں سونپی گئی
وہ تو بن بیٹھےہیں اب مالک و مختار یہاں
تنگیِ دل کے اندھیروں میں گرفتار ہیں سب
کہ سوا اپنے سبھی لگتے ہیں بے کار یہاں
درسِ مہرو وفا جب سے ہے بھلایا ہم نے
زندگی رنج و بلا سے ہوئی دوچار یہاں
ایک تسبیح کے دانے تھے جو، بکھرے ہیں تو یوں
کہ ہیں دس پانچ وہاں اور ہیں دوچار یہاں
دلِ مجذوب رضا ڈھونڈے کہاں جائے پناہ
ہوش والے تو سبھی مجھ سے ہیں بے زار یہاں
تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں
ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
کس قدر پست ہے پیمانۂ افکار یہاں
نفسا نفسی کا نظر آتا ہے پرچار یہاں
علم و دانش کی امانت تھی جنہیں سونپی گئی
وہ تو بن بیٹھےہیں اب مالک و مختار یہاں
تنگیِ دل کے اندھیروں میں گرفتار ہیں سب
کہ سوا اپنے سبھی لگتے ہیں بے کار یہاں
درسِ مہرو وفا جب سے ہے بھلایا ہم نے
زندگی رنج و بلا سے ہوئی دوچار یہاں
ایک تسبیح کے دانے تھے جو، بکھرے ہیں تو یوں
کہ ہیں دس پانچ وہاں اور ہیں دوچار یہاں
دلِ مجذوب رضا ڈھونڈے کہاں جائے پناہ
ہوش والے تو سبھی مجھ سے ہیں بے زار یہاں
تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں
ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
آخری تدوین: