محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
کس قدر ہے مزا جوانی میں
چل گیا یہ پتا جوانی میں
حشر میں یہ سوال بھی ہوگا
کیا کیا تھا بتا جوانی میں
رحم کر مولیٰ! مر رہے ہیں لوگ
ملک میں جابجا جوانی میں
اے خدیجہ! ہمیں بتادو کچھ
کیسے تھے مصطفیٰ جوانی میں
بابا جی! یہ کمال ہوتا ، گر
یاد آتا خدا جوانی میں
اب بڑھاپے میں سوچتے ہیں یہی
کیا لیا ، کیا دیا جوانی میں
سَرسَری خوب یاد آتا ہے
کیا غزل لکھ گیا جوانی میں