یہ شیعہ والی بات کچھ عجیب سی معلوم ہوتی ہے۔ اگر غالب شیعہ تھے جو کہ وہ غالباً تھے۔ تو کیا آپ کے خیال میں وہ اس پر شرمندہ ہوں گے اور لوگوں کو وضاحتیں کرتے پھریں گے؟ غالب کی عظمت کا اندازہ تو اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ سنیوں میں بھی اتنے ہی مقبول ہیں جتنے شیعوں میں۔ اور اس کی وجہ ان کی شاعری ہے نا کہ مذہب۔
جہاں تک بادہ خواری کا تعلق ہے تو اس کا ان کی شاعری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اور اگر کوئی ان باتوں کی وجہ سے غالب پر اعتراض کرتا ہے، تو ایسے لوگ یا تو تعصب کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں یا حسد کی وجہ سے۔ ایسے لوگوں کو کوئی عقلمند انسان سنجیدگی سے نہیں لے گا۔
جنابِ عالی اسی غلط فہمی کے ازالے کیلئے تو میں نے انہی کی تحریر پیش کی۔ اور آپ کی وہی غلط فہمی باقی ہے
غالبؔ کے آبا واجداد ماورالنہر سے ہیں اور ماورالنہر کے لوگوں کا سنی ہونا ضرب المثل ہے
غالبؔ کے ددھیال ، غالبؔ کے سسرال اور غالبؔ کے ننھیال میں کوئی شیعہ نہیں
اور غالبؔ کے شیخ فخر الدین چشتی صاحب کے مرید تھے
غالبؔ کا جنازہ اور تدفین اہل سنت والجماعت کے طریقے کے مطابق ہوئی
اب بھی آپ کہیں کہ وہ " اگر غالب شیعہ تھے جو کہ وہ غالباً تھے۔" تو یہ زیادتی ہے
اور یہ جو رباعی پیش کی گئی ہے یہ غالبؔ ہی کی تصنیف ہے، اب بھی کوئی نہ سمجھے تو مرضی ہے جناب
اور میرے خیال میں غالبؔ کو اپنا سنی کہلانا بھی پسند نہیں تھا۔ کجا کہ ان کو شیعہ کہنا
غالبؔ اپنا مذہب بنی نوع انسان سے دوستی بتاتے تھے، وہ ہر انسان کو اپنا بھائی مانتے تھے
غالبؔ نے ایک مثنوی وہابیوں کے جواب میں بھی لکھی تھی
لیکن اس کے باوجود اس بات پر سب متفق ہے کہ وہ اردو کی سب سے زیادہ غیر متعصب شخصیت ہیں
اس بات کی وضاحت ضروری تھی ، ورنہ غالبؔ کی طرح مجھے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا