عبدالقیوم چوہدری
محفلین
کس کس سے رکھیے دوستی، کس کس کو دشمن جانیے
چہروں میں گھر کے رہ گئی، نادانیاں، دانائیاں
رشتوں کے بندھن توڑ کر ہم تم یوں ہی ملتے رہیں
روکا کریں گھر والیاں، پوچھا کریں ہمسائیاں
چہروں میں گھر کے رہ گئی، نادانیاں، دانائیاں
رشتوں کے بندھن توڑ کر ہم تم یوں ہی ملتے رہیں
روکا کریں گھر والیاں، پوچھا کریں ہمسائیاں