کسی صنفِ نازک معطر و خوش نما دلکش و خوبصورت پاکیزہ و حیادار و خوب و پاک سیرت و گوری چٹی دبلی پتلی دوشیزہ حُسن کا پیکر پھولو ں کی طرح نازک لڑکیوں کو اُلٹا سیدھا کہنا صحیح نہیں گناہِ عظیم ہے۔۔
لڑکیاں پری ہوسکتی ہیں۔۔لیکن چڑیل مڑیل بھوت ووت نہیں ہوسکتی کبھی نہیں ہو سکتی۔۔ البتہ حور کہہ لینے میں کوئی حرج نہیں۔۔۔
کاشفی بھائٰ لاتوں کے بھوت سدھر سکتے ہیں آپ نہیں
یہ ساری صفات ہوں تو کہہ سکتے ہیں، لیکن اتنی صفات والی حور یا پری اس دنیا میں ملنی تو ممکن نہیں۔ خیالوں میں ملے تو اور بات ہے۔
آپ کے سمجھانے کا انداز ہی نرالا ہے سمجھوں گا کیسے نہیں۔۔۔ میں سدھر گیا تو پریوں کا دل دُکھے گا۔۔اس لیئے مجبور ہوں نہیں سدھر سکتا۔۔۔۔ ھارون بھائی بھوتوں کو سدھاریں آپ۔ بہت پُرانے زمانے کے بڑے بزرگ کہتے ہیں عام اصطلاح میں بھوت اُنہیں کہتے ہیں جو لڑکیوں سے جیلیسی رکھیں۔۔۔ سا ماجھے آپ۔۔
آپ کے سمجھانے کا انداز ہی نرالا ہے سمجھوں گا کیسے نہیں
شاباش۔۔ اچھی بات ہے۔۔ جیتے رہیں۔۔
جو لڑکیوں سے جیلسی رکھے وہ بھوت کیسے ہوئے، کاشفی بھائی یہ سمجھ نہیں آئی اور مزید کہ کہ اگر لڑکیاں آپس میں لڑکیوں سے جیلسی رکھیں تو انہیں کیا کہیں گے؟
یہ جواد لبڑ، اس کے والد بزرگوار اور شیدا تیلی، یہ کون ہستیاں ہیں، ان کا تھوڑا سا تعارف تو دیں۔