ظہیراحمدظہیر
لائبریرین
احبابِ کرام ! ایک اور پرانی غزل آپ کے ذوقِ سخن کی نذر ہے۔ شاید ایک آدھ مصرع آپ کے ذوقِ لطیف کو سیراب کردے ۔
غزل
ویسے میں ہر حلیف سے محروم تو ہوا
کس کس کی زد پہ ہوں مجھے معلوم تو ہوا
کھوئے ہوئے کھلونے کی انتھک تلاش میں
دنیا سے آشنا کوئی معصوم تو ہوا
بکھرا ہوا تھا میرا فسانہ مری طرح
اشعار کے بہانے سے منظوم تو ہوا
لکھا گیا ہوں گرچہ خسارے کے باب میں
لیکن تری کتاب میں مرقوم تو ہوا
پھر سے کسی خیال کی اک روشنی ملی
زندہ ذرا سا خامۂ مرحوم تو ہوا
٭٭٭٭
ظہیرؔ احمد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 2011
غزل
ویسے میں ہر حلیف سے محروم تو ہوا
کس کس کی زد پہ ہوں مجھے معلوم تو ہوا
کھوئے ہوئے کھلونے کی انتھک تلاش میں
دنیا سے آشنا کوئی معصوم تو ہوا
بکھرا ہوا تھا میرا فسانہ مری طرح
اشعار کے بہانے سے منظوم تو ہوا
لکھا گیا ہوں گرچہ خسارے کے باب میں
لیکن تری کتاب میں مرقوم تو ہوا
پھر سے کسی خیال کی اک روشنی ملی
زندہ ذرا سا خامۂ مرحوم تو ہوا
٭٭٭٭
ظہیرؔ احمد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ 2011