سلیم کوثر کس کی تحویل میں تھے کس کے حوالے ہوئے لوگ : غزل

سحر کائنات

محفلین
کس کی تحویل میں تھے کس کے حوالے ہوئے لوگ

چشم گریہ میں رہے دل سے نکالے ہوئے لوگ

کب سے راہوں میں تری گرد بنے بیٹھے ہیں

تجھ سے ملنے کے لیے وقت کو ٹالے ہوئے لوگ

کہیں آنکھوں سے چھلکنے نہیں دیتے تجھ کو

کیسے پھرتے ہیں ترے خواب سنبھالے ہوئے لوگ

دامن صبح میں گرتے ہوئے تاروں کی طرح

جل رہے ہیں تری قربت کے اجالے ہوئے لوگ

یا تجھے رکھتے ہیں یا پھر تری خواہش دل میں

ایسے دنیا میں کہاں چاہنے والے ہوئے لوگ
سلیم کوثر
 

میم الف

محفلین
آپکا بھی قصور نہیں۔ بہرحال اچھا ہوا آپکو جلدی پتہ چل گیا ورنہ جانے کہاں کہاں صاحبہ رہتے سلیم کوثر صاحب
مجھے بہت احساسِ محرومی ہو رہا ہے کہ کسی تبصرے کو ریٹنگ نہیں دے سکتا۔
بہرحال 25 مراسلے ہو گئے، 25 رہ گئے ہیں۔
اس کے بعد پہلی پرمزاح کی ریٹنگ آپ کو اس تبصرے پہ دوں گا۔ پیشگی مبارک ہو!
 

میم الف

محفلین
آپکا بھی قصور نہیں۔ بہرحال اچھا ہوا آپکو جلدی پتہ چل گیا ورنہ جانے کہاں کہاں صاحبہ رہتے سلیم کوثر صاحب
مجھے بہت احساسِ محرومی ہو رہا ہے کہ کسی تبصرے کو ریٹنگ نہیں دے سکتا۔
بہرحال 25 مراسلے ہو گئے، 25 رہ گئے ہیں۔
اس کے بعد پہلی پرمزاح کی ریٹنگ آپ کو اس تبصرے پہ دوں گا۔ پیشگی مبارک ہو!
لیجیے لاریب اخلاص صاحبہ،
پہلی پرمزاح کی ریٹنگ میری طرف سے آپ کے اِس مراسلے کو دی گئی۔
آپ نے دیکھا کہ میں نے اپنا کہا پورا کیا۔
اِس تاریخی موقعے پر میں بیٹ مین :vampirebat: کا ڈائیلاگ دہرانا چاہوں گا:
I'm a man of my word, Victor. You should know that by now​
 

میم الف

محفلین
سلیم کوثر صاحب ہیں
ان کی مشہور غزل ہے
میں خیال ہوں کسی اور کا مجھے سوچتا کوئی اور ہے
میری طرف سے پہلی معلوماتی ریٹنگ آپ کے اِس تبصرے کو دی گئی ہے۔
آپ کو مبارک ہو!
اللہ تعالیٰ آپ کی معلومات میں مزید اضافہ فرمائیں، آمین!
 
Top