میرے خیال میں آپ فیصلہ دل سے کرئیں یا دماغ سے کرئیں کسی سے بھی کرئیں اور جب کرلیں تو اللہ پر پورا بھروسا کرئیں اللہ جو بھی کر تا ہے اُس میں ہماری بھلائی ہی ہوتی ہےزندگی میں اکثر اوقات ایسے مراحل سامنے آتے ہیں کہ آپ کے دل و دماغ میں اک جنگ سی برپا ہوجاتی ہے ۔۔۔
فیصلہ کرنا بے حد دشوار ہوجاتا ہے ۔۔۔
دل اپنی طرف کھینچتا ہے
دماغ کی اپنی رٹ ہوتی ہے ۔۔۔
اک کشمکش !
کریں تو کیا کریں!
فیصلہ دل سے کریں یا دماغ سے ؟
آکر کس کو ترجیح دینی چاہئے ؟؟
یہی میرا سوال ہے آپ سے
فیصلہ کرتے ہوئے دل کی بات مانیں یا دماغ کی؟
اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے
خوب کہا قرۃالعین اعوان بہنا!! ہم آپ کی بات سے صد فیصد متفق ہیں۔لیکن بھیا !
کبھی تو ہمیں سود و زیاں کے دائرے سے نکل کر بھی سوچنا پڑتا ہے
فیصلہ کرنا پڑتا ہے
دنیا میں بڑے بڑے کام تو جنون نے کیئے عقل تو کھڑی دیکھتی رہ گئی
بے خطر کود پڑا آتشِ نمرود میں عشق
عقل کھڑی ہے محوِ تماشائے لبِ بام ابھی
یہی میں کہنے والا تھا۔ سوچا پہلے دیکھ لوں کسی اور نے یہی کہہ دیا ہے تو اسی کو صاد کئے دیتا ہوں۔اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل
لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے