کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے

الحمد للہ ثم الحمدللہ علمائے کرام کی خاموشی ٹوٹ گئی ہے اور انہوں نے اجتماعی طور پر خودکش حملوں کو حرام قرار دے دیا ہے کاش خود کش حملوں کا جواز بتانے والے اسے بھی حکومتی علماء کا سرکاری فتویٰ نہ قرار دیں ار سمجھیں کہ درست اسلامی تعلیمات کیا ہیں

مصدر معلومات
 

وجی

لائبریرین
بھائی آپکو مبارک ہو لیکن یہ خود کش حملے پاکستان میں حرام قرار دیئے گئے ہیں اور مجھے یہ افسوس ہے کہ ہم لوگ علماء کی کے پیچھے کیوں ہیں قرآن کے بیچھے کیوں نہیں ؟؟

جنگ کے دوران دشمن پر خودکش حملہ حرام نہیں تو کیا قبائیلی علاقوں میں حالتِ امن ہے غور کریں ؟؟

قرآن کے مطابق کسی بھی ناحق جان کو قتل کیا جائے تو وہ قتل ِانسانی ہے پھر بھی ہم اس انتظار میں تھے کہ علماء کچھ فرمائیں کیا ہم لوگ اتنی بھی سمجھ نہیں رکھتے کہ نا حق قتل کون ہورہا ہے یہ دیکھ سکیں‌ ؟؟

کفر ٹوٹا خدا خدا کرکے مگر
ہمارا کفرجو ہم قرآن کے ساتھ کر رہے ہیں وہ کب ٹوٹے گا اس سوال کا جواب بہت اہم ہے
 

طالوت

محفلین
بہت اچھے وجی
حافظ سعید تو ایک عرصے سے چیخ رہے ہیں لیکن سنتا کون ہے ؟ سب کو اپنی اپنی پڑی ہے ۔۔ کوئی اگر اچھی اور بہتر بات کر بھی رہا ہو تو اسے اس انداز سے پیش ہی نہیں کیا جاتا ، کیونکہ پھر باتیں بنانے کا موقع کیسے ملے گا ؟ خیر حافظ کونسے میرے پھپھو کے بیٹے ہیں ۔۔ جو اچھی بات کرے گا اللہ اسے اچھا ہی بدلہ دے گا ، نیتوں کے حال تو وہی جانتا ہے
وسلام
 

مغزل

محفلین
نو سو چوہے کھا کھے بلیّ حج کو چلی والا معاملہ ہے۔
ان ’’موولوں‘‘ کو ’’کھابا‘‘ کم یا بند ہوگیا ہوگا ۔
اس لیے فتویٰ بھی آگیا ۔۔ ان کی حمایت کرنے والے کو
مجھے یہ بتانا پڑے گا کہ ’’ Mul LAW ‘‘ ۔ 8سال کہاں
مرے پڑے رہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جب ایک نسل اجڑگئی انہیں فتوٰ ی
یاد آیا۔۔ ’’ ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا ‘‘۔۔۔
 

طالوت

محفلین
ایک ہی بات ہے حضرت خود کش کہہ لیں یا فدائی ۔۔۔کان دایاں پکڑیں یا بایاں کہلائے گا کان پکڑنا ہی سو وہ انھوں نے پکڑلیا ہے ۔۔۔ اب اس کا کوئی واضح اثر بھی دکھائی دے تو ۔۔ تاہم مجھے ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی ۔۔۔ کیونکہ اس کی مخالفت تو مرحوم عبد الرشید غازی بھی کیا کرتے تھے مگر اُس اندوہناک سانحہ کے بعد اس میں اضافہ ہوا ہے ۔۔۔ تاہم اصل ضرورت فتووں کی نہیں اس کی جڑیں تلاش کرنے کی ہے ۔۔ فتووں سے تو ہماری فایلیں بھری ہیں ۔۔ کیا اثر ڈالا انھوں نے ؟؟ ۔۔۔
عام حالت تو اب یہ ہوتی جا رہی ہے کہ جو لوگ مختلف مکتبہ فکر کو تھوڑا بہت جانتے ہیں وہ اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔۔۔ مثلا امام ابو حنیفہ کے پیروکاروں کے مطابق تین دفعہ طلاق کہنے پر طلاق واقع ہو جاتی ہے جبکہ غیر مقلد یا اہلحدیث حضرات اسے ایک ہی طلاق گردانتے ہیں ۔۔۔ اب جو یہ غلطی کر بیٹھتے ہیں وہ غیر مقلد حضرات سے فتوٰی لے کر دوبارہ ازدواجی زندگی شروع کر لیتے ہیں باوجود امام ابو حنیفہ کے پیروکار ہونے کے۔۔۔اسی طرح مہنگائی کے اس طوفان میں میں نے ایسے لوگ بھی دیکھے جو "نذر نیاز" کو نہیں مانتے تھے مگر اب لے کر کھانے لگے ۔۔۔ (یہ یمیرے مشاہدات ہیں) سو فتووں سے کچھ نہیں ہونے والا Root Cause تلاش کرنا پڑے گا ۔۔ جس پر بد قسمتی سے کسی کی نظر نہیں پڑ رہی ۔۔۔ حتٰی کہ محفل میں بھی اس پر سرسری سی گفتگو ہوئی ہے ۔۔۔ باوجود اس کے کہ یہاں ہر ہر مکتبہ فکر کے احباب موجود ہیں ۔۔۔
وسلام
 

وجی

لائبریرین
آپ سمجھے نہیں صاحب پاکستان میں حملے یا بم دھماکے حرام ہوئے ہیں باقی کہیں نہیں ہوئے
 

آبی ٹوکول

محفلین
؟؟ ۔۔۔
عام حالت تو اب یہ ہوتی جا رہی ہے کہ جو لوگ مختلف مکتبہ فکر کو تھوڑا بہت جانتے ہیں وہ اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔۔۔ مثلا امام ابو حنیفہ کے پیروکاروں کے مطابق تین دفعہ طلاق کہنے پر طلاق واقع ہو جاتی ہے جبکہ امام شافعی اسے ایک ہی طلاق گردانتے ہیں ۔۔۔ اب جو یہ غلطی کر بیٹھتے ہیں وہ امام شافعی کے پیرووں سے فتوٰی لے کر دوبارہ ازدواجی زندگی شروع کر لیتے ہیں باوجود امام ابو حنیفہ کے پیروکار ہونے وسلام
السلام علیکم محترم طالوت بھائی آپ کو یقینا کوئی مغالطہ ہوا طلاق ثلاثہ کے معاملے میں ائمہ اربعہ متفق ہیں کہ ایک ہی مجلس میں تین بار طلاق دینے سے طلاق مغلظہ واقع ہوجاتی ہے اس مسئلہ پر جمہور امت متفق چلی آرہی تھی کہ شیخ ابن تیمیہ وہ پہلے شخص ہوئے کہ جنھوں نے اس سے اختلاف کیا اور ایک ہی مجلس کی تین طلاقوں کو ایک قرار دیا اور انھی کی تقلید میں موجودہ دور کے غیر مقلدین حضرات بھی تین طلاقوں کو ایک ہی گرادنتے ہیں ۔ ۔ بحرحال یہ بات میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے عرض کردی وگرنہ میرا اس مسئلہ کو یہاں بیان کرنے کا مقصد ہرگز اس مسئلہ پر کوئی نئی بحث چھیڑنا نہیں ہے ۔ ۔
 

طالوت

محفلین
شکریہ دوستوں میں غلطی سے "اہلحدیث" یا "غیر مقلد" حضرات کو شافعی مکتبہ فکر لکھ گیا ۔۔۔ تصحیح بھی کر دیتا ہوں ۔۔۔
وسلام
 

آبی ٹوکول

محفلین
الحمد للہ ثم الحمدللہ علمائے کرام کی خاموشی ٹوٹ گئی ہے اور انہوں نے اجتماعی طور پر خودکش حملوں کو حرام قرار دے دیا ہے کاش خود کش حملوں کا جواز بتانے والے اسے بھی حکومتی علماء کا سرکاری فتویٰ نہ قرار دیں ار سمجھیں کہ درست اسلامی تعلیمات کیا ہیں

مصدر معلومات
اس پہلے بھی کئی جید علماء کرام خود کش حملوں کے خلاف فتوٰی دے چکے ہیں جن میں مفتی منیب الرحمٰن نمایاں ہیں میں نے خود ایک ٹی وی پرگرام میں ان کو اپنے سمیت دیگر کئی علماء کے حوالے سے یہ بات کہتے ہوئے سنا تھا ۔ ۔
 
Top