محسن نقوی کف دست ہنر ہے اور پتھر - محسن نقوی

[font="urdu_umad_nastaliq"]
بسم اللہ الرحمن الرحیم

کف دست ہنر ہے اور پتھر
دکان شیشہ گر ہے اور پتھر

غم ختم سفر ہے اور پتھر
پلٹ جانے کا ڈر ہے اور پتھر

مرا گھر اور میں کب تک نبھائیں
کہ بوسیدہ کھنڈر ہے اور پتھر

بڑی مشکل سے سرکائے اندھیرے
دہان غار پر ہے اور پتھر!!

غرور عمر کا حاصل نہ پوچھو
خموشی کا نگر ہے اور پتھر

یہی رسوائیوں کی رت ہے محسن
سر بازار سر ہے اور پتھر
[/font]

[font="urdu_umad_nastaliq"]
محسن نقوی - رخت شب​
[/font]
 

محمد وارث

لائبریرین
غرورِ عمر کا حاصل نہ پوچھو
خموشی کا نگر ہے اور پتھر

واہ بہت خوب!

شکریہ نقوی صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے!
 
Top