کلائمیٹ لیڈرشپ ڈویلپمنٹ انٹرنشپ پروگرام

علی وقار

محفلین
رافع صاحب! تلاش بسیار کے باوجود اب یہ لنک نہ مل پایا۔ ویسے میں نے کبھی نہیں کہا اور نہ ہی کہوں گا کہ کراچی کے ساتھ زیادتیاں نہیں ہوئی ہیں۔ میری خواہش ہے کہ جیسے اسلام آباد اور لاہور پر محنت کی گئی ہے، کراچی پر بھی توجہ کی جائے۔ مگر میرے خیال میں زیادہ قصور پیپلز پارٹی کا ہے کہ جس نے سندھ میں اتنا عرصہ حکومت کی اور روشنیوں کے شہر کو نظرانداز کیے رکھا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ویسے میں نے کبھی نہیں کہا اور نہ ہی کہوں گا کہ کراچی کے ساتھ زیادتیاں نہیں ہوئی ہیں۔
ہم یہ کہیں گے کہ کراچی کے مسائل کا حل صوبہ سندھ کے وزیر اعلی کے پاس ہے ۔ پنجاب کو لعن طعن کا نشانہ بنانا بالکل مناسب نہیں جیسے کہ الطاف علیہ ما علیہ کے پروپگنڈا نے ان کے دماغوں میں پنجاب دشمنی بھر دی ہے کہ ہر بات کا ذمہ دار پنجاب کو ٹھہراتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

علی وقار

محفلین
ہم یہ کہیں گے کہ کراچی کے مسائل کا حل صوبہ سندھ کے وزیر اعلی کے پاس ہے ۔ پنجاب کو لعن طعن کا نشانہ بنانا بالکل مناسب نہیں جیسے کہ الطاف علیہ ما علیہ کے پروپگنڈا نے ان کے دماغوں میں پنجاب دشمنی بھر دی ہے کہ ہر بات کا ذمہ دار پنجاب کو ٹھہراتے ہیں۔
کراچی صوبہ سندھ کے تحت آتا ہے اور یہ بالخصوص وزرائے اعلیٰ سندھ کی ہی ناقص کارکردگی ہے کہ کراچی جیسے اہم شہر کا خیال نہ رکھ پائے۔

میں اس تاثر کا حامی نہیں ہوں کہ کراچی کما رہا ہے اور بقیہ ملک بیٹھا کھا رہا ہے۔ کراچی کی اہمیت اپنی جگہ، تاہم، یہ اسٹیٹمنٹ درست نہیں۔ہر صوبے میں غریب کا برا حال ہے۔ اس اسٹیٹمنٹ یا اس سے ملتی جلتی اسٹیٹمنٹ سے یہ تاثر ملتا ہے کہ دیگر صوبوں میں رہنے والے خوب موج مستی میں ہیں۔ ایسا تو ہرگز نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کراچی صوبہ سندھ کے تحت آتا ہے اور یہ بالخصوص وزرائے اعلیٰ سندھ کی ہی ناقص کارکردگی ہے کہ کراچی جیسے اہم شہر کا خیال نہ رکھ پائے۔
تقسیم ہند کے بعد مہاجرین کو ایک جگہ اکٹھا کرنا غلط تھا ان کو یکساں طور پر تمام صوبوں میں بسانا چاہیے تھا اس سے نہ تو لسانی جھگڑا پیدا ہوتا اور نہ ہی نوکریوں کے مسائل۔ لیکن اُس وقت لیاقت علی خان صاحب کے لیے انتخابی حلقہ بنانا مقصود تھا۔
 
Top