کلاس روم اور فیس بک

کلاس روم میں پڑھائی کے دوران پچھلی سیٹ پر بیٹھ ایک لڑکے نے موبائل پر اپنا فیس بک اکاؤنٹ کھولاجیسے ہی اس کا سٹیٹس آنلائن شو ہوا تو پروفیسر جو اپنے لیپ ٹاپ پر آنلائن تھے کمنٹ کیا "نالائق انسان؛ کلاس روم سے نکل جاؤ..."
آفس میں بیٹھے پرنسپل نے کمنٹ کو لائک کیا اور تائید کی کمنٹ کی،
دوست نے سارا ماجرا دیکھا اور کمنٹ کیا، اوئے! ٹینشن نہ لے اور جا کنٹین میں جا کر سموسے کھا.
ماں نے گھر سے کمنٹ کیا؛ نکمے کلاس نہیں لینی تو سبزی لے کر گھر آ جا.
باپ نے دفتر سے کمنٹ کیا؛ دیکھ لی اپنے لاڈلے کی حرکت، تمہارے پیار نے بگاڑا ہے.
گرل فرینڈ نے کمنٹ کیا، دھوکے باز تم نے تو کہا تھا تم کالج نہیں گئے، ہسپتال میں ہو دادی کی طبیعت خراب ہے، آخر سٹیج پر ہے.
اسی وقت دادی نے کمنٹ کیا، اوئے بیڑا غرق ہو تیرا کیوں دادی کو مارنے پر تلا ہے :rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

Khuram Shahzad

محفلین
کلاس روم میں پڑھائی کے دوران پچھلی سیٹ پر بیٹھ ایک لڑکے نے موبائل پر اپنا فیس بک اکاؤنٹ کھولاجیسے ہی اس کا سٹیٹس آنلائن شو ہوا تو پروفیسر جو اپنے لیپ ٹاپ پر آنلائن تھے کمنٹ کیا "نالائق انسان؛ کلاس روم سے نکل جاؤ..."
آفس میں بیٹھے پرنسپل نے کمنٹ کو لائک کیا اور تائید کی کمنٹ کی،
دوست نے سارا ماجرا دیکھا اور کمنٹ کیا، اوئے! ٹینشن نہ لے اور جا کنٹین میں جا کر سموسے کھا.
ماں نے گھر سے کمنٹ کیا؛ نکمے کلاس نہیں لینی تو سبزی لے کر گھر آ جا.
باپ نے دفتر سے کمنٹ کیا؛ دیکھ لی اپنے لاڈلے کی حرکت، تمہارے پیار نے بگاڑا ہے.
گرل فرینڈ نے کمنٹ کیا، دھوکے باز تم نے تو کہا تھا تم کالج نہیں گئے، ہسپتال میں ہو دادی کی طبیعت خراب ہے، آخر سٹیج پر ہے.
اسی وقت دادی نے کمنٹ کیا، اوئے بیڑا غرق ہو تیرا کیوں دادی کو مارنے پر تلا ہے :rollingonthefloor::rollingonthefloor:
واہ ...... کیا "اپ ٹو ڈیٹ" فیملی اور دوست احباب ہیں ..... :peacesign:
 
ی
زبردست مگر افسوس ۔۔ان سوشل ٹولز نے ہمارے اندر بہت دوریاں پیدا کردیں ہیں ہم بس فیس بک کے زریعے ہی قریب ہیں نہیں تو پاس بیٹھے بھی بہت دور پہنچے ہوتے ہیں۔۔۔
علامہ اقبال ﷫ نے کیا خوب کہا تھا۔۔۔
ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت
احساس مروت کو کچل دیتےہیں آلات
 

زیک

مسافر
ی
زبردست مگر افسوس ۔۔ان سوشل ٹولز نے ہمارے اندر بہت دوریاں پیدا کردیں ہیں ہم بس فیس بک کے زریعے ہی قریب ہیں نہیں تو پاس بیٹھے بھی بہت دور پہنچے ہوتے ہیں۔۔۔
علامہ اقبال ﷫ نے کیا خوب کہا تھا۔۔۔
ہے دل کے لیے موت مشینوں کی حکومت
احساس مروت کو کچل دیتےہیں آلات
آپ بھی آمش کی طرح کا طرز زندگی اختیار کر لیں
 

محمدافضال

محفلین
ہاہاہاہا۔۔۔۔۔۔ سردرد ہو رہا تھا ایک دم کھل کے ہنسنے سے قہقہے کی آواز پر ایک تو سردرد بہتر ہا دوسرا آفس کولیگ کو یوں اچانک ہنس کی وجہ پر انگلش میں ٹرانسلیٹ کر کے بتنا پڑا کہ یہ ت تھی-
 
مر کے دوبارہ زندگی مل جائے تو بھی نہیں۔۔۔:cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry:
:cry:

میرےطریقے اس سے بہت مخالف ہیں۔۔۔اور وہ رسولﷺ معظم کے طریقے ہیں جن پے میں عمل کرتا ہوں ۔۔۔میں کبھی ایسا نا بنوں۔۔۔۔جیسا یہ لکھاہے ۔۔۔

  • طائفة الآميش لا تؤمن بالتغيير فهم يؤمنون بالالتزام بالعيش كما جاء بالإنجيل الذي بين أيديهم بحذافيره, ولديهم مجلس "فتوى" يطلق عليه "أولد أوردر" وهم مجموعة من كبار السن المتدينين "المشايخ" يدرسون أي طاريء ويصدرون فتوى وفقا لما يرونه مطابقا لتعاليم الإنجيل وما يعرف فيما بينهم باسم "الأوردينان" وهي تعاليم إنجيلية تتبع بحذافيرها.
  • طائفة الآميش لا تؤمن بالكهرباء واستخدامها ولا بالسيارات بل ولا النقود الحكومية الورقية – إلا في حالات طارئة ! طبعا التطور أجبر مجلس الفتوى عندهم على إصدار فتوى بإنه يجوز للآميش أن يركب سيارة للضرورة ما دام أنه لا يقودها، وهم يستخدمون عوضا عنها الأحصنة أو العربات التي تجرها الأحصنة.
  • الآميش لا يؤمنون بإدخال أطفالهم للمدارس، وفي عام 1972 تم إصدار قانون خاص بهم يستثني طائفة الآميش من التدريس الإلزامي،* البنات البالغات والنساء عند الأميش يلبسن زيا محافظا جدا، فهن لا يلبسن إلا الأكمام الطويلة واللباس الفضفاض الطويل، متحجبات ولا يسمح لهن بقص شعورهن، يلبسن غطاء الرأس الأبيض إذا كن متزوجات وأسود إذا كانت غير متزوجة
  • الرجال لا يحلقون لحاهم أبداً.
  • طائفة الآميش تحرّم التصوير. والدليل عند الجماعة مأخوذ من سفر الخروج 20:4. بل إن لعب البنات (الباربي) التي يلعب بهن البنات ممحي عنها صورة الوجه.
  • الآميش يحرمون الموسيقى والمعازف.
  • طائفة الآميش لا يؤمنون بالتأمين، فهم يعتبرون كل شيء قضاء وقدر.
  • يجتمع الآميش عند حصول مصيبة لأحدهم، كاحتراق حظيرته فمثلا، فيقوم الجميع عندئذ بالمشاركة ببناء حظيرة جديدة للمتضرر.
  • الآميش لا يستخدمون الهواتف النقالة بل ولا حتى الهواتف الأرضية.
:cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry::cry:
 
Top