کلاس روم - Discussion

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

تفسیر

محفلین
.

1۔ مہربانی فرما کراس تھریڈ میں ہرروز اپنےاسائینمنٹ کے جواب پوسٹ کردیں۔ کیونکہ یہ کلاس صرف چار ہفتہ کی ہے اس لیے یہ ضروری ہے کہ آپ ایسا پابندی سے کریں۔ہفتہ اوراتوار کو کوئ اسائینمنٹ نہیں ہوتا ، آپ اُن دونوں دِنوں کو بھی weekly assignments کو مکمل کرنے میں استعمال کرسکتے ہیں -

2 - اگرآپ لوگ چائیں تو کلاس میں بھی اسائینمنٹ پرایک دوسرے سےگفتگو کرسکتے ہیں اورایک دوسرے کی مدد بھی کرسکتے۔ اس کلاس کا مقصد شاعری سے واقفیت حاصل کرنا ہے - اگراس کلاس کے اختتام پر آپ میں شاعری کا ذوق بڑھا اوراگر آپ نے اس کام میں میری مدد کی تو مجھے خوشی ہوگی ۔ ہم شاعری کے ایک سیریز شروع کررہے ہیں ۔ اس کلاس کے بعد بحروں پر ایک کلاس ہوگی اور ہم یہ سیریز جاری رکھیں گے

3 - مہربانی سے کلاس روم میں گفتگو شاعری اور خاص طور سے اس کلاس کے scope پر محدود رکھیں۔ اردو ویب ( اردو محفل) میں دوسرے موضوعات اور گپ شپ کے لیے دسویں فورم موجود ہیں۔

نوٹ:
یہ فورم صرف شاعری کی کلاس میں رجسٹرد طلبا کے لئے ہے۔ جو لوگ اس کلاس میں رجسٹرد نہیں ہیں مہربانی کر کے یہاں کسی قسم کی بھی پوسٹنگ نہ کریں

بحکم
انسٹرکٹر
 

تفسیر

محفلین
تعارف

ہمارا پہلا اسائنمیٹ - 6 نومبر​

اپنا تعارف کرایئے ۔ ( صرف وہ معلومات جو آپ سب سے شیئر کرنا پسند کریں)

1- اس کورس میں جو نام استعمال کریں گے؟
2 - شاعری اور آپ؟
مثالیں؛
مجھے شاعری پڑھنے کا شوق ہے۔
مجھے شاعری سیکھنے کا شوق ہے۔وغیرہ۔

3 - کیا آپ شاعری کرتی یا کرتے ہیںِ؟
مثالیں:
میں - ابھی تک تو نہیں
کچھ تک بندی کی حد تک
میں ایک آدھ غزل کہی ہے۔

4 - آپ کا بیک گراونڈ?
تعلیم ، پیشہ وغیرہ .
 

تفسیر

محفلین
.
السلام علیکم ۔
آج کلاس میں ہمارا پہلا دن ہے۔
1 - سب ہم اپنا تعارف کرائیں گئے
2 ۔ میں کورس سے متعلق آپ کےسوالوں کا جواب دوں گا۔

میں تعارف کی ابتدا کرتا ہوں ۔ میرا نام سید تفسیر ہے ۔آپ مجھے تفسیر کہہ سکتے ہیں

نام: سید تفسیراحمد
تعلیم : ایم ۔ایس، کمپوٹرسائنس
پیشہ : پروفیسر کمپوٹرسائنس ۔
شوق ؛ نثر و شاعری
میری کتابیں ؛
1 - علمِ عروض - شاعری کے اصول
1۔ کلیاتِ تفسیر - کلام
2- پختون کی بیٹی - ناول
3 - حیوانوں کی بستی - ناول (نامکمل)
4 - تاریخ زبانِ اردو (نامکمل)

.
 

تفسیر

محفلین
فنِ شعر و شاعری کی کلاس کے طالب علموں کے نام:

1 - دوست
2۔ قیصرانی
3- نفیسہ
4 -ارسلان
5۔ مہک
 

قیصرانی

لائبریرین
تعارف

1- اس کورس میں جو نام استعمال کریں گے؟ قیصرانی
2 - شاعری اور آپ؟ مجھے شاعری سیکھنے کا شوق ہے

3 - کیا آپ شاعری کرتی یا کرتے ہیںِ؟ میں - ابھی تک تو نہیں


4 - آپ کا بیک گراونڈ? کمپیوٹر سائنسز اور کامرس میں گریجوائٹ سافٹ وئیر انجینئر
 

تفسیر

محفلین
.
خوش آمدید شاگردان

میں آپ سب لوگوں کا شاعری کی پہلی کلاس میں حصہ لینے کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مجھے پوری امید ہے کہ جولوگ شاعری میں دلچسپی رکھتے ہیں اس کلاس کے بعد “ وزن “ میں شعر لکھنا شروع کرسکیں گے۔ جو لوگ شعر، نظم اور غزل لکھ رہے ہیں ان کو اپنے کلام کو بہتر کرنے کے اصول سمجھ میں آئیں گے اور انہیں شعروں میں خوبصورتی پیدا کرنے کی تعلیم ملےگی۔
شاعری شطرنج کی طرح ہے۔ ہر شطرنج کو سیکھنے والا کچھ ہی دنوں میں اتنا کھیل سیکھ لیتا ہے کہ وہ کھیل سکے۔ لیکن اس کے بعد شطرنج میں مہارت حاصل کرنے کے لیے چالیں اور انکا توڑ جاننا ضروری ہوتا ہے۔ اگرشاعری کی طرف فطری رجحان ہو تو شعر کہا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے بعد شاعر کو اپنی شاعری کا درجہ بلند کرنے کے لیے علم عروض سے واقفیت لازمی ہے۔ وزن اور بحر سے شعر کی خوبی اور اسکی تاثر دوبالا ہوجاتی ہے۔ اس کورس میں ہم وزن کا راز آپ پرظاہر کردئیں گے۔

سید تفسیر احمد

.
 

تفسیر

محفلین
.
اس ہفتہ کی پڑھائ


1۔ لکچر نمبر 1 کا مطالحہ کریں

اس پیراگراف پر خاص طور پر توجہ دیں

اردو زبان کی تمام آوازیں ایک حرفی یا دو حرفی سمجھی جاتی ہیں - ہماری اردو زبان میں آوازوں کی ادائیگی میں لفظ چھوٹا یا لمبا سنّائی دیتا ہے ۔لمبی آوازوں میں دو حروف سننائی دیتے ہیں اور چھوٹی آوازوں میں ایک حرف۔

یہ ممکن ہے کہ بعض آوازیں ایسی ہوں جو لکھنے میں بظاہر لمبی دکھائی دیتی ہوں لیکن بولنے اور پڑھنے میں چھوٹی سنائی دیتی ہوں ۔ ایسی آوازیں وہ ہیں جن کے آخر میں ‘ ا ‘ ، ‘و‘ ، ‘ں ‘ ، ‘ ی ‘ ، ‘ے ‘ ، ‘ ہ ‘ میں سے کوئ ایک حرف ہوتا ہے ۔
نوٹ؛ اردو میں بعض لفظ عربی اور فارسی سی آئیں ہیں جو تیں چار یا پانچ حرفی ہیں

2 ۔ ان اسباق کا مطالحہ کریں

سبق نمبرایک - اردو شاعری (علمِ عروض - سید تفسیراحمد)
سبق نمبر چار - چھوٹی یا بڑی آوازیں (علمِ عروض - سید تفسیراحمد)

3 ۔ منگل کا اسائنمنٹ کریں.
.
 

تفسیر

محفلین
<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="0" width="98%"><tr> <td align="center" colspan="4"> پہلا ہفتہ کے“ اسائیمنٹ نمبر1 “ کا حل </td> </tr><tr> <td width="5%">.</td> <td width="10%">الفاظ</td> <td width="20%">تلفظ</td> <td width="20%">آوازیں</td><td> </td></tr><tr> <td>1</td> <td>عروج</td> <td>عُ - رُو۔جِ </td> <td>چھوٹی- لمبی- لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>2</td> <td>آدم</td> <td> آ ( الف الف - د - مِ) </td> <td>لمبی ۔چھوٹی- لمبی</td> <td> </td> </tr><tr><td> 3</td> <td>خاکی</td> <td>خَا -کی</td> <td>لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>4</td> <td>سے</td> <td>سںِ</td> <td>چھوٹی</td> <td> </td></tr><tr><td>5</td> <td>انجم</td><td>اَن - جُم</td> <td>لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>6</td> <td> سہمے</td> <td> سَہ - مِ </td> <td>لمبی - چھوٹی</td> <td> </td> </tr> <tr> <td>7</td> <td>جاتے</td> <td>جا - تے</td> <td> لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr> <tr> <td>8</td> <td>ہیں</td> <td>ہے (ں) </td> <td> لمبی</td> <td> </td> </tr> <tr> <td>9</td> <td>کہ</td> <td>کِ </td> <td>چھوٹی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>10</td> <td>یہ</td> <td>یہ</td> <td> لمبی</td> <td> </td></tr><tr> <td>11</td> <td>ٹوٹا</td> <td>ٹو - ٹا</td> <td>لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>12</td> <td>ہوا</td> <td>ہ - وا</td> <td>چھوٹی - لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td>13</td> <td>تارا</td> <td>تا - را</td> <td>لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr> <tr> <td>14</td> <td> مِہ</td><td>مہ</td> <td>چھوٹی - لمبی</td> <td> </td></tr> <tr> <td>15</td> <td>کامل</td> <td>کا - مل</td> <td> لمبی - لمبی</td> <td> </td></tr> <tr> <td>16</td> <td>نہ</td> <td>نہ</td> <td>چھوٹی </td> <td> </td></tr> <tr> <td>17</td> <td>بن</td> <td>بن</td> <td>لمبی</td> <td> </td> </tr><tr> <td> 18 </td> <td>جائے</td> <td>جا - ءے</td> <td>لمبی - لمبی</td> <td> </td> </tr> </table>



آوازوں کے سےاصول (syllables ) کو آپ سب لوگوں نے اچھی طرح سے سمجھ لیا ہے۔



دو چیزیں کاا ضافہ


ایک اس اسائنمنٹ میں آپ لوگوں کو syllables کو مصرع میں بغیر مکمل شعرکی ہم آہنگی کے چنا کو کہا گیا تھا۔ ہے۔ جو کہ غلط نہیں ہے۔ اسلئے آپ نے مصروع کو ہم وزن کرنے کی کوشش نہیں کی۔

دو۔ آپ Flexiable حروف کا نہیں پتہ تھا۔


دستورالعمل۔ (rules)

1۔ ایک حرفی لفظوں کی آواز چھوٹی ہوتی ہے۔ مگر کچھ یک حرفی الفاظ لچکدار کہلاتے ہیں ۔ اور شعر کی مناسبت سے چھوٹی یا بڑی آواز میں شمار کیے جاسکتے ہیں ۔ یعنی شعر کو وزن اور بحرمیں رکھنے کے لیے شعر پڑھتے وقت ان کو مختصر یا طویل کیا جاسکتا ہے۔
یک حرفی لچکدار کی فہرست یہ ہے ۔
بھی ۔تُو ۔ تو ۔ تھا ۔ تھی ۔ تھے۔ تھیں ۔ سا ۔ سے ۔ سی ۔ سو ۔ کا ۔ کو ۔ کی ۔ نہ ۔جو ۔ دو ۔ وہ ۔ یہ ۔ ہو ۔ ہوں ۔ یوں ۔ ہی - ہے ۔ہیں۔ اور میں
یہاں میں نے دونوں مصرے دونوں کا وزن برابر کرنے کے لیے اس اصول کو اپنایا۔ آ پ کا جواب چھوٹی یا لمبی یا چھوٹی لمبی صحیح ہے۔
2 . جائے ( جا ء ے ) ۔ حمزہ اگر لفظ کر درمیان ہو تو ایک اصول ( syllable ) ہے ۔دو چشمی ہے (ھ) اور نوں غنہ (ں) کے علاوہ اردو کے تمام حروف ‘ الف ‘ سے لیے کر ‘ے ‘ تک کے حروف اکیلے ا یک اصول ہیں اور حمزہ کا شمار حروف میں ہوتا ہے۔ اس لیے حمزہ ایک اصول ہے۔
3 - سہمے ( سَہ - مِ ) ے لفظ کے آخیر زیر بن جاتی ہے۔
یہ اسائنمنٹ مشکل تھا۔ لیکن آپ نے اس میں بہت کچھ سیکھا۔ آوازوں کو جاننے کا سب سے اچھا طریقہ شاعروں کو اپنا کلام پڑھتے ہوئے سننا ہے۔ آپ نیچے لکھی ہوئ ویب سائٹ پر مشہور شعرا احمد ندیم قاسمی، فیض احمد فیض، پروین شاکر، نسیم نکہت کا کلام اُن سے سن سکتے ہیں
محفلِ مشاعرہ
ہم ہفتہ کے بقایہ دن اس صوتی طریقہ اور ان ہی الفاظ کی پریکٹس کریں گے۔



گھبرائے مت شعر کی تقظیع کرنے کے دو اور بھی طریقہ ہیں؛ مروجہ اورجدید اور یہ دونوں طریقہ اس صوتی طریقہ سے
آسان
ہیں جو ہم استعمال کررہے ہیں ۔ اگلے ہفتہ ہم مروجہ طریقہ سیکھیں گے۔


.
 

تفسیر

محفلین
.
بدھ - جمعرات کا اسائنمنٹ
پچھلے اسائنمنٹ آپ نےاس شعر

عروجِ آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں۔
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے

کےاصول syllable بنائے۔ ا ب میرے دیئے ہوئے حل (syllables) سے جدول کو مکمل کیجئے۔جدول کو مکمل کریں ۔
1۔ کیا مصرع میں کوئ چھوٹی اور لمبی آوازیں کوئ تکرارPattern بنا رہی ہیں ۔
2- اگر ایک مصرع میں کوئ تکرار بن رہی ہے تو کیا وہ تکرار دوسرے مصرع میں بھی ہے۔
3 - ایک مصرع میں یہ تکرار کتنی بار ہے۔
4 - یہ رکن ( چھوٹی- لمبی آواز کی تکرار ) کو علیحدہ سے لکھئے۔


<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="98%"><tr> <td colspan="10">
اس جدول میں ہر ایک لفظ کے نیچے اس کےsyllables لکھیں​
</td> </tr> <tr> <td colspan="8">
عروجِ آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں​
</td>
</tr> <tr> <td width="12%">عروجِ</td><td width="12%"> آدمِ</td> <td width="12%">خاکی</td> <td width="12%"> سے</td> <td width="12%">انجم</td><td width="12%">سہمے </td><td width="12%">جاتے</td> <td>ہیں</td> </tr> <tr> <td>چ - ل - ل</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> </tr> </table>

<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="98%"> <tr> <td colspan="10">

اس جدول میں ہر ایک لفظ کے نیچے اس کےsyllables لکھیں​
</td> </tr><tr><td colspan="10">
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے​
</td></tr> <tr> <td width="10%"> کہ</td> <td width="10%"> یہ</td> <td width="10%"> ٹوٹا</td> <td width="10%"> ہوا</td> <td width="10%"> تارا</td> <td width="10%"> مہِ</td> <td width="10%"> کامل</td> <td width="10%"> نہ</td><td width="10%"> بن</td> <td width="10%"> جائے</td> </tr> <tr> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td><td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> <td>.</td> </tr> </table>
.
 

تفسیر

محفلین
.
پہلا ہفتہ کے“ اسائیمنٹ نمبر2“ کا حل​



<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="98%"><tr> اصول (syllables) کے لحاظ سے مصرعوں کی تقسیم</tr>
<tr><td colspan="8">عروجِ آدمِ خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں </td></tr> <tr> <td width="13%"> عروجِ </td> <td width="13%"> آدمِ</td> <td width="13%">خاکی</td> <td width="13%"> سے</td> <td width="13%">انجم</td> <td width="13%">سہمے </td> <td idth="13%">جاتے</td> <td>ہیں</td></tr> <tr> <td> چ ل ل </td> <td> ل - چ ل </td> <td> ل ل - </td> <td> چ </td> <td> ل ل </td> <td> ل - چ </td> <td>
ل ل
</td> <td> ل </td></tr><tr><td colspan="10"> کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے </td> </tr> <tr> <td width="10%"> کہ</td> <td width="10%"> یہ</td> <td width="10%"> ٹوٹا</td> <td width="10%"> ہوا</td> <td width="10%"> تارا</td> <td width="10%"> مہِ</td> <td width="10%"> کامل</td> <td width="10%"> نہ</td> <td width="10%"> بن</td> <td width="10%"> جائے</td></tr> <tr> <td> چ </td> <td> ل <4] ل ل[/size][/color]</td> <td> چ ل </td> <td> ل ل </td> <td> چ ل </td> <td> ل ل </td> <td> چ </td> <td> ل </td> <td> ل ل </td> </tr> </table>



<table cellspacing="0" cellpadding="4" border="1" width="98%"> <tr> تکرار کے لحاظ سے مصرعوں کی تقسیم</tr>



<tr> <td colspan="8"> عروجِ آدمِ خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں </td> </tr><tr> <td width="13%"> عرو جِ آ </td> <td width="13%"> دمِ خا کی </td> <td width="13%"> سے ان جم سہ</td> <td width="13%"> مہے جاتے ہیں</td> </tr> <tr> <td> چ ل ل ل </td> <td> چ ل ل ل </td> <td> چ ل ل ل </td> <td> چ ل ل ل </td> </tr><tr> <td colspan="10"> کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے </td> </tr> <tr> <td> کہ یہ ٹو ٹا </td> <td> ہ وا تا را </td> <td> م ہے کا مل </td> <td> ن بن جا ئے </td> </tr> <tr> <td> چ ل ل ل</td> <td> چ ل ل ل</td> <td> چ ل ل ل </td> <td> چ ل ل ل</td> </tr></table>



پہلے جدول میں لفظوں کو اصول یا syllables میں توڑا گیا ہے۔لیکن دوسرے جدول میں مصرع کی تقسیم پڑھنے اور سننے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ یعنی اگر یہ مصرع بلند آواز میں پڑھا جائے تو سننے والے کو کیسا سنای دے گا۔ اگر آپ اس مصرع کو بلند آواز میں کہیں تو یہ مصرع اس طرح لگے گا-

(عروجِ آ) ( دمے) خاکی ( سےان ) جم سے (مہے) جا تے ہیں ۔

ا سطرح کرنے سے ہم نے آوازوں کی مدد سے اس مصرع کا وزن معلوم کر لیا جو کہ چھوٹی ۔ لمبی ۔ لمبی ۔ لمبی تکرار ایک مصرع میں چار بار اور دو مصرعوں میں آٹھ بار ہے ۔

.
 

تفسیر

محفلین
.
اس ہفتہ کی پڑھائ


1. لکچر نمبر 2 کا مطالحہ کریں


ان نقاط پر خاص طور پر توجہ دیں۔

( الف ) شاعری میں شعر کا انحصار شعر کےحروف کا متحرک اورساکن ہونے پر ہے۔

( ب ) وہ حرف جو بولنے اور پڑھا جاتا ہو اسے متحرک حرف کہتے ہیں متحرک حرف پر زیر، زبر یا پیش لگتا ہے - اور جوحرف بولا یا پڑھا نہیں جاتا ساکن کہلاتا ہے - اس پر جذم لگتا ہے۔

( پ ) ہر لفظ حروف کا مرکب ہوتا ہے ۔ ان حروف میں سے کچھ حروف متحرک ہوتے ہیں اور کچھ ساکن ۔

( ت ) عروضیوں نےالفاظ کو تولنے کے لیے چند بےمعنی الفاظ بطور پیمانہ مقرر کررکھے ہیں جن کی معینہ تعداد میں تکرارسے بحروں کی تشکیل ہوتی ہے۔

( ٹ ) اردو میں سبب اور وتد شعر کے اجزائے افاعیل کہلاتے ہیں ۔ سَبَب دو حرفی لفظ کو کہتے ہیں اور وَتَد تین جرفی لفظ کو۔

( ث ) فَعلَ ( فَ - ع - لَ ) کا ذکر کرتے ہیں۔ یہ ایک بے معنی لفظ ہے جو پیمانہ (اسٹنڈرڈ ) کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

( ج ) حروف ف ع ل سےآٹھ مختلف بےمعنی الفاظ کو ارکان کا نام دیاگیا ہے-

( چ ) چھ ارکن سات سات حرف والے ہیں اور دو پانچ پانچ والے ہیں۔


2 ۔ ان اسباق کا مطالحہ کریں


سبق نمبر6 - ارکان (علمِ عروض - سید تفسیراحمد)
سبق نمبر 7 - عروضی اصول (علمِ عروض - سید تفسیراحمد)


3 ۔ پیر کا اسائنمنٹ کریں.
.
 

تفسیر

محفلین
.
آپ کے حل دیکھ کر یہ پتہ چلتا ہے کہ آپ تینوں نے آوازوں اور حرکات کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے۔کچھ اعراب کی غلطیاں ہیں لیکن زیر، زبر اور پیش کی علامتں حرف کو متحرک بناتی ہیں اس کے علاوہ ان کا وزن میں اور دوسرا کام نہیں ہے - ایک متحرک جو زیر سے بنا ہو یا زبر سے اور یا پیش سے بس متحرک ہی ہوتا ہے

دوسرا ہفتہ ۔ منگل کے اسائنمنٹ کا حل

اشارہ :

سسبب خفیف = متحرک ساکن
وتد مجموع = متحرک متحرک ساکن

<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> <tr> <td colspan="5">
سبب اور وتد - مصرع نمبر1
</td> </tr><tr> <td width="20%"> اصول </td><td width="10%"> عرو جِ آ </td> <td width="20%"> دمِ خا کی </td><td width="20%"> سے اَنجم سہ </td><td width="20%"> مجاتے ہیں </td> </tr> <tr><td width="20%"> سبب اور وتد </td><td width="20%">عَ رُو - ج ے - آ
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">دَ م ے - خَ ا - کِ ی
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">سِ اَن ۔جُ م - سِ ہ
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">مِ جَ ا - تِ ے - ہِ ے
وتد مجموع - سبب - سبب</td></tr> <tr><td colspan="5">
سبب اور وتد مصرع نمبر2
</tr> <tr><td width="20%"> اصول
</td><td width="10%"> کہ یہ ٹوٹا </td> <td width="20%"> ہوا تارا </td> <td width="20%"> مہہِ کامل </td><td width="20%"> نبن جائے</td> </tr><tr> <td width="20%"> سبب اور وتد</td> <td width="20%">کِ یِ ہ - ٹُ و - ٹَ ا
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">ہُ وَ ا - تَ ا - رَا
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">مِ ہِ ے - کَ ا - مِ ل
وتد مجموع - سبب - سبب</td><td width="20%">نَ بَ ن - جَ ا ۔ ء ے
وتد مجموع - سبب - سبب</td></tr> </table>
.
 

تفسیر

محفلین
اب تک ہم نےاصول ( آوازیں چھوٹی اور لمبی) اور شعر کےاجزائے افاعیل ( سبب اور وتد ) کی مدد سےشعر کی تقطیع کی۔ اوراس نتائج کو ایک دوسرے سے پرکھا۔ دونوں طریقوں نےشعر کا تجزیہ ایک ہی کیا۔

اس دوران ہمیں حروف کےمتحرک اورساکن ہونے کی واقفیت ہوئ اور ہم نے کچھ تقطیع کےقاعدے سیکھے۔ مکمل اصول تقطیع اس لنک پر موجود ہیں۔

اصول تقطیع کا لنک

اب ہم تقطیع کا مروجہ طریقہ سیکھیں گے۔ مروجہ طریقہ ارکان پر مبنی ہے ۔ ہم نے آج تک جو سیکھا ہے وہ اس مروجہ طریقہ میں استعمال ہوگا۔ شاعری میں تمام بحریں ارکان میں بنائ جاتی ہیں۔ بحرہزج مشمن سالم میں ارکان مفاعیلن کی ایک مصرع میں چاراور شعرمیں اٹھ بارتکرار ہے۔ رکن مفاعلین کے اجزاء مفا - عی - لن ہیں ۔ان ارکان سے بحر ہزج مشمن ثالم بنتی ہے ۔اس اسائنمنٹ میں آپ ان اشعار کی تقطیع کریں گے جو بحر ہزج مشمن ثالم ہیں۔

بحر ہزج مشمن ثالم کا لنک
 

تفسیر

محفلین
جمعرات 16 نومبر 2006 کا حل

آپ تینوں نے بالکل صحیح حل پیش کیا۔ خاص طور پر نفیسہ کی تشریح قابل تعریف ہے۔

بحر ہزج ، اردو نظم میں سب بحروں سے زیادہ مستعل ہے ۔ مبتدیوں کو بھی سب سے زیادہ اس کی موزونی اور سہولت کا احساس ہوتا ہے۔ حفیظ جالندری کا “ شاہنامہ اسلام“ اسی بحر میں ہے ۔علامہ اقبال کی معرکہ“ آلارا “ نظمیں “ تصویرِ درد “ اور “ طلوعِ اسلام “ اسی بحر میں ہیں۔ غزل اور نظم اردو کلام میں بیشتر ذخیرہ اسی بحر میں موجود ہے۔


تقطیع:

1۔ مصرعہ اولیٰ میں ہزاروں اور خواہشیں کا “ ں “ ۔ خواہشیں اور خواہش کا “ و “ اور پہ کی “ ہ “ جائز طور پر وزن سے ساقط ہوئے ۔
2 ۔ مصرعہ ثانی میں پھر اور بھی کی دو چشمی “ ھ “ جائز طور پر وزن سے ساقط ہوئے ۔




<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> <tr> <td colspan="4">
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
</td> </tr> <tr> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="10%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> </tr> <tr> <td width="20%">ہزا - رو - خا</td> <td width="10%">حشے - اے - سی</td> <td width="20%">کہر - خا - ہش</td> <td width="20%">پدم - نک - لے</td> </tr> <tr> <td colspan="4">
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے
</td> </tr> <tr> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> </tr> <tr> <td width="20%">بہت - نک - لے</td> <td width="20%">مرے ۔ ار - ما</td> <td width="20%">نلے ۔ کن ۔ پر</td> <td width="20%">بکم - نک ۔ لے</td> </tr> </table>
 

تفسیر

محفلین
جمعہ17 نومبر2006 کےاسائنمنٹ کا حل




<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> <tr> <td colspan="4">
نہ کھینچ اے شانہ ان زلفوں کو یاں سودا کا دل انکا
</td> </tr> <tr> <td width="20%"> مفا - عی - لن
</td> <td width="10%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> </tr> <tr> <td width="20%">ن کھیچے شا</td> <td width="10%">ن ان زلفو</td> <td width="20%">کَ یا سودا</td> <td width="20%">ک دل انکا</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="10%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> </tr> <tr> <td colspan="4">
اسیرِ ناتواں ہے یہ نہ دے زنجیر کو جھٹکا
</td> </tr> <tr> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> <td width="20%"> مفا - عی - لن </td> </tr> <tr> <td width="20%">ا سیرے نا</td> <td width="20%">توا ہے یہ یے</td> <td width="20%"> ن دے زنجی</td> <td width="20%"> ر کو جھٹکا</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="10%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- --- </td> </tr> </table>

اشارات:

ن غُنہ:
1۔ اگر لفظ کےآخرمیں واقع ہوتو ہمشہ ساقط سمجھا جاتا ہے۔ یعنی شمارنہیں ہوتا۔
2۔ اگر لفظ کےدرمیان ہو تو دو صورتیں ہیں:
(الف) اگر ما قبل (پہلے) حروف علت یعنی واؤ الف ے میں سےہے۔
تواس صورت میں ن کوگرا دیتے ہیں مثلاً گھانس، بھینس، بھونڈ میں نون غنہ شمار نہیں ہوگا۔
(ب) اگرما قبل، اصلی حرف ہو تو نون غنہ کا شمار ہوتا ہے۔ مثلاً سنگ ، بنگ ، رنگ ، میں نون غنہ شمار ہو گا۔
(ت) مکاں، کنواں ، جاں اور زمیں کو مکا - کوا - جا ۔ زمی پڑھا جائے گا۔
2 - اس تقطیع کے دوران دوسری سطرمیں وزن کوصوتی طور پر لکھا گا جیسا کے پڑھنے میں آئےگا۔
مثلا : جب پہلے رکن کے لیے تقطیع کی گئی تو“ نکی (سہ حرفی)) - چے(دو حرفی) - شا (دو حرفی) “ بنا ۔ لیکن صوتی طور پر ہم نے “ن کھیچے شا“ لکھا کیونکہ پڑھنےمیں یہ ہی آے گا-

 

تفسیر

محفلین
.
اس ہفتہ کی پڑھائ


لکچر نمبر (3) کا مطالحہ کریں


ان نقاط پر خاص طور پر توجہ دیں۔

(الف) تقطیع کا مروجہ طریقہ ڈاٹ ( Dot ) ، ڈیش (Dash) ہے۔

(ب) ساکن کےلیےڈاٹ لکھا جاتا ہے

(پ) پہلا حرف متحرک اور دوسرا حروف ساکن (سبب خفیف) ہو توڈیش لکھاجاتا ہے۔

(ت) ڈاٹ اور ڈیش کو ملا کر( متحرک متحرک ساکن ) لکھنے سے وتدمجموع بنتا ہے۔



3 ۔ پیر کا اسائنمنٹ کریں.
.
 

تفسیر

محفلین
.
منگل 21 نومبر2006 کے اسائنمنٹ کا حل



<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> </tr><tr> <td colspan="4">.</td></tr><tr> <td colspan="4">
وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا



</td></tr> <tr> <td width="20%"> فعولن </td> <td width="10%"> فعولن </td> <td width="20%"> فعولن </td> <td width="20%"> فعولن </td> </tr> <tr><td width="20%"> ونب یو </td><td width="10%"> مِرَح مِت </td><td width="20%"> لقب پا</td> <td width="20%"> نوا لا</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ --- --- </td> <td width="10%"> ۔ --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- </td> </tr><tr> <td colspan="4">.</td></tr> <tr> <td colspan="4">
مرادیں غریبوں کی بر لانے والا



</td> </tr><tr> <td width="20%"> فعولن </td> <td width="10%"> فعولن </td> <td width="20%"> فعولن </td><td width="20%"> فعولن </td> </tr> <td width="20%"> مُرا دے</td><td width="20%"> غرِی یو</td> <td width="20%"> کِبر لا</td><td width="20%">
نِوا لا
</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ --- --- </td><td width="10%"> ۔ --- --- </td><td width="20%"> ۔ --- --- </td> <td width="20%"> ۔ --- --- </td> </tr> </table>





نوٹس: وُہ میں ‘ ہ ‘ ساقط ہے اور نبیوں میں ‘ں ‘ ساقط ہے۔ اردو تقطیع میں ایک وقت میں تین سے زیادہ حروف استعمال نہیں ہوتے اس لے یہاں رُ ک کر اس کا سبب اور وتد بنائیں۔ ایک وتد مجموع اور ایک سبب بنا۔ یہ رکن ‘ فعولن‘ ہے ۔ اگر ہم اس تقطیع کو مکمل کریں تو ‘ فعولن‘ آٹھ بار آتا ہے۔




بحر متقارب مثمن ثالم میں ایک وتد مجموع اور ایک سبب ہے۔ رکن ‘ فعولن ‘ ہے۔
بحر ہزج مثمن ثالم میں ایک وتد مجموع اور دو سبب ہیں۔ رکن ‘ مفا عیلن ‘ ہے۔

اس دفعہ آپ تینوں نےاسائنمنٹ بالکل صحیح کیا۔
شاباش

.
.
 

تفسیر

محفلین
.
بدھ 22 نومبر2006 کے اسائنمنٹ کا حل



<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> </tr><tr> <td colspan="4">.</td></tr><tr> <td colspan="4">
کبھی اے حقیقتِ منتظر نظر آلباسِ مجاز میں



</td></tr> <tr> <td width="20%"> متفاعلن </td> <td width="10%"> متفاعلن </td> <td width="20%"> متفاعلن </td> <td width="20%"> متفاعلن </td> </tr> <tr><td width="20%"> کَبَ اے حقی </td><td width="10%"> قت من تظر </td><td width="20%"> نظرا لِبا</td><td width="20%"> َمَجاز نے</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ --</td> <td width="10%"> ۔ ۔ -- ۔ --</td> <td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ --</td> <td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ --</td> </tr><tr> <td colspan="4">.</td></tr> <tr> <td colspan="4">
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبیں نیاز میں



</td> </tr><tr> <td width="20%"> متفاعلن </td> <td width="10%"> متفاعلن </td> <td width="20%"> متفاعلن </td><td width="20%"> متفاعلن </td> </tr> <td width="20%"> کہزا رُسج </td><td width="20%"> دِتڑپ رہے</td> <td width="20%"> ہمری جبی</td><td width="20%"> ننیا زمے</td> </tr><tr> <td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ --</td><td width="10%"> ۔ ۔ -- ۔ -- </td><td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ -- </td> <td width="20%"> ۔ ۔ -- ۔ -- </td> </tr> </table>





نوٹس: کبھی میں ‘ ھ ‘ ساقط ہے اور میں کا ‘ں ‘ ساقط ہے۔ کَبِ اَ ے حَقَی = م م م س م م س ، یہاں ہمارا پہلا رکن سبب ثقیل ۔سبب خفیف - وتد مجموع = ۔ ۔ -- ۔ -- بنا۔ یہ رکن ‘ متفاعلن‘ ہے ۔ اگر ہم اس تقطیع کو مکمل کریں تو ‘ متفاعلن‘ آٹھ بار آتا ہے۔



ہم اب تک اِن تین بحروں سے واقف ہوئے ہیں۔



1 - بحر متقارب مثمن ثالم میں ایک وتد مجموع اور ایک سبب ہے۔ رکن ‘ فَعَولُن ‘ ہے۔

2 - بحر ہزج مثمن ثالم میں ایک وتدمجموع اور دوسبب ہیں۔ رکن ‘ مَفَاعِیلُن ‘ ہے۔

3 - بحر کامِل مثمن ثالم میں ایک سبب ثقیل ایک سبب خفیف اور ایک وتد مجموع ہے۔ رکن ‘ مَُتَفَاعِلُن ‘ ہے۔
.
 

تفسیر

محفلین
.
جمعرات23 نومبر2006 کے اسائنمنٹ کا حل



<table cellspacing="0" cellpadding="1" border="1" width="98%"> </tr> <tr> <td colspan="4">.</td></tr> <tr> <td colspan="4">
مٹ گئے عشق میں امتحان ہوچکا



</td> </tr> <tr> <td width="20%">فاعِلَن </td> <td width="10%"> فاعِلَن </td> <td width="20%"> فاعِلَن </td> <td width="20%"> فاعِلَن </td> </tr> <tr><td width="20%"> مٹ گ ئے </td> <td width="10%"> عش ق مے </td> <td width="20%"> ام ت حا</td><td width="20%"> ہو چ کا</td> </tr> <tr> <td width="20%"> --- ۔ ---</td> <td width="10%"> --- ۔ ---</td> <td width="20%"> --- ۔ ---</td> <td width="20%"> --- ۔ ---</td> </tr> <tr> <td colspan="4">.</td>
</tr> <tr> <td colspan="4">
بس ستم ہم پہ اے آسماں ہوچکا



</td> </tr> <tr> <td width="20%"> فاعِلَن </td> <td width="10%"> فاعِلَن </td> <td width="20%"> فاعِلَن </td> <td width="20%"> فاعِلَن </td> </tr> <td width="20%"> بَس سِ تَم</td> <td width="20%"> ہم پِ اے</td> <td width="20%"> اَ ا س م</td> <td width="20%"> ہُو چُ کَا </td></tr><tr> <td width="20%"> -- ۔ --</td> <td width="10%"> --- ۔ --- </td> <td width="20%"> --- ۔ --- </td> <td width="20%"> --- ۔ --- </td> </tr> </table>



ہم اب تک اِن چار بحروں سے واقف ہوئے ہیں۔

1 - بحر متقارب مثمن ثالم میں ایک وتد مجموع اور ایک سبب ہے۔اور رکن ‘ فَعَولَن ‘ ہے۔

2 - بحر ہزج مثمن ثالم میں ایک وتد مجموع اور دو سبب ہیں۔ رکن ‘ مَفَاعِیلُن ‘ ہے۔

3 - بحر کامِل مثمن ثالم میں ایک سبب ثقیل اور ایک سبب خفیف اور ایک وتد مجموع ہے۔ رکن ‘ مَُتَفَاعِلُن ‘ ہے۔

4 - بحر متدارک مثمن ثالم میں ایک سبب خفیف اور ایک وتد مجموع ہے ۔ رکن ‘ فَاعِلَن ‘ ہے۔ یہ بحر ثالم میں صورت میں بہت کم مروج ( استعمال ہوتی ) ہے۔
.
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top