راحیل فاروق
محفلین
(سچے عاشقوں سے معذرت کے ساتھ )
کلامِ دسمبر کی ایسی کی تیسی
اور اس کے سخن ور کی ایسی کی تیسی
دوبارہ یہ چخ چخ اگر میں نے سن لی
تو قندِ مکرر کی ایسی کی تیسی
اسی ماہ محبوبہ بھاگی سبھی کی
تمھارے مقدر کی ایسی کی تیسی
محرم میں کرنا جو کرنا ہے ماتم
محرم سے باہر کی ایسی کی تیسی
ق
دعا ہے بدل جائے محور زمیں کا
اس اب والے محور کی ایسی کی تیسی
ہر اک سال راحیلؔ اپریل دو ہوں
دسمبر کے چکر کے ایسی کی تیسی
راحیلؔ فاروق
۷ دسمبر ۲۰۱۶ء
کلامِ دسمبر کی ایسی کی تیسی
اور اس کے سخن ور کی ایسی کی تیسی
دوبارہ یہ چخ چخ اگر میں نے سن لی
تو قندِ مکرر کی ایسی کی تیسی
اسی ماہ محبوبہ بھاگی سبھی کی
تمھارے مقدر کی ایسی کی تیسی
محرم میں کرنا جو کرنا ہے ماتم
محرم سے باہر کی ایسی کی تیسی
ق
دعا ہے بدل جائے محور زمیں کا
اس اب والے محور کی ایسی کی تیسی
ہر اک سال راحیلؔ اپریل دو ہوں
دسمبر کے چکر کے ایسی کی تیسی
راحیلؔ فاروق
۷ دسمبر ۲۰۱۶ء
آخری تدوین: