میں تمام اساتذہ اور دوست احباب کا مشکور جہنوں نے مجھے یہاں پہلی کاوش میں میری مفصل رہنمائی کی۔کافی کچھ سیکھنے کو ملا ۔امید ہے کہ میں اس فورم سےکافی سیکھ پائوں گا۔میں آپ کے قیمتی وقت کا مشکور ہوں۔میں نے کچھ آپ کی کی گئی رہنمائی سے اس کلام کو بہتر کتنے کی کوشش کی ہے۔امید ہے اگر مزید اس میں کچھ بہتری آ سکتی ہے توآپ رہنمائی کریں گے۔
کلامِ ذوالجلال سن کلامِ ذوالجلال پڑھ
کتابِ حق کے ذکر سےجواب پڑھ سوال پڑھ
جو رازِکائنات ہیں خلیفہِ خدا سمجھ
خودی کی روح کوسمجھ وہ روزِ اول حال پڑھ
تو حق کی راہ پہ نکل تو رب کی چاہ میں نکل
تو غوطہ نور میں لگا مقامِ اتصال پڑھ
صراط ِ مستقیم کو صراطِ زندگی بنا
وہ راہ سےجو ہٹ گئےوہ قوموں کا زوال پڑھ
حیاتِ مصطفےٰ کو پڑھ حقیقت الکتاب پڑھ
حیاتِ مصطفیٰ پہ چل کلام ذوالجلال پڑھ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وضاحت: جواب پڑھ سوال پڑھ کا یہاں معنی اس طرح ہیں کہ اللہ نےہمیں قرآن دیا جس میں ہمارے ذہن میں جو بھی سوال آتے ہیں سبھی کے جواب ہیں۔
اور محشر کے دن اللہ ہم سے جو سوال کرے گا۔وہ بھی قرآن میں ہیں۔سو ان کو پڑھنے کے متعلق ہے۔اکثر سوال و جواب لکھا جاتا ہے۔لیکن یہ ہمارے درمیان ہے۔اللہ نے ہر سوال(جو ہمارے ذہن میں آتے ہیں) ان کا جواب قرآن میں دیا۔اب وہ سوال کرے گا۔وہ جوابدہ نہیں۔۔۔
( یہ میری ناقص عقل کے مطابق ہے اساتذہ سے مزید رہنمائی درکار ہے)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
؎ خودی کی روح کو سمجھ وہ روز اول حال پڑھ
اس میں جب اللہ نے آدم کو خلیفہ کا مقام دیا اور تمام ملائکہ کو سجدے کو کہا۔ اس روز کے متعلق ہے کہ اللہ نے تجھے کیا قدر و منزلت عطا کی۔اپنے آپ پر نظر ڈال۔
(اگر معنی واضح نہیں کر رہا کچھ اصلاح طلب ہے تو رہنمائی کیجئے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو حق کی راہ پہ نکل تو رب کی چاہ میں نکل
تو غوطہ نور میں لگا مقامِ اتصال پڑھ
اس میں مقام اتصال سے مراد ملنے کی جگہ ہے۔۔۔کہ اللہ کے قرب کو پانے کی کوشش تو کرو۔۔" نور" {وَاَنْزَلْنَآ اِلَيْكُمْ نُوْرًا مُّبِيْنًا۱۷۴ }(النساء : ۱۷۴) اور ہم نے تمہاری طرف نور مبین نازل کیا ہے۔
قرآن کے نام کے طور پر یہاں آیا ہے۔کہ قرآن کو پڑھ کر خالق سے ملاقات کی جا سکتی ہے۔۔۔اور کب اور کیسے ملنا ہے سبھی جان سکتے ہو۔
(مزید اصلاح درکار ہے)
کیوں کہ عربی کے الفاظ میں تو دور اردو میں بھی جیسی ہونی چاہے وہ گرفت نہیں۔
۔۔۔۔۔۔
امید ہے آپ اپنا قیمتی وقت دیں گے۔
سر
الف عین
سر
راحیل فاروق
سر
محمد ریحان قریشی