محسن حجازی
محفلین
ریوالونگ چیئر پر سر ٹکا کر آنکھیں موندے اس گیت کو سننا بہت لطف دیتا ہے۔۔۔
خاص طور پر طبلے کا ستار کے ساتھ بہت خوبصورت مدھم استعمال ہے۔
مزید رائے تو فرخ بھائی ہی دے سکتے ہیں۔
[youtube]
کل تک جو کہتے تھے اپنا آج وہی بیگانے ہیں
بیگانوں کو اپنا سمجھیں ہم کیسے دیوانے ہیں
آنکھ ملا کر حال نہ پوچھا کیا گزری دل والوں پر
شمع بجھا کر دور ہوئے ہیں کہتے تھے پروانے ہیں
شیشے کی دیوار نہ ٹوٹی تارے توڑنے والوں سے
عشق میں جو سنتے آئے ہیں قصے ہیں افسانے ہیں
میری کہانی سننے والے بات نہ کر مجبوری کی
ملنا ہو تو ملنے کے بھی لاکھوں اور بہانے ہیں
خاص طور پر طبلے کا ستار کے ساتھ بہت خوبصورت مدھم استعمال ہے۔
مزید رائے تو فرخ بھائی ہی دے سکتے ہیں۔
[youtube]
کل تک جو کہتے تھے اپنا آج وہی بیگانے ہیں
بیگانوں کو اپنا سمجھیں ہم کیسے دیوانے ہیں
آنکھ ملا کر حال نہ پوچھا کیا گزری دل والوں پر
شمع بجھا کر دور ہوئے ہیں کہتے تھے پروانے ہیں
شیشے کی دیوار نہ ٹوٹی تارے توڑنے والوں سے
عشق میں جو سنتے آئے ہیں قصے ہیں افسانے ہیں
میری کہانی سننے والے بات نہ کر مجبوری کی
ملنا ہو تو ملنے کے بھی لاکھوں اور بہانے ہیں